گورنر پختونخوا نے ’’ملازمین برطرفی قانون 2025‘‘ مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
ڈیرہ اسماعیل خان (صباح نیوز) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے عدالت عظمیٰ اور سندھ ہائیکورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں خیبر پختونخوا حکومت کے’’ملازمین برطرفی قانون 2025‘‘ کو مسترد کرتے ہوئے بل میں ترامیم کا مطالبہ کردیا، انہوںنے کہا کہ صوبائی حکومت کا بل بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کنڈی ماڈل فارم میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ گورنر پختونخوا نے کہا کہ غیر قانونی بھرتیوں کے ذمہ دار افسران کیخلاف کارروائی کی سفارشات لیکشن کمیشن کی اجازت سے بھرتی ملازمین کو بل سے نکالا جائے، ملازمین کو اپیل کے حق سے محروم کرنا آئین کے آرٹیکل 10A کی خلاف ورزی ہے، ماضی میں کی گئی قانونی بھرتیوں کو کالعدم قرار دینا غیر آئینی ہے، صوبائی حکومت بل پر نظرثانی کرے ورنہ عدالتی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دہشتگردوں کیخلاف تمام وسائل استعمال ہوں گے، وزیر داخلہ کا علی امین گنڈا پور کو جواب
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف تمام وسائل استعمال ہوں گے۔جمعرات کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں کوئی آپریشن قبول نہیں، دہشتگردی کے خلاف جنگ کے نام پر ڈرون کا استعمال نہیں ہونا چاہیے، گڈ طالبان کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت صوبے میں کسی بھی سے کارروائی سے پہلے ہمیں اعتماد میں لے۔بعدا زاں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف تمام وسائل استعمال ہوں گے۔ساتھ ہی وزیر داخلہ نے ایکس پر یہ سوال بھی اٹھایا کہ ایک اہم صوبائی عہدےدار ڈیرہ اسماعیل خان میں طالبان کو کتنے پیسے ہر ماہ دیتا ہے ؟