رحمت دو عالمؐ نبی کے ساتھ ساتھ ایک اعلیٰ ترین پائے کے منتظم اور ہادیٔ برحق بھی ہیں۔ آپؐ نے جب کسی صحابی کو کسی بھی مملکت یا علاقے کی طرف روانہ کیا اسے دی جانے والی ہدایات ایک مکمل چارٹر کا درجہ رکھتیں۔ رسول اللہﷺ نے حضرت معاذ بن جبلؓ کو یمن بھیجا تو نصیحت کی کہ: اے معاذؓ میں تجھے وصیت کرتا ہوں اللہ سے ڈرنے کی، اور سچ بات کہنے کی، اور عہد پورا کرنے کی، اور امانت ادا کرنے کی، اور خیانت نہ کرنے کی، اور یتیم پر رحم کرنے کی، اور پڑوسی کا خیال کرنے کی، اور غصے کو پی جانے کی، اور نرم بات کرنے کی، اور کثرت سے سلام کرنے کی، اور امام کو لازمی پکڑنے کی، اور قرآن میں سمجھ حاصل کرنے کی، اور آخرت سے محبت کرنے کی، اور حساب سے ڈرنے کی، اور امیدوں کو چھوٹا کرنے کی، اور اچھا عمل کرنے کی۔ اور میں تجھے منع کرتا ہوں اس بات سے کہ کسی مسلمان کو گالی دے، یا جھوٹے کی تصدیق کرے، یا سچے کو جھٹلائے، یا منصف امام کی نافرمانی کرے، اور اس سے کہ زمین میں فساد کرے۔ اے معاذ اللہ تعالیٰ کو یاد کر ہر درخت اور پتھر کے پاس اور ہر گناہ سے توبہ کر جو پوشیدہ کیا ہو اس سے توبہ بھی پوشیدہ طور پر کر اور جو علانیہ کیا ہوا اس سے توبہ علانیہ کر۔ (ابو ندیم فی الحلیۃ۔ حیاۃ الصحابہ رضی اللہ عنہم) حضرت معاذ ؓ فرماتے ہیں کہ جب حضورﷺ نے ان کو یمن کیلئے رخصت کیا تو آپؐ ان کے ساتھ بہت دور تک چلتے گئے۔ حضرت معاذؓ کی سواری بھی ساتھ تھی، آقا کریمﷺ معاذؓ بن جبل کے ساتھ نکلے تو معاذؓ سوار تھے اور آپؐ ان کی سواری کے ساتھ پیدل چل رہے تھے۔ جب آپؐ وعظ و نصیحت سے فارغ ہوئے تو فرمایا اے معاذ! اے جبل کے بیٹے تم اس سال واپسی پر شاید مجھ سے ملاقات نہ کر پاؤ، میری مسجد کے پاس سے گزرو گے تو میری قبر دیکھو گے جس پر حضرت معاذ رضی اللہ عنہ رو پڑے۔
اسی طرح اگر میدان عرفات میں ارشاد فرمائے گئے خطبے کی بات کریں تو یہ خطبہ تا قیامت نوع انسانی اور انسانیت کیلئے ایک مکمل چارٹر کی کا درجہ رکھتا ہے جس میں زندگی گزارنے کے بنیادی طور طریقے شامل ہیں تو دوسری طرف یہ انسانی حقوق کا دیباچہ بھی ہے۔دس ہجری، ذی الحج کی نو تاریخ، جمعہ کا دن، مقام منیٰ۔ علی الصبح ربیعہ بن کعبؓ نے حضورﷺ کے لیے وضو کا انتظام کیا اور حضرت بلالؓ نے فجر کی اذان دی۔ حضورؐ کی اقتدا میں صحابہ کرامؓ نے نماز ادا کی اور جب سورج ذرا نکل آیا تو آپؐ نے وادی نمرہ میں اپنے لیے خیمہ نصب کرنے کا حکم دیا۔ حضورؐ وادی نمرہ میں تشریف لائے اور سنت ابراہیمیؑ کے مطابق اعلان فرمایا: ’’اپنے مقدس مقامات پر ٹھہرو کیونکہ تم اپنے باپ ابراہیم علیہ السلام کی میراث پر ہو‘‘۔ حضورؐ کے لیے کوہ شبیر کے ایک غار کے دہانے پر سرخ اونی کپڑے کا ایک خیمہ نصب کر دیا گیا۔ آپؐ نے دن ڈھلے تک خیمے میں قیام فرمایا اور عبادات میں مصروف رہے۔ پھر اپنی اونٹنی قصواء پر سوار ہوئے اور وادی عرفات میں جبل الرحمت کی طرف بڑھے۔ قصواء خراماں خراماں قدم اٹھاتی ہوئی اپنے عظیم المرتبت سوار کو پہاڑی کے اوپر لے گئی۔ نیچے وادی میں ایک لاکھ سے بھی کہیں زیادہ کا اجتماع تھا۔ احرام میں ملبوس فرزندان اسلام کا اتنا بڑا اجتماع چشم فلک نے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ چاروں طرف مکبّر تعینات تھے کہ حضورؐ کے لب مبارک سے ادا ہونے والے ایک ایک جملے کو اس طرح دہراتے جائیں کہ ایک ایک لفظ ہر شخص کے کانوں تک پہنچ جائے۔
حمد و ثنا کے بعد آپؐ نے فرمایا: ’’جاہلیت کے تمام دستور میرے قدموں تلے ہیں۔ اے لوگو! بیشک تمہارا رب ایک ہے، اور بیشک تمہارا باپ ایک ہے۔ کسی عربی کو عجمی پر اور کسی عجمی کو عربی پر، کسی سرخ کو سیاہ پر اور کسی سیاہ کو سرخ پر کوئی فضیلت نہیں ہے، اگر کوئی فضیلت ہے تو محض تقویٰ کی بنیاد پر۔ سب مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں۔ جو خود کھاؤ وہی اپنے غلاموں کو کھلاؤ، جو خود پہنو وہی ان کو پہناؤ۔ آج جاہلیت کے تمام خون معاف کر دیئے گئے اور سب سے پہلے میں اپنے خاندان کے ربیعہ بن حارث کا خون معاف کرتا ہوں۔ جاہلیت کے تمام سود بھی باطل کر دیئے گئے اور سب سے پہلے میں اپنے چچا عباس بن عبدالمطلبؓ کا سود منسوخ کرتا ہوں۔ عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈرو۔ تمہارا عورتوں پر اور عورتوں کا تم پر حق ہے۔ تمہارا خون، تمہارا مال تاقیامت اسی طرح حرام ہے جس طرح اس مہینے میں اور اس جگہ آج کا دن حرام ہے۔ میں تم میں ایک چیز چھوڑے جا رہا ہوں۔ اگر تم نے اس کو مضبوطی سے تھامے رکھا تو کبھی گمراہ نہ ہو گے۔ وہ چیز کیا ہے، اللہ کی کتاب!۔۔۔ اللہ نے ہر حق دار کو اس کا حق دے دیا ہے۔ اب کسی کو وارث کے حق میں وصیت جائز نہیں۔ بچہ اس کا ہے، جس کے بستر پر پیدا ہوا اور زنا کار کے لیے پتھر ہے اور اس کا حساب اللہ کے ذمہ ہے۔ جو اپنے باپ کے سوا کسی اور کے نسب سے ہونے کا دعویٰ کرے اور جو غلام اپنے آقا کے سوا کسی اور طرف اپنی نسبت کرے، اس پر اللہ کی لعنت۔ عورت کو اپنے شوہر کے مال میں سے اس کی اجازت کے بغیر کسی کو کچھ دینا جائز نہیں۔ قرض ادا کیا جائے، عاریتاً لی ہوئی ہر چیز واپس کی جائے، عطیے کا بدلہ عطیہ ہے اور ضامن تاوان کا ذمہ دار ہے‘‘۔
میدان عرفات میں چاروں طرف پھیلے ہوئے مکبر آپؐ کا ایک ایک لفظ نشر کر رہے تھے اور حجاج ہمہ تن گوش، نہایت غور سے آپؐ کا خطبہ مبارک سن رہے تھے۔ خطبہ کے بعد آپؐ نے حاضرین سے دریافت فرمایا: ’’تم سے اللہ کے ہاں میری نسبت پوچھا جائے گا تو تم کیا جواب دو گے؟‘‘۔ سب نے بیک آواز عرض کیا: ’’یا رسول اللہﷺ! ہم کہیں گے کہ آپؐ نے اللہ کا پیغام ٹھیک ٹھیک ہم تک پہنچایا‘‘۔ اس پر آپؐ نے اپنی انگشت مبارک آسمان کی طرف بلند کی اور تین مرتبہ یہ الفاظ دہرائے: ’’اے اللہ تو گواہ رہنا کہ یہ لوگ کیسی صاف صاف گواہی دے رہے ہیں‘‘۔
کیا اس کے بعدبھی نوع انسانی کو کسی اور آئین، قانون یا منشور کی ضرورت باقی رہ جاتی ہے، نہیں ہرگز نہیں۔
ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: کرتا ہوں کے ساتھ کرنے کی
پڑھیں:
بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں لا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں لا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں لا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا۔
وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن مہم شروع کی ہے، بھارت نے اعجاز ملاح نامی مچھیرے کو گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا کہ انڈین انٹیلیجنس ایجنسیوں نے اعجاز ملاح کو ٹاسک دے کر پاکستان بھیجا گیا، جب اعجاز ملاح نے آرمی رینجزز اور نیوی کے یونیفارم خریدنے تھے تو پاکستان نے سرویلنس کی، بھارت پاکستان کی معرکہ حق کی فتح کو ہضم نہیں کرسکتا۔
اعجاز ملاح کو گرفتار کیا تو انہوں نے ان تمام باتوں کا اعتراف کرلیا، وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے اعجاز ملاح کا اعترافی بیان چلا دیا جس میں اس نے بتایا کہ ہم مچھلی مارنے گئے تو بھارت نے ہمیں پکڑ لیا، انہوں نے کہا کہ آرمی نیوی اور رینجرز کی وردیاں لینی ہیں،
زونگ سم، پاکستانی سیگریٹ اور کرنسی لانے کا کہا، اس کے بعد بھارتی خفیہ ایجنسی نے مجھے رہا کردیا۔
اعجاز ملاح نے کہا کہ میں نے خفیہ ایجنسی کے افسر کی کچھ تصاویر بھیجیں، میں جب دوبارہ سمندر میں گیا تو پاکستان ایجنسی نے مجھے پکڑ لیا۔
پریس کانفرنس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ یہ بھارت کا پروپیگنڈا آپریشن ہے جو ایکسپوز ہوا ہے، پاکستان میڈیا نے جنگ میں انفارمیشن کی جنگ جیتی، اعجاز ملاح کو ستمبر کے مہینے میں بھارتی کوسٹ گارڈ نے گرفتار کیا، اعجاز ملاح کو پیسوں کا لالچ دیا گیا۔
اعجاز ملاح کو پچانوے ہزار روپے دینے کے ثبوت موجود ہیں، پہلگام میں بھی انہوں نے چائنیز سیٹلائٹ کا ذکر کیا، اب یہاں پر زونگ کی سمز مانگی جارہی تھی، ویڈیو کے ساتھ کچھ آڈیوز بھی ہیں جو میڈیا کے ساتھ شیئر کر دی جائیں گی، بھارت کو کہنا چاہتے ہیں ہمارے ادارے چوکنا ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین، شینزو 21 کا خلاءبازعملہ کامیابی کے ساتھ تھیان گونگ خلائی اسٹیشن میں داخل ہو گیا ڈی جی این سی سی آئی اے نے ضبط تمام جائیدادوں،گاڑیوں کی تفصیلات مانگ لیں وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد پنجاب میں اب کسی غریب اور کمزور کی زمین پرقبضہ نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات پنجاب پنجاب بدستور سموگ کی لپیٹ میں، گوجرانوالہ آلودہ شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان محسن نقوی کا اسلام آباد کے دو میگا پراجیکٹس دسمبر کے اوائل میں کھولنے کا اعلانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم