دیامر میں مظاہرین نے قرآن پاک پر حلف اٹھایا کہ وہ اپنے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ دیامر میں متاثرین دیامر بھاشا ڈیم نے اپنے حقوق کے لیے ایک نئی تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔ گزشتہ روز چلاس ایئرپورٹ پر ہزاروں افراد نے جمع ہو کر احتجاج کیا، جہاں عوام، علما، طلبہ تنظیمیں، مقامی کمیٹیاں اور نمبردار شامل تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر انجینئر انور نے عوام کے اتحاد کو سراہا اور کہا کہ اگر دیامر کے عوام اختلافات ختم کر کے یکجہتی کا مظاہرہ کریں تو کوئی بھی ان کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے کی ہمت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے واپڈا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق کسی بھی منصوبے سے پہلے متاثرین کو ان کا معاوضہ دیا جاتا ہے، لیکن دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کو ابھی تک ادائیگی نہیں کی گئی، حالانکہ ڈیم کی تعمیر کا کام مکمل ہونے کے قریب ہے۔

مزید پڑھیں: دیامر بھاشا ڈیم متاثرین کا احتجاج جاری، شاہراہ قراقرم ایک بار پھر مکمل بند

دیگر مقررین نے خطاب میں کہا کہ متاثرین نے کئی بار اپنے حقوق کے لیے احتجاج کیا، لیکن حکومت کی جانب سے جھوٹے وعدے کیے گئے اور ہر بار احتجاج کو ختم کروا دیا گیا۔ تاہم، اس بار مظاہرین اپنے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک کہ انہیں قانونی طور پر ان کے مطالبات تسلیم کر کے تحریری طور پر یقین دہانی نہیں کرائی جاتی۔

احتجاج کے دوران ایک مرکزی کمیٹی بنانے کا اعلان بھی کیا گیا جو آئندہ کے لائحہ عمل کو طے کرے گی۔ مظاہرین نے عزم کیا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو احتجاج کو چلاس ایئرپورٹ سے شاہراہِ قراقرم تک بڑھا دیا جائے گا۔

شہاب الدین غوری چلاس سے تعلق رکھنے والے صحافی نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم ملک کا سب سے بڑا میگا پروجیکٹ ہے، جو 4500 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا اور تربیلا ڈیم کی عمر میں 35 سال کا اضافہ کرے گا۔ تاہم، متاثرین کا ابتداء سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ انہیں ان کے جائز حقوق دیے جائیں، لیکن واپڈا نے ان کے مسائل حل کرنے کے بجائے نظر انداز کر دیا۔

متاثرین نے ہر سطح پر اپنے مطالبات پیش کیے، مگر واپڈا حکام چند منٹ کی رسمی ملاقاتوں کے بعد واپس چلے جاتے رہے۔ سب سے اہم مطالبات میں معاوضے کی ادائیگی، روزگار کے مواقع اور مقامی لوگوں کا حق شامل ہے۔ موجودہ چیئرمین واپڈا نے چارج سنبھالتے ہی پوری ٹیم بدل دی، جس کے بعد متاثرین کو مزید نظر انداز کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احتجاج حلف دیامر بھاشا ڈیم قرآن پاک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: حلف دیامر بھاشا ڈیم قرا ن پاک دیامر بھاشا ڈیم اپنے حقوق کہا کہ

پڑھیں:

عمران خان کی رہائی کے آثار نظر نہیں آ رہے، علیمہ خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: بانی تحریک انصاف کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ ہمیں عمران خان کی جلد رہائی کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اپنے مؤقف اور تحریک کے حوالے سے مطمئن ہیں، ہمیں معلوم ہے انہوں نے کیا کہا اور پارٹی قیادت نے کیا مؤقف اپنایا، اب اس تحریک کو روکا نہیں جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے تمام قانونی دروازے بند کیے جا چکے ہیں، جج صاحبان دباؤ کا شکار ہیں، ہمیں ان کی مجبوری کا اندازہ ہے، ہم ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں لیکن شاید یہ بھی کافی نہیں۔

علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو کئی مہینوں تک قید میں رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، اس وقت ان کی رہائی کی کوئی صورت نظر نہیں آ رہی، اب دیکھنا ہوگا کہ پی ٹی آئی قیادت انہیں رہا کروانے کے لیے کیا حکمت عملی اختیار کرتی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بحیرہ احمر: انسانی سمگلروں کے ہاتھوں 8 ہلاک 22 لاپتہ، آئی او ایم
  • وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب تنخواہ نہیں لیتیں، عظمیٰ بخاری
  • عمران خان کی رہائی کے آثار نظر نہیں آ رہے، علیمہ خان
  • اب جو تحریک شروع ہونے جا رہی ہے اور یہ آر یا پار ہوگی، علی امین گنڈاپور
  • سینکڑوں انسانی حقوق کے کارکنوں کا قافلہ غز ہ کی مدد کیلئے لیبیا پہنچ گیا
  • پاکستان ٹیک آف پوزیشن میں، تنخواہ دار پوچھ رہے ہیں اشرافیہ نے کتنا بوجھ اٹھایا: شہباز شریف
  •  اگر بھارت نے پانی کے مسئلے پر کوئی اقدام اٹھایا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا، یوسف رضا گیلانی 
  • سعودی عرب، حجاج کرام میں قرآن پاک کے نسخوں کی تقسیم
  • عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کی ملک گیر تحریک، احتجاج کب، کہاں اور کس طرح ہوگا؟
  • ٹرمپ کی متنازع امیگریشن پالیسیوں کیخلاف پرتشدد مظاہرے؛ گاڑیاں نذر آتش