کے پی کے حکومت امن وامان قائم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
کندھکوٹ (نمائندہ جسارت)خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف ڈسٹرکٹ پریس کلب کشمور میں مختلف مذہبی سیاسی اور سماجی تنظیمیں، جمعیت علما اسلام (ف) سنی تحریک، پاکستان مسلم لیگ، شہری ایکشن کمیٹی کشمور کے رہنمائوں متولی مرکزی امام بارگاہ کشمور مولوی خالد حسین حافظ محمد حنیف رانا غفار اور حاکم علی بھٹی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا امن و امان قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔ کے پی کے کی حکومت خواب خرگوش کے مزے لوٹنے میں مصروف ہے جبکہ عوام اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھا اٹھا کر تھک گئی ہے۔ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے پورے صوبے کے عوام کا جینا اجیرن ہوگیا۔ وزیر اعلیٰ کے پی کے اپنی نااہلی چھپانے کیلئے مختلف کھیل کھیلتا رہتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کے پی کے کی حکومت کی ترجیحات میں عوام کی جان و مال کی حفاظت نہیں بلکہ اپنے بانی کو چھڑوانا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پارہ چنار میں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت شیعہ سنی فساد کرائے جا رہے ہیں جس پر حکومت کچھ نہیں کر رہی اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں فوری طور پر خیبرپختونخوا کی حکومت کو ہٹھا کر عوام کیلئے آسانی پیدا کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے پی کے
پڑھیں:
ضلع کرم میں قیام امن کیلئے انتظامی افسران کی عمائدین سے ملاقات
معاہدے پر مزید عملدرآمد کے سلسلے میں دونوں فریقوں نے ہتھیاروں کی رضاکارانہ واپسی کا عمل فوری طور پر شروع کرنے کا یقین دلایا۔ اسلام ٹائمز۔ قبائلی ضلع کرم میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کیلئے جنرل آفیسر کمانڈنگ نائن ڈیو کوہاٹ میجر جنرل ذوالفقار علی بھٹی، کمشنر کوہاٹ مُعتصم بااللہ شاہ اور ڈی آئی جی کوہاٹ عباس مجید مروت نے ضلع کرم کے علاقے پارا چنار میں ڈپٹی کمشنر کرم، ضلعی پولیس افسر کرم اور گرینڈ جرگہ کے ہمراہ مقامی عمائدین سے تفصیلی بات چیت کی، جس میں فریقین نے کوہاٹ امن معاہدے کی تکمیل میں اپنی قومی ذمہ داریاں پوری کرنے کا یقین دلایا اور ایک ہزار کے لگ بھگ مورچے مسمار کرنے پر تمام حکومتی اداروں کا شُکریہ ادا کیا۔
معاہدے پر مزید عملدرآمد کے سلسلے میں دونوں فریقوں نے ہتھیاروں کی رضاکارانہ واپسی کا عمل فوری طور پر شروع کرنے کا یقین دلایا، ضلع میں جاری دیگر سماجی اور ترقیاتی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کیلئے کمشنر کوہاٹ اور ضلعی محکموں کا جائزہ اجلاس اور مختلف علاقوں کے دورے جاری رہیں گے، توقع ہے کہ ضلع کرم میں مجموعی امن کی حالت مزید بہتر ہو کر معمولات زندگی مکمل طور پر بحال ہو جائیں گے۔