سمندری تحفظ کیلئے مشترکہ کاوشیں ضروری ہیں: نیول چیف بنگلا دیش
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
کراچی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) بنگلا دیش کے نیول چیف ایڈمرل نظم الحسن نے کہا ہے کہ سمندری تحفظ کیلئے مشترکہ کاوشیں ضروری ہیں۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق پاک بحریہ کی کثیرالقومی امن مشق کا چوتھا روز، امن ڈائیلاگ کی پروقار اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بنگلادیش کے نیول چیف ایڈمرل نظم الحسن نے کہا کہ خطے میں امن وامان یقینی بنانا ہوگا، میری ٹائم سکیورٹی سے متعلق دوطرفہ تعاون اہم ہے۔
نیول چیف بنگلادیش نے کہا کہ درپیش چیلنجز سے مل کر نمٹنا ہوگا، امن مشق خطے کے امن و استحکام کے لئے اہم کردارادا کرے گی۔
ایڈمرل نظم الحسن نے کہا کہ میری ٹائم سکیورٹی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنانا ہوگا۔
نیوزی لینڈ نے جنوبی افریقہ کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پہلگام واقعہ بھارتی سکیورٹی اداروں کی اپنی سازش ہے، ترجمان جی بی حکومت
فیض اللہ فراق نے کہا کہ پاکستانی قوم بھارت کی کسی بھی قسم کی جارحیت کا جواب دینے کیلئے اپنی فوج کے ساتھ منظم انداز میں کھڑی ہے، خنجراب سے لیکر سیاچن تک اور قراقرم سے لیکر کراچی تک ایک ایک فرد بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے بھارتی ہٹ دھرمی کے خلاف جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پہلگام جیسے غیر انسانی واقعات بھارتی سیکورٹی اداروں کی اپنی ایک سازش ہے کیونکہ پاکستان انسانی اقدار اور ظرف پر یقین رکھتا ہے، اس سوال کا جواب بھارت کو دینا پڑے گا کہ انکی 7 لاکھ سے زائد فوج کی موجودگی میں یہ افسوس ناک واقعہ کیسے ہوا؟ پاکستان کو خود دہشت گردی کا سامنا ہے اور ہر روز دہشت گردوں کا مقابلہ کر رہا اس کا زمہ دار کون ہے ؟ کیا کلبھوشن یادو سیر و سیاحت کیلئے پاکستان آیا تھا؟ بھارت اس طرح کے واقعات کی آڑ میں کلبھوشن یادو جیسی سازشوں پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے، پاکستانی حدود میں بھارتی خفیہ اداروں کی مداخلت ہر دور میں ثابت ہوتی رہی ہے جس کا جواب بھارت کے پاس نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ہندو انتہا پسند حکومت پہلگام واقعے کی تحقیقات کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہے جو کہ افسوس ناک ہے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستانی قوم بھارت کی کسی بھی قسم کی جارحیت کا جواب دینے کیلئے اپنی فوج کے ساتھ منظم انداز میں کھڑی ہے، خنجراب سے لیکر سیاچن تک اور قراقرم سے لیکر کراچی تک ایک ایک فرد بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہے۔ گلگت بلتستان کے لوگوں نے 1947ء میں بھی نریندر مودی کی نسل کو یہاں سے بھگا کر آزادی حاصل کی ہے اور آج بھی جہاں مودی اور بھارتی ہٹ دھرمی کا مقابلہ کرنے کیلئے اپنی افواج کی پشت پر کھڑی ہے۔