پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں کے احتجاج میں بھرپور شرکت کرینگے، کاظم میثم
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی نے کہا کہ ایکٹ راتوں رات منظور کرنے کا مطلب ہی یہی ہے کہ یہاں مخصوص لوگوں کی اجارہ داری کو قائم و دائم رکھنے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے کہا ہے کہ پیکا ایکٹ اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کی بھونڈی سازش ہے، ہم اس سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے، صحافی، وکلاء سول سوسائٹی کے لوگ ایکٹ کے خلاف جہاں احتجاج کریں گے ہم بھرپور حمایت کریں گے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کاظم میثم نے کہا کہ پیکا ایکٹ کے بعد ایک ایک کو اٹھا لیا جائے گا، اظہار رائے کی آزادی قصہ پارینہ بن جائے گی، ایکٹ راتوں رات منظور کرنے کا مطلب ہی یہی ہے کہ یہاں مخصوص لوگوں کی اجارہ داری کو قائم و دائم رکھنے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔ ایکٹ عوامی حقوق کیلئے آواز بلند کرنے والوں کو دبانے کی سازش ہے۔ ہم اس سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ پیکا ایکٹ کے خلاف ہونے والے احتجاج میں ہم بھرپور طریقے سے شریک ہونگے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ
پڑھیں:
حج کیلئے گھوڑوں پر 6 ہزار کلومیٹر کا سفر: 3 ہسپانوی مسلمانوں نے صدیوں پرانی روایت زندہ کردی
تین ہسپانوی مسلمانوں عبداللہ رافائیل ہرنانڈیز مانچا، عبدالقادر حرقاسی اور طارق روڈریگز نے سات ماہ کے طویل سفر کے بعد مکہ مکرمہ پہنچ کر حج کی سعادت حاصل کی، اور یوں صدیوں پرانے اندلسی مسلمانوں کی روایت کو زندہ کر دیا۔
یہ روح پرور سفر اکتوبر 2024 میں اسپین کے صوبے اندلس سے شروع ہوا۔ عبداللہ ہرنانڈیز نے اسلام قبول کرتے وقت 35 سال قبل جو وعدہ کیا تھا، وہ پورا کرتے ہوئے گھوڑے پر سوار ہوکر مکہ جانے کا عزم کیا۔
سفر کے دوران انہوں نے 6,000 کلومیٹر سے زائد فاصلہ طے کیا، جس میں پیرنیز، برف سے ڈھکے الپس اور بلقان کے پہاڑی علاقوں کو بھی پار کیا۔
مالی مشکلات کے باوجود، یہ قافلہ فرانس، اٹلی، سلووینیا، کروشیا، بوسنیا، سربیا، ترکی، شام اور اردن سے گزرا۔ بہت سے مسلمان علاقوں میں مقامی لوگوں نے انہیں نہ صرف کھانا، رہائش بلکہ مالی مدد بھی فراہم کی۔
ایک سعودی سوشل میڈیا انفلوئنسر کے ساتھ شامل ہونے اور ان کے سفر کی کہانی کو وائرل کرنے کے بعد ان کی شہرت میں اضافہ ہوا۔ شام میں نئی حکومت کے وزراء نے ان کا استقبال کیا، جبکہ ترکی اور اردن میں روزہ افطار کے لیے روزانہ میزبان ملتے رہے۔
سعودی عرب میں حج کے دوران گھوڑوں پر داخلے کی اجازت نہ ہونے کے باعث انہیں وہاں سے سپورٹ فراہم کی گئی، اور وہ اپنی آخری منزل تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔
9 جون کو حج مکمل کرنے کے بعد وہ طیارے کے ذریعے اسپین واپس روانہ ہوں گے، تاہم ان کے ساتھ وفادار عربی نسل کی گھوڑیوں کو وہیں چھوڑنا پڑے گا۔
ان کا یہ ناقابلِ فراموش سفر، جسے "ریحلہ" بھی کہا جا سکتا ہے، نہ صرف اسلامی تاریخ کو اجاگر کرتا ہے بلکہ اسپین کے موجودہ مسلمان معاشرے کی خوبصورت تصویر بھی دنیا کے سامنے لایا ہے۔