چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے پی ٹی آئی کارکن کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ پی ٹی آئی کارکن ایک سماعت پر 9 مئی کے 2 مقدمات میں اے ٹی سی لاہور میں پیش نہ ہوسکیں، اے ٹی سی لاہور نے پی ٹی آئی کارکن کی حاضری معافی کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہو رہائیکورٹ نے ذاتی مچلکے ضبط کرنے کیخلاف درخواست پر صنم جاوید کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے صنم جاوید کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ صنم جاوید ایک سماعت پر 9 مئی کے 2 مقدمات میں اے ٹی سی لاہور میں پیش نہ ہوسکیں، اے ٹی سی لاہور نے صنم جاوید کی حاضری معافی کی درخواست مسترد کر دی، عدالت نے صنم جاوید کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ درخواست میں کہا گیا کہ عدالت نے صنم جاوید کے ضامن جاوید اقبال کی جانب سے دیئے گئے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم دیا، انسداد دہشتگردی عدالت نے صنم جاوید کے والد جاوید اقبال کو شو کاز نوٹس جاری کر دیئے۔

درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ صنم جاوید کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم کالعدم قرار دے، اے ٹی سی لاہور کی جانب سے صنم جاوید کے والد کے خلاف جاری کردہ شوکاز نوٹس کو بھی کالعدم قرار دیاجائے۔ بعدازاں عدالت عالیہ نے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کے خلاف دائر درخواست پر پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کارکن نے صنم جاوید صنم جاوید کے کی درخواست درخواست پر کی جانب سے عدالت نے

پڑھیں:

ای سی ایل کیس میں ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش نہیں ہوئیں، سماعت ملتوی

اسلام آباد:

ہائیکورٹ میں بلوچ یکجہتی کونسل کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا نام  ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کی۔

درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ ایمان مزاری کی جگہ معاون وکیل ایمل خان مندوخیل عدالت میں پیش ہوئے اور استدعا کی کہ چونکہ ایمان مزاری نے عدالت کے حوالے سے ایک شکایت دائر کر رکھی ہے، اس لیے یہ کیس کسی دوسرے بینچ کو منتقل کر دیا جائے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ کہاں لکھا ہوا ہے کہ کیس ٹرانسفر کیا جائے؟ جس پر وکیل نے کہا کہ پچھلی سماعت میں اس عدالت میں کچھ معاملات ہوئے تھے، چیف جسٹس نے کہا کہ کیا ہوا تھا اس کورٹ میں ؟ یہاں لا افسران کھڑے ہیں کیا ہوا تھا یہاں پر ؟

عدالت نے کہا کہ مرکزی وکیل نہ صرف پیش نہیں ہوئیں بلکہ غیر حاضری کی کوئی مناسب وجہ بھی نہیں بتائی گئی۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ماہ رنگ بلوچ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • صارفین کیلئے بری خبر،بجلی مزید مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع،سماعت 29ستمبرکوہوگی
  •   214 افسران کی سوشل میڈیا پر ذاتی تشہیر، لاہور ہائیکورٹ نے چیف سیکرٹری پنجاب کو طلب کر لیا
  • ماہ رنگ بلوچ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست منتقل کرنیکی استدعا
  • لاہور ہائیکورٹ: اعجاز چوہدری کی 9 مئی کیس میں سزا کیخلاف اپیلیں متعلقہ بینچ کو بھجوا دیں
  • بانی پی ٹی آئی کے میڈیا پیغامات پر پابندی ؛جسٹس فاروق حیدر کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے درخواست پر سماعت نہ ہوسکی
  • بلوچستان ہائیکورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت
  • جعلی ڈگری کیس، جسٹس طارق محمود جہانگیری کو بطور جج کام سے روک دیا گیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو بطور جج کام کرنے سے روک دیا گیا
  • حسان نیازی کو ملٹری کی تحویل میں دینے کیخلاف درخواست، وکلا کو اعتراض دور کرنے کی ہدایت
  • ای سی ایل کیس میں ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش نہیں ہوئیں، سماعت ملتوی