صنم تیری قسم 2 کا اعلان، ماورا فلم کا حصہ ہوں گی؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
2016 کی مشہور بالی ووڈ کی رومانوی ڈرامہ فلم ’صنم تیری قسم‘کی دوبارہ ریلیز کے بعد ایک بار پھر مقبولیت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ جس کے بعد میکرز نے اس فلم کے سیکوئل کا اعلان کردیا ہے۔
سفلم کے مرکزی اداکار ہارش وردھن رانے اور ماورا حسین کی جوڑی نے شائقین کو دوبارہ متوجہ کر لیا ہے، اور اب مداح بے صبری سے ’صنم تیری قسم 2‘ کے حوالے سے کسی بھی خبر کا انتظار کر رہے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Dialogue Pakistan (@dialoguepakistan)
حالیہ انٹرویو میں فلم کے ہدایتکاروں رادھیکا راؤ اور ونے سپرو نے انکشاف کیا کہ سیکوئل کی کہانی پہلے حصے کی تحریر کے دوران ہی دو حصوں میں تقسیم کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ دوسرے حصے کی کہانی پہلے سے مکمل ہے اور فلم کی ریلیز کے لیے ویلنٹائن ڈے 2026 کو ہدف بنایا گیا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Soham Rockstar Entertainment (@sohamrockstrent)
فلم کے پہلے حصے کے آخری منظر، جہاں اندر درخت کے قریب پہنچتا ہے اور سارو (ماورا حسین) کی آواز گونجتی ہے، کے بارے میں ہدایتکاروں نے وضاحت کی کہ یہ منظر خاص طور پر سیکوئل کے لیے پس منظر تیار کرنے کے لیے رکھا گیا تھا۔
ہدایتکاروں نے مزید بتایا کہ فلم کے زیادہ تر گانے تیار ہو چکے ہیں اور مداحوں کے شاندار ردعمل کے پیش نظر، وہ ’صنم تیری قسم 2‘ کو جلد ہی باضابطہ طور پر لانچ کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صنم تیری قسم فلم کے
پڑھیں:
اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) بنانے والی کمپنی اینویڈیا کے جدید ترین بلیک ویل چپس صرف امریکی کمپنیوں کے لیے مخصوص ہوں گے، جبکہ چین سمیت دیگر ممالک ان تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بات سی بی ایس کے پروگرام “60 منٹس” میں ریکارڈ شدہ انٹرویو اور ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا، ”ہم کسی اور کو یہ جدید ترین چپس نہیں دیں گے، صرف امریکا کے پاس رہیں گی۔“
ٹرمپ کے اس بیان سے عندیہ ملتا ہے کہ ان کی حکومت امریکی سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی پر مزید سخت برآمدی پابندیاں عائد کر سکتی ہے، تاکہ چین کو جدید ترین اے آئی ٹیکنالوجی تک رسائی سے روکا جا سکے۔
یاد رہے کہ جولائی میں امریکی حکومت نے ایک نیا مصنوعی ذہانت کا منصوبہ جاری کیا تھا جس کا مقصد اتحادی ممالک کو اے آئی ایکسپورٹ بڑھا کر چین پر برتری برقرار رکھنا تھا۔
دوسری جانب اینویڈیا نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ 260,000 سے زائد بلیک ویل چپس جنوبی کوریا کو فراہم کرے گی، جس پر واشنگٹن میں بعض حلقوں نے سوال اٹھائے کہ آیا کمپنی چین کو کم درجے کے چپس بیچنے کی اجازت حاصل کرے گی یا نہیں۔
ٹرمپ نے وضاحت کی کہ چین کو سب سے جدید بلیک ویل چپس فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، البتہ ممکن ہے کہ کم طاقتور ورژن پر بات ہو سکے۔
انہوں نے کہا: ”ہم انہیں اینویڈیا کے ساتھ معاملہ کرنے دیں گے، مگر سب سے جدید چپس نہیں دیں گے۔“
واشنگٹن میں بعض ریپبلکن قانون سازوں نے متنبہ کیا ہے کہ چین کو کسی بھی سطح کے بلیک ویل چپس فروخت کرنا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے، اور انہوں نے اس اقدام کو ”ایران کو ہتھیاروں کے معیار کا یورینیم دینے“ کے مترادف قرار دیا۔
ادھر، اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے کہا کہ کمپنی فی الحال چینی مارکیٹ کے لیے ایکسپورٹ لائسنس حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہی، کیونکہ بیجنگ کی پالیسی اس کی موجودگی کے خلاف ہے۔