پنجاب: 5 پولیس ملازمین کے بچوں کی سرجری کیلئے 83 لاکھ روپے کے فنڈز جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
---فائل فوٹو
انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان نے 5 ملازمین کے بچوں کی کوکلئیر امپلانٹ سرجری کے لیے 83 لاکھ روپے کے فنڈز جاری کر دیے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق قبل ازیں پولیس ملازمین کے 28 بچوں کی کوکلئیر امپلانٹ کی کامیاب سرجری ہو چکی ہے، کوکلئیر امپلانٹ سرجری سے اسپیشل بچے نارمل انداز میں سننے کے قابل ہو جائیں گے۔
ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ تھیلیسیمیا اور سیریبرل پالسی کے شکار بچوں کے لیے ماہانہ 10 ہزار روپے وظیفہ بھی دیا جا رہا ہے۔
کراچی انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور.
ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق سب انسپکٹر اعظم علی کی 4 سالہ بیٹی کے لیے 16 لاکھ 60 ہزار روپے، سینئر ٹریفک وارڈن محمد علی نیئر کے 3 سالہ بیٹے کے لیے 16 لاکھ 60 ہزار روپے، ہیڈ کانسٹیبل محمد حسنین کی 3 سالہ بیٹی کے لیے 16 لاکھ 60 ہزار روپے، ہیڈ کانسٹیبل امداد حسین کے 7 سالہ بیٹے کے لیے 16 لاکھ 60 ہزار روپے جبکہ کانسٹیبل عقیل احمد کی 3 سالہ بیٹی کی کوکلئیر امپلانٹ سرجری کے لیے 16 لاکھ 60 ہزار روپے جاری کیے گئے ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے لیے 16 لاکھ 60 ہزار روپے ڈاکٹر عثمان انور
پڑھیں:
اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب ہم گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں: اسماء عباس
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اسماء عباس نے گھریلو ملازمین سے متعلق معاشرتی رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔
حال ہی میں اداکارہ نے اپنے وی لاگ میں ایک قصہ سنایا جس نے انہیں نہایت مایوس کیا۔
انہوں نے بتایا کہ میں اپنی سہیلی کی گھر گئی ہوئی تھی، وہاں ان کے بچے اور ان کی ملازمہ کے بچے کھیل رہے تھے۔ سہیلی کے بچوں نے اپنا غلہ توڑا تو اس میں سے تقریباً 10 سے 15 ہزار روپے نکلے تو بچوں کے دادا نے انہیں سمجھایا کہ ان پیسوں کو ملازمہ کے بچوں کے ساتھ بانٹ لو۔
اداکارہ نے بتایا کہ کچھ دیر بعد سہیلی کے بچے روتے ہوئے اس وقت تو یہ بات آئی گئی ہوگئی لیکن بعد میں، میں نے سنا کہ بچوں کے ساتھ ہوا کیا تھا۔
انہوں نے بچوں کے درمیان ہونے والی گفتگو بتاتے ہوئے کہا کہ سہیلی کے بچے جب ملازمہ کے بچوں کے ساتھ پیسے بانٹنے گئے تو انہوں نے ملازمہ کے بچوں کو کہا کہ ’تم لوگ تو غریب ہو، یہ پیسے میرے ہیں، تم لوگوں نے اتنے پیسے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے، تمہارے باپ نے بھی اتنے پیسے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے کیونکہ تمھارے پاس یہ غلہ نہیں ہوگا‘، جس پر ملازمہ کے بچوں نے مارنے کا اشارہ کیا۔
اسماء عباس نے ان بچوں کے رویے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اپنے بچوں کی تربیت کیسے کر رہے ہیں؟ اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب بچے گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں۔
اداکارہ نے بتایا کہ کس طرح ان کی بیٹی زارا نور اپنی بیٹی نور جہاں کو صرف ڈیڑھ سال کی عمر سے سیکھاتی ہے کہ گھر میں کام کرنے والی کو باجی کہنا ہے، ان سے اونچی آواز میں بات نہیں کرنی، جبکہ بڑا بیٹا بھی اس بات کا بہت خیال رکھتا ہے۔
انہوں نے بچوں کے رویوں پر بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس میں ان بچوں کی غلطی نہیں یہ ان کے والدین کی غلطی ہے، یہ والدین اور گھر کے بزرگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو صحیح آداب سکھائیں۔ مالی اعتبار سے اپنے سے کم لوگوں کو کمتر نہ سمجھیں یہ ملازمین ہماری زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرتے ہیں، ہماری مدد کرتے ہیں، یہ قابل احترام اور ہمارے خاندان کے افراد کی طرح ہیں۔