ریونیو افسران ملوث، حیدرآباد میں سرکاری زمینوں پر قبضے
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لینڈ مافیا کی ریکارڈ میں ہیرا پھیری، اینٹی کرپشن کی تحقیقات
ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو خط لکھ کر مختار کار اور تپیدار کو طلب کرلیا گیا
کراچی کے بعد حیدرآباد میں بھی سرکاری زمینوں پر ریونیو افسران کی مدد سے قبضوں کا انکشاف سامنے آگیا۔ لینڈ مافیا نے ریونیوافسران کی مدد سے زمینوں پر قبضے کے ریکارڈ میں ہیرا پھیری کی جس پر اینٹی کرپشن نے تحقیقات شروع کردی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سندھ نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کو خط لکھ کر مختارکار اور تپیدار کو سترہ فروری کو طلب کرلیا۔ دیہہ مرزاپور تحصیل قاسم آباد کے چھ سروے نمبروں ۔ بک نمبر 3762صفحہ نمبر 47 کی تصدیق شدہ کاپی فراہم کی جائے ۔ اینٹی کرپشن نے کہا کہ سال 1982 میں ملن فراش گوٹھ دیہہ مرزا پور کا ریکارڈ دیا جائے ۔ مرزا پور قاسم آباد کے پانچ سروے نمبروں کا ریکارڈ بھی دیا جائے ۔ اس علاقہ کی سرکاری زمینوں کی تازہ ترین صورتحال کی تفصیلی رپورٹ فراہم کی جائے ۔ سکندر علی ملاح نے شکایت کی ہے اس کا تفصیلی جواب بمعہ ریکارڈ دیا جائے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
شہری اراضی کو قبضہ گروہوں سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے‘آباد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)آباد کے وفد نے ڈی جی کے ڈی اے سے ملاقات کرکے کراچی میں تجاوزات اور قبضوں کی نشاندہی کردی۔ایسوسی ایشن آف بلڈر اینڈ ڈیولپرز(آباد(کے سینئر وائس چیئرمین سید افضل حمید نے وفد کے ہمراہ ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی (کے ڈی اے)آصف جان صدیقی سے ملاقات کی۔ملاقات میں کے ڈی اے کی زمینوں کے ریکارڈ کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے، غیر قانونی تجاوزات اور قبضوں سے متعلق مذاکرات ہوئے۔ اس موقع پر آباد نے سرجانی ٹان، گلستان جوہر اور کورنگی میں جاری تجاوزات اور قبضوں کی نشاندہی کردی۔افضل حمید نے ڈی جی کے ڈی سے مطالبہ کیا کہ قبضہ مافیا کے خلاف بلاتفریق کارروائی اور سروے رپورٹ جاری کی جائے۔ شہری اراضی کو قبضہ گروہوں سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آباد تعمیراتی شعبے کی بحالی اور شفاف شہری ترقی کے لیے متحرک ہے۔انہوں نے کہا کہ قبضوں کے خاتمے کے لیے مثر اور طویل المدتی حکمتِ عملی اہم ہے۔ شہریوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے۔