لیبر پارٹی کی ریفارم یو کے پر سخت تنقید، امیگریشن کو بڑا مسئلہ بنا دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لیبر پارٹی نے ہفتے کی شروعات نائجل فراج کی پارٹی، ریفارم یو کے پر سخت حملے کے ساتھ کی ہے، خاص طور پر اس معاملے پر جو ریفارم یو کے کے ووٹرز کے لیے سب سے زیادہ اہم ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ سر کیئر اسٹارمر اور ان کی کابینہ نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اگر انہیں شکست نہیں دی جا سکتی، تو ان کے ہی طریقے اپنا لیے جائیں۔ اسی لیے وہ نائجل فراج کے قریبی ساتھی، ڈونلڈ ٹرمپ کی حکمت عملی استعمال کر رہے ہیں تاکہ ان پر حملہ کیا جا سکے۔
پہلے مرحلے میں ہوم آفس نے ایک بڑا تشہیری مہم چلائی ہے، جس میں غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاریوں اور چھاپوں پر فخر کیا جا رہا ہے۔ یہ چھاپے ریستورانوں، ٹیک اوے مراکز، کار واشز، نیل بارز اور ویپ شاپس پر مارے گئے ہیں۔
لیبر حکومت یہ تاثر دینا چاہتی ہے کہ ان کی سخت پالیسیوں کے باعث گرفتاریوں کی تعداد پچھلے سال کے مقابلے میں بہت زیادہ بڑھ گئی ہے، جب کنزرویٹو پارٹی اقتدار میں تھی۔
اس پیغام کو مزید مؤثر بنانے کے لیے بارڈر فورس کے افسران کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے، جس میں انہیں دروازے توڑ کر اندر گھستے اور لوگوں کو ہتھکڑیاں لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کیلیفورنیا، ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف احتجاج
احتجاج کرنے والوں کی امیگریشن حکام سے بھی جھڑپیں ہوئیں۔ سخت صدارتی اقدامات پر گورنر نیوسم نے وفاقی ٹیکس نہ دینے کی دھمکی دے دی۔ اسلام ٹائمز۔ صدر ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف کیلیفورنیا میں مسلسل تیسرے روز بھی احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ احتجاج کے باعث لاس اینجلس میں نیشنل گارڈ تعینات کر دی گئی جبکہ انفنٹری بریگیڈ کی لڑاکا ٹیم نے پوزیشنیں سنبھال لی۔ احتجاج کرنے والوں کی امیگریشن حکام سے بھی جھڑپیں ہوئیں۔ سخت صدارتی اقدامات پر گورنر نیوسم نے وفاقی ٹیکس نہ دینے کی دھمکی دے دی۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ لاس اینجلس میں نیشنل گارڈز کو امن و امان یقینی بنانے کے لیے بھیجا گیا۔ امریکا میں پُرتشدد مظاہروں کی کوئی جگہ نہیں۔