چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور بلوچستان و سندھ کےالیکشن کمیشن ممبران کی مدت ملازمت ختم ہوچکی ہے مگر یہ 26 ویں ترمیم کے ذریعے چل رہے ہیں۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد ہے۔ کسی ایک نے بھی شکوہ نہیں کیا کہ اسے انٹرا پارٹی الیکشن میں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دیا گیا۔ سب جگہ انٹرا پارٹی انتخابات بلامقابلہ ہوئے صرف بلوچستان میں الیکشنز ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: انٹرا پارٹی الیکشن: پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ فیصلے کیخلاف دوسری نظرثانی درخواست دائر

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے ریکارڈ کا بیک اپ ہمارے پاس موجود تھا، الیکشن کمیشن کے پاس بھی موجود ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کو یہ کہا تھا کہ جس وقت اس کیس پر بحث ہوگی اس وقت ہم آپ کو وائسز اور ویڈیوز دکھائیں گے، ہم نے تصاویر تو جمع کرائی ہیں، ویڈیوز ان کے پاس ہیں اس لیے ہم نے درخواست کی ہے کہ انہیں بھی دیکھا جائے کہ کس طرح انٹرا پارٹی الیکشنز ہوئے، جگہ کا انتظام ہوا اور ووٹنگ ہوئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبر بلوچستان و سندھ الیکشن کمیشن کی مدت ملازمت مکمل ہوچکی ہے تاہم یہ ابھی 26 ویں ترمیم کے ذریعے چل رہے ہیں، وزیراعظم کو چاہیے تھا کہ لیڈر آف اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کرکے 3 نام آگے بھیج دیتے مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیے: انٹرا پارٹی الیکشن کیس: ایف آئی اے کی گاڑی میں ریکارڈ پڑا ہے، واپس کیا جائے، بیرسٹر گوہر

انہوں نے کہا کہ آئینی تقاضہ یہ ہے کہ 45 دنوں کے اندر اندر یہ آسامی پُر ہو، ہماری طرف سے عمر ایوب اور شبلی فراز نے پارلیمان میں اپوزیشن لیڈرز کی حیثیت سے خط لکھا ہے کہ اس معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے، یہ کمیٹی ابھی تک نہیں بنی ہے، جونہی بنتی ہے ہم چیف الیکشن کمیشن اور ممبران کے لیے نام بھیجیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انٹرا پارٹی الیکشن بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انٹرا پارٹی الیکشن بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی انٹرا پارٹی الیکشن الیکشن کمیشن بیرسٹر گوہر چیف الیکشن پی ٹی ا ئی تھا کہ

پڑھیں:

5 اگست کو مینار پاکستان جلسہ، اب مذاکرات نہیں تحریک چلے گی: بیرسٹر گوہر 

اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کے پی کے میں سینٹ الیکشن خوش اسلوبی کے ساتھ ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی نے اس میں سارے نام پہلے ہی فائنل کر لیے تھے، اس میں ایک نام بھی ایسا نہیں جو بانی پی ٹی آئی کی مشاورت کے بغیر ڈالا گیا ہو۔ مارچ 2024ء میں یہ سارا کچھ فائنل ہو گیا تھا، پھر مخصوص نشستوں کی وجہ سے اس میں بریک آگیا تھا، جب مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہوا تو ہم سمجھے کہ ہمیں اتنی سیٹیں اب نہیں ملیں گی جتنی ہماری بنتی ہیں، ہم اتنے کی ہی توقع کر رہے تھے یہ بہتر ہوا ہے، ہمیں چھ سیٹیں ملی ہیں یہ بہترین ہو گیا ہے۔ نو مئی کے بعد پریس کانفرنس کرنے والے لوگوں کو ٹکٹ دینے کی بات درست نہیں ہے، لوگ مرزا آفریدی کا نام لیتے ہیں جبکہ خود خان صاحب نے ان کا نام فائنل کیا تھا۔ مرزا آفریدی نے پارٹی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ مرزا آفریدی پارٹی بیانیے اور پارٹی مفادات  میں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے ہیں۔ دو سال ہو گئے ہیں اب سختیاں ختم ہونی چاہیں اور بانی پی ٹی آئی سے سب کی ملاقات ہونی چاہیے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے عدالتی فیصلے موجود ہیں تاہم ان کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے آخری ملاقات بیرسٹر سیف کی ہوئی پھر ان کی بہنوں کی ملاقات ہوئی، اس پر لوگ شکوک و شبہات کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے لوگوں کو نکالنا نہیں پڑتا لوگ خود نکلتے ہیں۔ پانی پی ٹی آئی اس احتجاج کو جیل سے خود لیڈ کریں گے۔ اب مذاکرات کا وقت ختم ہو گیا ہے اب جو بھی ہو گا خان صاحب ہدایات دیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ 5 اگست کو مینار پاکستان پر جلسہ کرینگے۔علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے 9 مئی جلاؤگھیرائو شیر پاؤ پل کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان میں متنازعہ فیصلوں کی کمی نہیں، عدلیہ کے متنازعہ فیصلوں میں ایک اور اضافہ ہوا ہے۔ سزائیں قانون کے تقاضوں کو پورا کئے بغیر دی گئی ہیں۔ عوام کا عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ عدالتوں سے دو فیصلے آئے ہیں، سرگودھا کی عدالت نے بھی فیصلہ دیا ہے۔ فیصلوں سے ظاہر ہو رہا ہے کہ عدالتیں ناکام ہو گئی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اور ساتھیوں نے کہا تھا کہ شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے۔ آئین و قانون کا تقاضا یہی ہے کہ کیس میں مختلف جگہوں  پر ٹرائل نہیں ہو سکتا، اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت پی ٹی آئی کے تین اراکین  پارلیمنٹ  کو سزا ہوئی ہے، سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ وہی دو گواہ ہیں جو نو مئی مقدمات میں پیش کئے جا رہے ہیں۔ آج ہمارے اکابرین کو نہیں جمہوریت کو سزا ہوئی۔ پنجاب میں نو مئی مقدمات میں کئی جگہوں پر ایک فرد ہی الزام لگا رہا ہے، ایک ملازم کہتا ہے میں زمان پارک گیا اور میز کے نیچے چھپ کر سازش کو سنا، دوسرا ملازم کہتا ہے وہ گھر میں گھسا اور کرسی کے پیچھے چھپ کر سازش کو سنا، یہ پی ٹی آئی کا نہیں پاکستانی قوم کے ہر فرد کا معاملہ ہے، یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا، پاکستان کے مستقبل کا معاملہ ہے۔ شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ تصدیق کیلئے کوئی گواہ پیش نہیں کیا گیا۔ 400 افراد کے خلاف مقدمہ ہے، ٹرائل صرف 14 کا ہو رہا ہے، صرف گواہ نے کہا نشے میں آیا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • اب پارٹی کی اندر کی باتیں باہر نہیں آئیں گی، بیرسٹر گوہر
  • سینیٹ الیکشن خوش اسلوبی سے ہوئے: بیرسٹر گوہر
  • پانچ اگست کو اسلام آباد نہیں جارہے ہر جگہ پرامن احتجاج ہوگا، بیرسٹر گوہر
  • 26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 5 اگست کو مینار پاکستان جلسہ، اب مذاکرات نہیں تحریک چلے گی: بیرسٹر گوہر 
  • 9 مئی کیس: شاہ محمود قریشی بری، یاسمین راشد و دیگر کو رہنماؤں 10، 10 سال قید
  • مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب جو بھی ہوگا بانی ہدایات دیں گے، بیرسٹر گوہرکا اعلان
  • سینیٹ الیکشن میں ایک نام بھی عمران خان کی مشاورت کے بغیر نہیں ڈالا گیا: بیرسٹر گوہر
  • مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب جو بھی ہوگا بانی ہدایات دیں گے: بیرسٹر گوہر
  • مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا، اب وہی ہوگا جو عمران خان ہدایات دیں گے: بیرسٹر گوہر