حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)کارپوریٹ فارمنگ اور 6 نئے کینالز کے خلاف عوامی تحریک کا مکلی سے ٹھٹھہ تک پُرجوش مارچ، کینالز بنانا بند کرو، سندھ کو خشک ہونے سے بچاؤ، کارپوریٹ فارمنگ کے منصوبے ختم کرو، کینجھر پر قبضہ ختم کرو، ہالیجی جھیل پر قبضہ ختم کرو، کارونجھر کی کٹائی بند کرو، گورکھ کی فروخت بند کرو، کاچھو کے رہائشیوں کو بیدخل کرنا بند کرو” جیسے مطالبات والے پلے کارڈز اٹھائے خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کارپوریٹ فارمنگ اور 6 نئے کینالز کے خلاف پُرجوش نعرے بازی کی گئی۔ گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی کو دی گئی زمینیں واپس لے کر مقامی بے زمین ہاریوں کو دینے کا مطالبہ کیا گیا۔مارچ سے خطاب کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی نائب صدر حورالنسا پلیجو، سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر عمرہ سموں، عوامی تحریک ضلع ٹھٹھہ کے صدر رزاق چانڈیو، مٹھا خان لاشاری اور گھنور خان زئورو دیگر رہنماؤں نے کہا کہ کارپوریٹ فارمنگ کے منصوبے ملک کے وجود پر حملہ ہیں اور سندھ، بلوچستان سمیت تمام مظلوم قوموں کی زمینوں اور وسائل پر قبضے کی سازش ہیں۔رہنماؤں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے ادارے کا قیام آئین کا قتل ہے، یہ قائداعظم کے جمہوری اصولوں کے خلاف ہے اور کانگریس کی مرکز پرست سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ ملک کو 1940ء کی قرارداد کے بجائے جنرل ایوب کے ون یونٹ کے تحت چلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول اور شہباز کی اتحادی حکومت نے ملک میں بدترین آمریت مسلط کی ہے۔پیکا ایکٹ میں ترمیم کرکے میڈیا کو عدلیہ کی طرح قید کیا گیا ہے، پیکا ایکٹ ترمیمی بل آزادی اظہار پر پابندی اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔رہنماؤں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کو جھوٹے بیانات اور زبانی دعووں کے بجائے آئینی فورمز پر 6 نئے کینالز کو مسترد کرانا چاہیے۔ 26ویں آئینی ترمیم کے لیے مولانا کے دربار تک جانے والا بلاول 6 نئے کینالز کے خلاف کیوں متحرک نہیں ہو رہا؟ بلاول اور آصفہ سندھ اور بلوچستان کی اسمبلیوں، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں 6 نئے کینالز کے خلاف قراردادیں کیوں منظور نہیں کروا رہے؟ بلاول کی مجرمانہ خاموشی ثابت کرتی ہے کہ وہ دریائے سندھ اور زمینیں فروخت کرکے وزیرِاعظم بننا چاہتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نئے کینالز کے خلاف کارپوریٹ فارمنگ کہا کہ

پڑھیں:

سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کیخلاف نیب انکوائری ختم کردی

—فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کیخلاف نیب انکوائری ختم کر دی۔

سندھ پبلک سروس کمیشن کے افسران کے خلاف نیب انکوائری کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے نیب انکوائری کے خلاف سندھ پبلک سروس کمیشن کی درخواست منظور کر لی۔

جسٹس ذوالفقارعلی سانگی نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا، نیب امتحانات سے متعلق انکوائری نہیں کر سکتا ہے، نیب کو اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات میں بھی کرپشن ثابت کرنا ہوگی۔

دوران سماعت جسٹس ذوالفقارعلی سانگی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کوئی کسی کے خلاف شکایت کرتا ہے تو نیب کیا پورے پاکستان کے خلاف تحقیقات شروع کردے گا،  قانون کے مطابق امتحانات کی مارک شیٹس کو تحفظ حاصل ہے نیب جانچ پڑتال نہیں کر سکتا۔

نیب کے تفتیشی افسر نے کہا کہ نیب وزیراعظم کے خلاف تحقیقات نہیں کر سکتا ہے، کیونکہ قانون کے مطابق وزیر اعظم اور صدر پاکستان کو قانون تحفظ دیتا ہے۔

عدالت کی جانب سے تفتیشی افسر سے سوال کیا گیا کہ 6 سال میں نیب نے ملزمان کے خلاف کیا مواد اکٹھا کیا ہے؟

تفتیشی افسر نے بتایا کہ مجھے جنوری 2025ء میں انکوائری ملی ہے، وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات میں وقت لگتا ہے، ملزمان کو تحقیقات کے لیے نوٹس بھیجا تو وہ عدالت آگئے۔

جسٹس ذوالفقار علی سانگی نے کہا کہ سپریم کورٹ ملزمان کے خلاف انکوائری بند کر چکی ہے، نیب تحقیقات نہیں کرسکتا۔ ایسا دنیا میں کہیں نہیں ہوتا 10، 10 سال کیس کی تحقیقات میں لگ جائیں۔ 

تفتیشی افسر نے کہا کہ نیب کے ایک ایک تفتیشی افسر کے پاس 20،  20 انکوائریاں ہیں، تحقیقات میں وقت لگتا ہے۔

جسٹس ذوالفقار علی سانگی نے کہا کہ جس نے سندھ پبلک سروس کمیشن افسران کے خلاف شکایت کی اس کے نہ تو شناختی کارڈ کی کاپی لی نہ حلف نامہ لیا۔ 

واضح رہے کہ سندھ پبلک سروس کمیشن و دیگرنے نیب انکوائری کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کیخلاف نیب انکوائری ختم کردی
  • لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید
  • ناصر چنیوٹی کی بھارتی عوام سے دلجیت دوسانجھ کے خلاف نفرت بند کرنے کی اپیل
  • پاک افغان معاہدہ طے، کن سبزی و پھلوں کی تجارت ہوگی، ٹیرف کتنا؟
  • بلوچستان میں جوڑے کا بہیمانہ قتل، سندھ اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
  • سیاہ کاری کے حق میں بیان؛ ماں نے بیٹی کے قتل کو صحیح قرار دے دیا ا
  • دریائے چناب اور سندھ کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • دریائے سندھ اور چناب کے مختلف مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن
  • غیر قانونی ہاوسنگ اسکیموں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، چیئرمین سی ڈی اے کا اعلان
  • بھارتی اقدام نے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجا دی، عالمی آبی معاہدے خطرے میں