وزیراعظم کی قیادت میں پاکستان کو عالمی معاشی طاقت بنائیں گے: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لاہور (کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان نئی اڑان بھرنے کو تیار ہے۔ دستیاب وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے گڈ گورننس بہت ضروری ہے، پاکستان میں قابلیت اور وسائل کی کوئی کمی نہیں، ملکی ترقی کیلئے پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے۔ بھرپور محنت کر کے 77 سالوں کا نقصان پورا کرنا ہو گا۔ اداروں میں بہتری کیلئے اصلاحات ناگزیر، جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں جلد ملک کو عالمی معاشی قوت بنائیں گے۔ ہمیں اپنی رفتار کو ماضی کی نسبت تیز کر کے77سالوں کا نقصان پورا کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز نیشنل سکول آف پبلک پالیسی میں ریاستی ملکیتی انٹرپرائزز کے ڈائریکٹرز کے3 روزہ ٹریننگ پروگرام کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ریاستی ملکیتی انٹرپرائزز کی قیادت کو پیشہ ورانہ بنانے اور کارکردگی کو بڑھانے کیلئے ڈائریکٹرز ٹریننگ پروگرام کا انعقاد اہم اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس او ایز اہم ملکی اقتصادی اثاثے ہیں جو توانائی، ٹرانسپورٹیشن، مالیات اور عوامی خدمات فراہم کرتے ہیں، ملک میں اس وقت212 فعال ایس او ایز ہیں لیکن ان کی مالی کارکردگی عالمی معیار کے مقابلے میں کمزور ہے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ضروری ہوا تو کمزور کارکردگی دکھانے والی ایس او ایزکی نجکاری اور ان کی تنظیم نو کی جائے گی۔ عوامی و نجی شراکت داریوں کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا تاکہ ان ایس او ایز کی آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ تیزی سے بڑھتی آبادی بھی ایک چیلنج ہے، حالیہ مردم شماری میں آبادی کا تناسب2 اعشاریہ صفر سے بڑھ کر2.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر نے کہا کہا کہ ایس او
پڑھیں:
حکومتی کارکردگی کے نظام کی بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل،وزیر خزانہ کنوینر مقرر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی کارکردگی میں بہتری کے لئے وفاقی وزرا اور دیگر حکام پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے۔
حکام کے مطابق کمیٹی اراکین میں وزیر توانائی، وزیرموسمیاتی تبدیلی، چیئرمین ایف بی آر و دیگر شامل ہوں گے جبکہ وزیر خزانہ کو کمیٹی کا کنوینر مقرر کیا گیا ہے۔
کارکردگی کمیٹی ایف بی آر کے موجودہ فریم ورک اور نتائج کا تجزیہ کرے گی، وفاقی اداروں کے لئے معیاری جانچ اور (feed back) نظام تیار کیا جائے گا جبکہ کمیٹی 30 دن میں اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
مہندراسنگھ دھونی روزانہ کتنا دودھ پیتے ہیں؟ آخر کار سابق بھارتی کپتان کھل کر بول پڑے
مزید :