وفاق المدارس الرضویہ پاکستان سے وابستہ ہزار سے زائد مفتیان نے ویلنٹائن ڈے کیخلاف اجتماعی شرعی اعلامیہ جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
وفاق المدارس الرضویہ کے سربراہ ڈاکٹر مفتی محمد کریم خاں نے کہا ہے کہ اسلام کے بیٹے اور بیٹیاں جمعتہ المبارک اور شب برات کے مقدس لمحات میں اسلامی تہذیب و ثقافت اور دینی و مشرقی روایات کے منافی ویلنٹائن ڈے کو مسترد کریں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الرضویہ پاکستان سے وابستہ 1000 سے زائد مفتیان کرام نے ویلنٹائن ڈے کیخلاف جاری کیے گئے اجتماعی شرعی اعلامیہ میں کہا ہے کہ جمعتہ المبارک اور شب برات کے مقدس لمحات میں ویلنٹائن ڈے جیسے غیر اسلامی، غیر شرعی اخلاق سوز مغربی تہوار کا سختی سے بائیکاٹ کیا جائے۔ یہ تہوار عریانی، فحاشی اور بے حیائی کے فروغ کا سب سے بڑا سبب ہے، اس لئے مسلم نوجوان اور پوری قوم اس مغربی تہوا ر کا بائیکاٹ کریں۔ اسلام کے بیٹے اور بیٹیاں اسلامی تہذیب و ثقافت اور دینی و مشرقی روایات کے منافی ویلنٹائن ڈے کو مسترد کریں، کیونکہ ویلنٹائن ڈے منانا شیطان کی پیروی اور اللہ کے عذاب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ ویلنٹائن ڈے کے نام پر عریانی و فحاشی کا فروغ اسلام دشمن طاقتوں کی سازش ہے۔
شرعی اعلامیہ میں اپیل کی گئی ہے کہ والدین اپنی اولاد کو ویلنٹائن ڈے سے دور رکھنے کا بندوبست کریں۔ نوجوان نسل اپنے دلوں میں محبت رسول ﷺکی شمع روشن کرے۔ اسلام غیر محرم خواتین سے ملاقاتیں اور ناجائز تعلقات کی اجازت نہیں دیتا۔ اسلام عریانی، فحاشی اور بے حیائی سے دور رہنے کی سختی سے ہدایت کرتا ہے۔ اسلام نے بے حیائی کو بد ترین گناہ قرار دیا ہے۔ اس لئے مسلمان دنیا و غیر شرعی محبتوں اور تعلقات سے دامن بچا کر قر آن و صاحب قرآن سے اپنا تعلق مضبوط بنائیں۔ ویلنٹائن ڈے مسلم نوجوانوں اور مسلم خواتین کے اخلاق تباہ کرنے اور انہیں اسلام سے دور لے جانے کی گہری سازش ہے۔ ویلنٹائن ڈے مسلمانوں کا تہوار نہیں۔ مسلمان اللہ اور اس کے رسول کی محبت کیساتھ ساتھ اپنے والدین اور بہن بھائیوں سے محبت کریں۔
شرعی اعلامیہ میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت ویلنٹائن ڈے جیسے غیر شرعی تہواروں پر پابندی عائد کرے۔ جن مفتیان کرام نے شرعی اعلامیہ جاری کیا ہے ان میں ڈاکٹر مفتی محمد کریم خاں، ڈاکٹر مفتی محمد حسیب قادری، مفتی گلزار احمد نعیمی، مفتی عبدالحق ترمذی، ڈاکٹر مفتی شمس الرحمان شمس، مولانا عطاء الرحمن چشتی، مفتی محمد رفیق نقشبندی، مفتی اسامہ حنیف قادری، ڈاکٹر مفتی عمران نظامی، مفتی محمد افضل نعیمی، علامہ ارشد جاوید مصطفائی، قاری فیض بخش رضوی، مولانا ضیاء المصطفیٰ حقانی، قاری محمد یعقوب فریدی، مفتی محمد امان اللہ شاکر، مفتی احمد سعید طفیل، مفتی ریاض احمد اویسی، مفتی محمد عابد رضوی، مفتی محمد ندیم قمر سمیت دیگر مفتیان کرام شامل ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شرعی اعلامیہ ویلنٹائن ڈے مفتی محمد
پڑھیں:
شہباز شریف حکومت نے صرف 16 ماہ میں 13 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر کے قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) شہباز شریف حکومت نے صرف 16 ماہ میں 13 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر کے قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے, مارچ 2024 سے جون 2025 کے عرصے میں مرکزی حکومت کے مقامی قرضوں میں 11,796 ارب روپے جبکہ بیرونی قرضوں میں 1,282 ارب روپے کا اضافہ ہواوفاقی حکومت نے صرف ایک ماہ کے دوران 1800 ارب روپے سے زائد کا قرضہ لے لیا، جتنا قرضہ 74 سالوں میں لیا گیا، اس کا 80 فیصد صرف ساڑھے 3 سالوں میں لے لیا گیا، پی ڈی ایم، نگران اور شہباز حکومت نے ملکی قرضوں میں ساڑھے 34 ہزار ارب روپے کا اضافہ کر ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ ساڑھے 3 سالوں میں ملک کو قرضوں کے ہوشربا بوجھ تلے دبا کر قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔(جاری ہے)
اس حوالے سے مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے انکشاف کیا ہے کہ کیسے ملک کی معیشت اچھی ہو رہی ہے جبکہ صرف ایک ماہ میں شہباز شریف حکومت نے 1830 ارب روپے کا قرض اٹھا لیا؟ مجموعی طور پر پاکستان کا قرض78,000 ارب کے قریب آچکا ہے۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا ہے کہ سوا تین سال میں شھباز شریف نے اب تک 34,500 ارب قرض لے چکے ہیں جب شہباز شریف حکومت میں آئے تھے تو 43500 ارب روپے ملک کا قرض تھا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ شہباز شریف ملکی قرض کم کرنے آئے تھے مگر آج قرض لینے کی تاریخ رقم کر دی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ شہباز حکومت کے دوران ملک کی مجموعی قرض میں 79 فیصد کا اضافہ ہوا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ جو قرض ملک چلانے کے لئے 75 سال میں لیا اس کا 80 فیصد ساڑھے 3 سالوں میں لے لیا گیا، ان ساڑھے 3 سالوں میں ملک میں ترقیاتی کاموں کی ایک اینٹ بھی نہیں لگی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ حالت یہ ہے کہ اسٹیٹ بینک مارکیٹ سے ڈالر خرید رہا ہے اور سرمایہ کاری تو چھوڑیں کوئی قرض بھی نہیں دے رہا، روزانہ ایک ایم او یو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا جاتا ہے۔