رمضان کی آمد سے قبل ہی گھی اورکوکنگ آئل کی قیمتوں میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد: رمضان المبارک کی آمد سے قبل ملک میں گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں فی کلو 6روپے تک کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اے گریڈ گھی کی تھوک قیمت 595 روپے سے بڑھ کر 600 روپے فی کلوگرام تک پہنچ گئی ہے جبکہ بی گریڈ برانڈز کی قیمت 540 روپے فی کلوگرام تک جا پہنچی ہے۔ بعض بی گریڈ گھی برانڈز 550 روپے فی کلوگرام میں فروخت ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب چند روز قبل یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے چینی کی فی کلو قیمت میں مزید 5 روپے کا اضافہ کیا تھا۔ اس اضافہ کے بعد یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی کی قیمت 145 روپے سے بڑھ کر 150 روپے فی کلو کر دی گئی ہے۔ قبل ازیں، یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی کی قیمت 140 روپے فی کلو تھی۔
یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی، آٹا اور چاول مارکیٹ کے مقابلے میں مہنگے فروخت ہونے لگے ہیں۔ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے ذرائع کے مطابق، اوپن مارکیٹ میں قیمتوں کے اضافے کے باعث چینی کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے، تاہم ان کے مطابق، اضافے کے باوجود یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی اوپن مارکیٹ سے سستی ہے۔ یہ اضافہ رمضان کے قریب آنے کے ساتھ خوراک کی ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی ایک اور مثال ہے، جو عوام کے لئے مزید مالی دباؤ کا باعث بن رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: روپے فی کلو کی قیمت چینی کی
پڑھیں:
پاکستان سمیت بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کا رجحان
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )پاکستان سمیت بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور بین الاقوامی فنانشل ادارے رواں سال سونے کی قیمتیں مزید بڑھنے کی پیش گوئی کر رہے ہیں پاکستان میں 24 قیراط ایک تولہ سونے کی قیمت تین لاکھ 50 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ عالمی منڈی میں فی اونس سونے کی قیمت 3300 ڈالر تک پہنچ گئی ہے.(جاری ہے)
پاکستان جیمز، جیولرز اینڈ مینو فکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد ارش جاوید نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ امریکہ کی جانب سے چین پر ٹیرف لگنے سے پہلے پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت دو لاکھ 80 ہزار کے لگ بھگ تھی ان کا اندازہ ہے کہ جس طرح نرخ بڑھ رہا ہے تو پاکستان میں اس قیمتی دھات کی قیمت فی تولہ چار لاکھ روپے تک پہنچے کا امکان ہے. انہوں نے بتایا کہ ملک میںسونے کی خریداری میں 75 فیصد تک کمی آئی ہے شادیوں کے لیے زیادہ تر سونا خریدا جاتا ہے اور وہ بھی زیادہ گاہک پرانا سونا لا کر اس سے نئے ڈیزائن بنواتے ہیں محمد ارشد نے بتایا کہ جیولری سیکٹر میں کاروبار بالکل ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے اور سونا مڈل کلاس لوگوں کی قوت خرید سے باہر ہو گیا ہے جو سرمایہ کار تھے انہوں نے خریدا تو ہے لیکن اب نظر نہیں آرہے. اقتصادی امورکے ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت اور خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں سونے کی قیمت زیادہ بڑھتی ہے جس کی وجہ روپے کی دن بدن کم ہوتی ویلیو ہے چونکہ سونے کو آج بھی ”اصل کرنسی“قراردیا جاتا ہے لہذا انٹرنیشنل مارکیٹ میں سونے کی قیمت بڑھنے سے پاکستان جیسے کمزور معیشت والے ملکوں پر اس کے اثرات کرنسی کی ویلیو کے مطابق ہوتے ہیں . ان کا کہنا ہے کہ اسلامی ملک ہونے کے باوجود 76سالوں میں کسی بھی حکومت نے گولڈبیس معیشت پر توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے آج ملک معاشی بدحالی کا شکار ہے ‘ماہرین کہتے ہیں کہ پاکستان کی حکمران کلاس کا رویہ ہمیشہ تیل کی دولت سے مالامال عرب ملکوں کے بادشاہوں والا رہا ہے اور ملک میں زراعت سے لے کر صنعتوں تک تمام معاشی شعبوں کی ترقی کے لیے اقدامات نہیں کیئے گئے جس کے نتیجے میں تمام معاشی سیکٹرزوال پذیرہوتے گئے اور ملکی درآمدات میں برآمدت کے مقابلے میں اضافہ ہوتا رہا جس کے ساتھ معاشی خسارے میں بھی اضافہ ہوتا چلاگیا.