انقلاب اسلامی طاغوتی قوتوں کی الہی طاقت کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کا نام ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اپنے بیان میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ مرجعیت کے ہاتھوں مختلف میدانوں میں شرمناک شکست کے بعد عالمی غنڈوں نے اپنی توپوں کا رخ مرجعیت کی طرف موڑ دیا ہے، خودساختہ پروپیگنڈوں کے ذریعے لوگوں کو ان الہی قوتوں سے متنفر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو حقیقی معنوں میں اسلام کے عظیم مجاہد ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے انقلاب اسلامی کی 46ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ میں اس روشن، مقبول اور اسلامی انقلاب کی قابل فخر فتح کے موقع پر مقام معظم رہبری، ایرانی قوم سمیت ظلم واستبداد کے سامنے ڈٹ جانے والے تمام انسانوں کی خدمت میں دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ جس نے دنیا کے تمام مظلوم مسلمانوں اور آزادی کے متلاشیوں کے لیے امید کی کرن پیدا کر دی اور اس عظیم الشان انقلاب سے تحریک و رہنمائی لیتے ہوئے نہتے فلسطینی اور لبنانیوں نے غاصب اسرائیل کی طاقت کو خاک میں ملا دیا، میں امام خمینی قدس سرہ کی عظیم اور آزاد روح اور تمام شہدائے اسلام، شہدائے انقلاب اسلامی و تحریک مقاومت کو دل کی گہرائیوں سے خراج عقیدت وسلام پیش کرتا ہوں، دعاگو ہوں کہ خداوند متعال اسلامی جمہوریہ ایران کے اقتدار اور وقار میں مزید اضافہ کرے گا اور اس انقلاب کو عالم انسانیت کے نجات دہندہ حضرت امام مہدی علیہ السلام کے انقلاب سے متصل کردے گا، انشاءاللہ
انہوں نے کہا کہ 11 فروری انقلاب ایران حقیقی اسلام کی سربلندی اور مرجعیت کی فتح کے اعلان کا دن ہے، آیت اللہ العظمٰی امام روح اللہ موسوی خمینی نے اپنی حکمت و تدبر اور بصیرت سے پوری دنیا کے سامنے اسلام کی حقانیت کو منوایا، عالم اسلام کے اس عظیم اور نڈر قائد نے جس استقامت اور جرات کے ساتھ انقلاب برپا کیا تاریخ اسے ہمیشہ سنہرے لفظوں سے یاد رکھے گی، عالم کفر کو سب سے زیادہ خطرہ اس نظام ولایت سے ہے جس کے سب سے مضبوط مدافعین مراجع عظام ہیں، مرجعیت کے ہاتھوں مختلف میدانوں میں شرمناک شکست کے بعد عالمی غنڈوں نے اپنی توپوں کا رخ مرجعیت کی طرف موڑ دیا ہے، خودساختہ پروپیگنڈوں کے ذریعے لوگوں کو ان الہی قوتوں سے متنفر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو حقیقی معنوں میں اسلام کے عظیم مجاہد ہیں، انقلاب ایران کے بعد پوری دنیا میں اسلام ناب کا وقار بلند ہوا ہے، انقلاب اسلامی طاغوتی و استعماری قوتوں اور ان کے آلہ کاروں کی الہی طاقت کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کا نام ہے، آج دنیا بھر کی دجالی طاقتیں عالم اسلام کے خلاف برسرپیکار ہیں، انہیں شکست دینے کے لیے اس عاشورائی فکر کو اپنانا ہوگا جس کا اظہار امام خمینی رضوان اللہ نے اپنے کردار و عمل سے کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انقلاب اسلامی کے ہاتھوں اسلام کے
پڑھیں:
ماحول دوست توانائی کے انقلاب کو روکنا اب ناممکن، یو این چیف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 23 اپریل 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ قابل تجدید توانائی کی جانب منتقلی موسمیاتی تباہی سے بچنے کی راہ اور ہر ملک کے لیے بہت بڑے معاشی موقع کی حیثیت رکھتی ہے۔ دنیا اس راستے پر تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور ماحول دوست توانائی کے انقلاب کو روکا نہیں جا سکے گا۔
بڑی معیشتوں اور موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ 17 ممالک کے رہنماؤں کی ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ماحول دوست توانائی کا شعبہ ترقی پا رہا ہے جس کے ذریعے نوکریاں تخلیق ہو رہی ہیں، مسابقت کو فروغ مل رہا ہے اور دنیا بھر میں ترقی ہو رہی ہے۔
قابل تجدید توانائی کی قیمتوں میں غیرمعمولی کمی آئی ہے اور یہ توانائی کے شعبے میں خودمختاری اور تحفظ کے حصول کا یقینی ترین راستہ ہے جس پر چل کر معدنی ایندھن کی مہنگی درآمدات پر انحصار ختم کیا جا سکتا ہے۔(جاری ہے)
Tweet URL
ان کا کہنا تھا کہ اگر معدنی ایندھن پر انحصار ختم کرنے سمیت گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی لانے کے موجودہ منصوبوں پر عمل کیا جائے تو رواں صدی میں عالمی حدت میں اضافے پر بڑی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔
اس کانفرنس کا مقصد برازیل میں رواں سال ہونے والی اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی کانفرنس (کاپ 30) سے قبل عالمگیر موسمیاتی اقدامات سے متعلق عزائم کو مضبوط بنانا ہے۔ اس کا انعقاد سیکرٹری جنرل اور برازیل کے صدر لولا ڈا سلوا کی مشترکہ حکمت عملی کا حصہ ہے جس کے تحت پیرس معاہدے کے تحت عالمگیر موسمیاتی اقدامات میں بہتری لائی جانا اور تمام ممالک کی اپنے موسمیاتی منصوبوں کے اعلان کے لیے حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
بند کمرے میں دو گھنٹے پر مشتمل اس کانفرنس میں چین، یورپی یونین، افریقن یونین، جنوبی ایشیائی ممالک کی انجمن اور چھوٹے جزائر پر مشتمل ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی بھی موجود تھی۔
نئے موسمیاتی عزائماس موقع پر سیکرٹری جنرل نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ ہر شعبے سے ہر طرح کی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو روکنے اور اس ضمن میں 2050 تک نیٹ زیرو کے ہدف کو حاصل کرنے سے متعلق اپنے قومی منصوبے بروقت جمع کرائیں۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک نے جلد از جلد اپنے آئندہ موسمیاتی منصوبے جمع کرانے کے وعدے کیے ہیں جسے امید کا مضبوط پیغام سمجھا جا سکتا ہے۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے بھی کانفرنس کے دوران تصدیق کی ہے کہ ان کے ملک نے اپنے ہاں آئندہ موسمیاتی اقدامات سے متعلق جو منصوبے بنائے ہیں وہ اس کی معیشت کے تمام شعبوں اور ہر طرح کی گرین ہاؤس گیس کا احاطہ کرتے ہیں۔
ایسے وعدوں کی بدولت آئندہ دہائی میں موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے موثر لائحہ عمل کی تیاری اور معدنی ایندھن سے قابل تجدید توانائی کی جانب منصفانہ منتقلی کی رفتار بڑھانے میں مدد ملے گی۔
انصاف اور مالی وسائل کی فراہمیسیکرٹری جنرل نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے مزید مدد فراہم کرنےکی ضرورت ہے کیونکہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں ان کا کردار بہت کم ہے جبکہ یہ ملک موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی بھاری قیمت چکا رہے ہیں۔
افریقہ اور ترقی پذیر دنیا کے دیگر حصے تیزی سے گرم ہو رہے ہیں اور الکاہل کے جزائر کو سمندری سطح میں غیرمعمولی رفتار سے اضافے کا سامنا ہے۔انہوں نے امیر ممالک سے کہا کہ وہ 2035 تک ترقی پذیر ممالک کو سالانہ 1.3 ٹریلین ڈالر کی فراہمی کے لیے قابل بھروسہ لائحہ عمل پیش کریں، رواں سال موسمیاتی تبدیلی سے مطابقت پیدا کرنے کے لیے انہیں 40 ارب ڈالر فراہم کریں اور موسمیاتی نقصان و تباہی کے فنڈ میں مزید حصہ ڈالیں۔
سیکرٹری جنرل نے کاپ 30 سے چند ہفتے پہلے ستمبر میں اقوام متحدہ کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس بلانے کا اعلان بھی کیا جس میں موسمیاتی مںصوبوں اور اس مقصد کے لیے مالیاتی وسائل کی فراہمی پر پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔