‎لیبر پارٹی نے ہفتے کی شروعات نائجل فراج کی پارٹی، ریفارم یو کے پر سخت حملے کے ساتھ کی ہے، خاص طور پر اس معاملے پر جو ریفارم یو کے کے ووٹرز کے لیے سب سے زیادہ اہم ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ سر کیئر اسٹارمر اور ان کی کابینہ نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اگر انہیں شکست نہیں دی جا سکتی، تو ان کے ہی طریقے اپنا لیے جائیں۔ اسی لیے وہ نائجل فراج کے قریبی ساتھی، ڈونلڈ ٹرمپ کی حکمت عملی استعمال کر رہے ہیں تاکہ ان پر حملہ کیا جا سکے۔

‎پہلے مرحلے میں ہوم آفس نے ایک بڑا تشہیری مہم چلائی ہے، جس میں غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاریوں اور چھاپوں پر فخر کیا جا رہا ہے۔ یہ چھاپے ریستورانوں، ٹیک اوے مراکز، کار واشز، نیل بارز اور ویپ شاپس پر مارے گئے ہیں۔

‎لیبر حکومت یہ تاثر دینا چاہتی ہے کہ ان کی سخت پالیسیوں کے باعث گرفتاریوں کی تعداد پچھلے سال کے مقابلے میں بہت زیادہ بڑھ گئی ہے، جب کنزرویٹو پارٹی اقتدار میں تھی۔

اس پیغام کو مزید مؤثر بنانے کے لیے بارڈر فورس کے افسران کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے، جس میں انہیں دروازے توڑ کر اندر گھستے اور لوگوں کو ہتھکڑیاں لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس سے دو کروڑ انسانوں کا مستقبل وابستہ ہے

ذرائع کے مطابق لوٹن میں منعقدہ اجلاس کے مقررین نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی جرات اور بہادری کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ میں منعقدہ ایک تقریب کے مقررین نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک تنازعہ ہے جس سے دو کروڑ انسانوں کا مستقبل وابستہ ہے۔ ذرائع کے مطابق لوٹن میں منعقدہ اجلاس کے مقررین نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی جرات اور بہادری کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور عدالت میں ان کے جرات مندانہ موقف کو سراہا جس میں انہوں نے کہا کہ میں دہشتگرد نہیں آزادی پسند ہوں۔ مقررین نے کہا کہ یاسین ملک مقبول بٹ شہید کے سچے پیروکار ہیں اور عزم و ہمت کے ساتھ بھارتی مظالم کا سامنا کر کے تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ اجلاس میں برطانیہ میں آباد کشمیری کمیونٹی کے نوجوانوں کو تحریک آزادی کشمیر میں شامل کرنے اور ان کی صلاحیتوں سے تحریک آزادی کشمیر کو مستفید کرنے کے لئے منظم حکمت عملی ترتیب دینے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اس وقت برطانیہ میں کشمیری نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد حصول روزگار و تعلیم کے لئے موجود ہے جن کو تحریک آزادی سے منسلک کرنا تحریک کے مستقبل کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس کے علاوہ برٹش کشمیری نوجوانوں کو بھی تحریک سے جوڑنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔اجلاس کی صدارت جے کے ایل ایف لوٹن کے صدر ظفر جونیئر نے کی جبکہ ممتاز کشمیری ماہر تعلیم اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سفارتی شعبے کے سربراہ پروفیسر راجہ ظفر خان، مرکزی چیف آرگنائزر صابر گل، پارٹی کے سینئر رہنمائوں مہربان بٹ، ملک لیاقت، ملک تصدق، صوفی عارف، عبدالرحمان، خان حمید خان، جمیل قیوم اور اعتزا رفیق نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیر تنازع پر ٹرمپ کی لاعلمی، 1947 کا مسئلہ 1500 سال پرانا بنا دیا
  • پاک بھارت تعلقات ہمیشہ کشیدہ رہے، دونوں مسئلہ خود حل کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • پی ایس ایل 10 میں بطور کھلاڑی شرکت؛ شعیب ملک نے تنقید پر خاموشی توڑ دی
  • وزیراعظم اور انکی ٹیم نے عوامی موقف سن کر نہروں کا مسئلہ خوش اسلوبی سے سلجھایا: وزیراعلی سندھ
  • کییف پر حملوں کے بعد ٹرمپ کی پوٹن پر تنقید
  • ںہروں کا مسئلہ حل، دھرنے ختم کیے جائیں، وزیر اعلیٰ سندھ
  • جے این یو طلباء یونین انتخابات کی صدارتی بحث میں پہلگام، وقف قانون اور غزہ کا مسئلہ اٹھایا گیا
  • نہروں کے معاملہ پر عوام میں تشویش، مسئلہ حل کرنے کی کوشش نہیں ہو رہی، شاہد خاقان
  • مذہب اور لباس پر تنقید، نصرت بھروچا کا ردعمل
  • مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس سے دو کروڑ انسانوں کا مستقبل وابستہ ہے