سندھ بلڈنگ، سسٹم کی اجارہ داری، بدعنوان افسران سیٹوں پر قابض
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
بغیر نقشے کے عمارتوں کی تعمیر ات جاری ،بلڈنگ انسپکٹر کاشف کے اثاثوںمیں اضافہ
کے ڈی اے کو آپریٹو باؤسنگ کورنگی 1192اور 1196 پر دُکانیں ،پورشن یونٹ تعمیر
(جرأت نیوز)سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں بدعنوان افسران من چاہی سیٹوں پر قابض ہیں جس کا اندازہ اس بات سے باآسانی لگایا جا سکتا ہے کہ ضلع کورنگی میں بلڈنگ انسپکٹر کاشف کئی سالوں سے ایک ہی سیٹ پر موجود ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق بغیر نقشے اور منظوری کے تعمیرات کی آزادی دے کر ملکی محصولات کو بھاری نقصان پہنچا کر ذاتی اثاثوں میں بے شمار اضافہ کر لیا ہے۔ اس وقت بھی کے ڈی اے ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کورنگی میں پلاٹ نمبر 1192اور 1196کی پرانی اور کمزور بنیادوں پر خلاف ضابطہ دکانیں اور پورشن یونٹ کی تعمیرات انہدام نہ ہونے کی ضمانت پر شروع کروا رکھی ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کراچی، گھر کے اندر کرنٹ لگنے سے باپ اور بیٹا جاں بحق
شہر قائد کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن میں گھر کے اندر کرنٹ لگنے سے باپ اور بیٹا جاں بحق ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے مہران ٹاؤن روٹ ڈی 11 منی بس کے آخری اسٹاپ کے قریب گھر کے اندر کرنٹ لگنے کے افسوسناک واقعے میں باپ اور بیٹا جاں بحق ہوگئے ۔
متوفین کی لاشیں ایدھی کے رضا کاروں نے ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچائیں، جن کی شناخت 65 سالہ کرامت اور بیٹے کو 18 سالہ بلال کے ناموں سے ہوئی۔
ایس ایچ او کورنگی صنعتی ایریا ملک مظہر اعوان نے بتایا کہ واقعہ گھر کے اندر کرنٹ لگنے سے بتایا جا رہا ہے جس کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔
متوفی کرامت کے بھانجے اسرار شاہ نے بتایا کہ علاقے میں بجلی کے غیر قانونی کنڈوں کی بھرمار ہے اور گھر کے قریب سے جانے والے بجلی کے تار سے میرے ماموں اور ان کے بیٹے کو کرنٹ لگا۔
انھوں نے بتایا کہ واقعے کے بعد کے الیکٹرک کا عملہ اور گاڑیاں بھی مہران ٹاؤن میں آئی اور انھوں نے کنڈے کے تار بھی کاٹے ہیں اس موقع پر علاقہ مکینوں کی جانب سے عملے کو تنقید کا بھی نشانہ بنایا گیا جبکہ باپ اور بیٹے کی ہلاکت پر مکینوں میں شدید غم و غصے بھی پایا جاتا ہے۔
اسرار شاہ نے مزید بتایا کہ باپ اور بیٹے کی میتیوں کو آبائی علاقے مانسہرہ اوگی لیجایا جائیگا، متوفی کرامت 7 بچوں کا پاپ تھا جس میں 2 بیٹیاں اور 5 بیٹے ہیں۔
پولیس نے ضابطے کی کارورائی کے بعد متوفین باپ اور بیٹے کی لاشیں ورثا کے حوالے کر دیا جنھیں بعدازاں چھیپا سرد خانے میں رکھوا دیا گیا ۔