2024 سیاحت کیلئے کامیاب ترین سال،ایک لاکھ 35 ہزار سے زائد پاکستانیوں سمیت 62.2 ملین سیاحوں کی ترکیہ آمد
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلا م آباد(ںیوزڈیسک)سال 2024 کے دوران ترکیہ میں عالمی سطح پر سیاحت کے لئے آنے والے بین الاقوامی سیاحوں کی تعداد 9.8 فیصد اضافے سے 6 کروڑ 22 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ کورنا دور سے قبل سال2019 کی سطح کے مقابلے میں سیاحوں کی ترکیہ آمد 20.3 فیصد بڑھ گئی ہے۔ ان میں ایک لاکھ 35 ہزار سے زائد پاکستانی سیاح بھی شامل ہیں۔ سیاحوں کی آمد و رفت، قیام و طعام اور سیر و تفریح سے ترکیہ کو 61.
یورپ، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا بدستور ترکیہ کی سب سے بڑی مارکیٹیں ہیں جبکہ امریکہ، بھارت اور چین سے آنے والے سیاحوں کی تعداد میں سال 2024 میں زبردست اضافہ ہوا۔ اگرچہ روس، جرمنی اور برطانیہ کے سیاح ترکیہ کی تین سب سے بڑی مارکیٹس رہیں، لیکن ترکیہ کیلئے ابھرتی ہوئی مارکیٹوں سے بھی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جیسے امریکہ سے آنے والے سیاح 8.1 فیصد بڑھ گئے جبکہ چین سے آنے والے سیاحوں کی شرح میں 65.1 فیصد کا غیرمعمولی اضافہ ہوا۔
بین الاقوامی سطح پر ترکیہ آنے والے سیاحوں نے ملک میں اوسطا 10.7 دن گزارے، اور فی سیاح سے حاصل آمدنی 972 امریکی ڈالر رہی۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سیاحت، یو این ٹوارزم کے مطابق، ترکیہ 2023 میں صف اول کے ان پانچ ممالک میں شامل ہے جہاں سب سے زیادہ مسافروں نے سفر کیا۔
ترکیہ میں بہت سے پاکستانیوں نے استنبول میراتھون میں بھی حصہ لیا، جو دنیا کی اکلوتی بین البراعظمی دوڑ کے طور پر مشہور ہے، جو استنبول کے ایشیائی حصے سے شروع ہوئی اور یورپی حصے کی طرف اختتام پذیر ہوئی۔ نومبر 2024 میں منعقد ہونے والی استنبول میراتھن کے 46 ویں ایڈیشن کی مرکزی میراتھون میں تقریبا 7500 رنرز نے حصہ لیا جن میں پاکستان کے امجد علی نے 42 کلومیٹر کی ریس 2 گھنٹے 49 منٹ اور 29 سیکنڈ میں مکمل کرتے ہوئے میراتھون میں 47 ویں پوزیشن حاصل کرنے کا قابل ذکر کارنامہ سرانجام دیا۔
پولیو ویکسی نیشن، کرونا سرٹیفکیٹ نہ ہونے کے باعث 100سے زائد عمرہ زائرین آف لوڈ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: آنے والے سیاح سیاحوں کی
پڑھیں:
4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ،وجہ کیابنی؟
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سعودی عرب میں گداگری میں ملوث 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی راجا خرم نواز نے کی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا کہ سعودی عرب نے گداگری سمیت مختلف جرائم میں ملوث 4 ہزار 300 افراد کی لسٹ بھیجی تھی، ان تمام افراد کو واپس لاکر ان کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کو آگاہ کیا کہ اراکین پارلیمنٹ کے تجویز کردہ لوگوں کو محدود پیمانے پر ممنوعہ بور کے لائسنس دیں گے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی جانب سے سیٹیزن شپ ترمیمی بل منظور کر لیا گیا۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ اسلام آباد کے حلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کوئی کام نہیں ہورہا، جس پر کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین نے بتایا کہ بہت سے حلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کام شروع کردیا گیا ہے، سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 25 کروڑ روپے کا فنڈ رکھا گیا ہے۔
رکن قومی اسمبلی انجم عقیل اعوان نے کہا کہ چئیرمین سی ڈی اے صاحب غلط بیانی کر رہے ہیں، کسی بھی حلقے میں کام شروع نہیں ہوا۔
اسلحہ لائسنس پالیسی
طلال چوہدری نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلحہ لائسنس تمام صوبے بنارہے ہیں، پہلےاسلام آباد میں بہت زیادہ لائسنس بنے تھے، جن میں کچھ غیرمناسب چیزیں بھی سامنے آئیں، ایم این ایز کو ایک لائسنس وزیراعظم کی منظوری سے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ممنوعہ بور کا لائسنس کھولا ہےلیکن وہ ہم بہت ہی کم دیں گے، اراکین پارلیمنٹ کے تجویز کردہ لوگوں کو محدود پیمانے پر ممنوعہ بور کے لائسنس دیں گے۔
رکن قائمہ کمیٹی جمشید دستی نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ایک ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کوبدل کر دوسرا ڈی جی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں لایا گیا، ایف آئی اے میں اس سے کسی بھی قسم کی بہتری نہیں آئے گی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اداروں کا کام دیکھیں یہاں بیٹھ کر بےجا تنقید نہ کریں، کسی کے پاس پاسپورٹ و فیملی ویزا ہے، تو اس کو کیسے روکا جائے؟ ہم نے اب ایڈوانس پروفائلنگ کا عمل شروع کیا ہے، گداگروں کے حوالے سے ایک نیا قانون بھی لانے جا رہے ہیں، تاکہ واپس آنے والے گداگروں کے خلاف اندراج مقدمہ اور سزائیں بھی ہوں۔
چیئرمین کمیٹی راجا خرم نے کہا کہ ہمارے ایئرپورٹ سے قانونی طور پر جا کر آگے ڈنکی لگائی جاتی ہے، ایران یا ترکیہ کا ویزا لے کر لوگ یہاں سے جاتے ہیں، ڈی جی کوئی بھی ہو ہم نے اداروں کے لیے کام کرنا ہے۔
رکن کمیٹی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے دنیا کے بہترین اداروں میں سے ہے، زائرین ایران جا رہے تھے، ایف آئی اے نے ان کو روکا اور کلیئر کیا، کچھ لوگ اداروں میں رہتے ہوئے سال سال کی چھٹی لے کرباقی معاملات کرتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا