سائنس وٹیکنالوجی کی دنیا میں خواتین کا کردارناگزیر ہے‘ مریم نوازشریف
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 فروری2025ء) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ترقی کے لئے اپنی بیٹیوں کو جدید علوم اور آئی ٹی کی مہارتوں سے آراستہ کرنا ہوگا، ایسا پنجاب بنا رہے ہیں جہاں خواتین ترقی کی راہ میں کسی سے پیچھے نہ رہیں بلکہ سب سے آگے ہوں۔ انہوں نے خواتین اور لڑکیوں کے عالمی دن برائے سائنس پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں خواتین کا کردار محض ضروری نہیں بلکہ ناگزیر ہے،ترقی کیلئے اپنی بیٹیوں کو جدید علوم اور آئی ٹی کی مہارتوں سے آراستہ کرنا ہوگا۔
پنجاب حکومت خواتین اور لڑکیوں کو سائنسی و تکنیکی میدان میں آگے لانے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔وزیر علیٰ مریم نواز نے کہا کہ ہونہار اسکالرشپ پروگرام سے ہزاروں طالبات کو بالخصوص سائنسی شعبوں میں مکمل ٹیوشن فیس دی جا رہی ہے ،اب پنجاب میں کسی بیٹی کا خواب وسائل کی کمی کے باعث ادھورا نہیں رہے گا،لیپ ٹاپ اسکیم کا مقصد طالبات کی جدید علوم اورٹیکنالوجی تک رسائی فراہم کرنا ہے۔(جاری ہے)
لیپ ٹاپ سکیم سے ہماری بیٹیاں اپنی تعلیمی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کو مزید نکھار سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ایڈوانس آئی ٹی ٹریننگ پروگرامز سے خواتین عالمی ڈیجیٹل مارکیٹ میں نمایاں مقام حاصل کر رہی ہیں، عوام بالخصوص طالبات کے لئے لاہور میں مفت وائی فائی پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے ،پاکستان کی ترقی خواتین کی ترقی سے منسلک ہے۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ اپنی بیٹیوں کو ہر وہ سہولت دیں گے جو سائنس، ٹیکنالوجی اور آئی ٹی میں عالمی معیار کے مطابق آگے بڑھنے میں مدد دے، ایسا پنجاب بنا رہے ہیں جہاں خواتین ترقی کی راہ میں کسی سے پیچھے نہ رہیں بلکہ سب سے آگے ہوں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا آئی ٹی کہا کہ
پڑھیں:
سائنس دانوں نے ذیا بیطس کی نئی قسم دریافت کرلی
غذائی قلت سے تعلق رکھنے والی ذیا بیطس کی نئی قسم کو ماہرین کی جانب سے باقاعدہ طور پر تسلیم کر لیا گیا۔
ٹائپ 5 ذیا بیطس نام پانے والی اس قسم سے ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ڈھائی کروڑ لوگوں متاثر ہیں۔ یہ عموماً کم اور متوسط آمدنی رکھنے والے ممالک میں غذائی قلت کا شکار نوجوانوں کو متاثر کرتی ہے۔
بین الاقوامی ذیا بیطس فیڈریشن (آئی ڈی ایف) نے 8 اپریل کو بینکاک میں منعقد ہونے والی ورلڈ ڈائیبیٹیز کانگریس میں اس کیفیت کو ذیا بیطس کی قسم شمار کرنے کے لیے ووٹنگ کی۔
البرٹ آئنسٹائن کالج آف میڈیسن کی پروفیسر میریڈتھ ہاکنز کا کہنا تھا کہ ماضی میں یہ کیفیت بڑے پیمانے پر غیر تشخیص شدہ رہی ہے اور اس کو صحیح طریقے سے سمجھا نہیں گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ڈی ایف کی جانب سے اس کیفیت کو ’ٹائپ 5 ذیا بیطس‘ قرار دیا جانا صحت کے اس مسئلے کے متعلق آگہی پھیلانے میں ایک اہم قدم ہے۔
2022 کی ایک تحقیق کے مطابق عالمی سطح پر 83 کروڑ افراد ذیا بیطس میں مبتلا ہیں جن میں سے اکثریت ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 کا شکار ہے۔
ذیا بیطس کی دونوں اقسام جسم کی بلڈ شوگر کی سطح کو قابو کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہیں۔
ٹائپ 5 ذیا بیطس مختلف ہے اور یہ غذائی قلت کی وجہ سے پیش آتی ہے جس سے انسولین کی پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے۔