روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے ذریعے ترسیلات زر 9ارب ڈالر سے متجاوز WhatsAppFacebookTwitter 0 12 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے بینکاری کی سہولت فراہم کرنیوالے روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے ذریعے ترسیلات زر 9ارب 56کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 31جنوری تک روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کی مجموعی آمد 9 ارب 56 کروڑ ڈالر سے زائد ہوگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق موصول ہونیوالے مجموعی ڈپازٹس میں سے ایک ارب 71کروڑ ڈالر سے زائد واپس بھیجے جاچکے ہیں جبکہ 6ارب ڈالر سے زائد مقامی طور پر استعمال ہوئے ہیں، اسی کیساتھ خالص قرض ایک ارب 80کروڑ ڈالر پر برقرار رہا۔پاکستان نے 2020 میں آر ڈی اے کا آغاز کورونا وائرس کے پھیلا کے سبب ٹریژری بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈزسے 4 ارب ڈالر سے زائد کے اخراج کے بعد کیا تھا، تاہم، یہ مقامی بانڈز میں ابتدائی سرمایہ کاری کی جگہ نہیں لے سکا اور اس میں ترسیلات زر کی آمد کا حجم کم رہا۔پاکستان کو ڈالر کی ضرورت آر ڈی اے کے ذریعے آنیوالی آمد سے کہیں زیادہ ہے، ریکارڈ ترسیلات زر کے باوجود غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی اب بھی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر آصف زرداری کے حالیہ دورہ چین کا بنیادی مقصد قرضوں کا رول اوور یقینی بنانا تھا۔تاہم مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ جون 2025 کے اختتام تک چین کے تقریبا 9 ارب ڈالر کے قرضے میچور ہوجائیں گے، ملکی ذخائر اس قرض کی ادائیگی کیلئے ناکافی ہیں اور اسٹیٹ بینک کے موجودہ فاریکس ہولڈنگز کا جزوی استعمال بھی شرح تبادلہ کو غیر مستحکم کرسکتا ہے۔معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی جو ریاست کی حمایت یافتہ سیکیورٹیز کی مختلف کیٹیگریز میں سرمایہ کاری کررہے ہیں، انہیں اعتماد کی کمی کا سامنا ہے، کیونکہ حکومت معاشی استحکام لانے کیلئے گزشتہ 3 سال سے جاری سیاسی غیر یقینی کا خاتمہ نہیں کرسکی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سرکاری سیکیورٹیز کے بائی بیک کیلئے نظرثانی شدہ قواعد جاری کر دیئے ہیں، جو سابقہ ہدایات کی جگہ لیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ترسیلات زر کے ذریعے ڈالر سے

پڑھیں:

صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وزارت خزانہ کی تازہ رپورٹ نے ملک کے بڑھتے ہوئے قرضوں کی سنگین صورتحال کو بے نقاب کردیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صرف ایک سال کے دوران پاکستان کے مجموعی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد قومی قرضہ 84 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق اس تیزی سے بڑھتا ہوا قرض ملکی معیشت کے لیے سنگین خطرے کی علامت بن چکا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کے فریم ورک کے تحت پاکستان کے ذمے قرضوں کا تناسب اگلے 3 سال میں 70.8 فیصد سے کم ہوکر 60.8 فیصد تک لانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ مالی سال 2026ء سے 2028ء کے دوران قرضوں کی پائیداری برقرار رہنے کی توقع ہے، تاہم خطرات اب بھی موجود ہیں۔

اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ جون 2025ء تک مجموعی قرض 84 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگیا، جب کہ صرف گزشتہ ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا جب کہ فنانسنگ کی ضروریات آئندہ برسوں میں 18.1 فیصد کی بلند سطح پر برقرار رہیں گی۔

وزارت خزانہ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ مالی سال میں مارک اپ ادائیگیوں میں 888 ارب روپے کی بچت ہوئی، تاہم قرضوں کا حجم اب بھی تشویشناک حد تک بلند ہے۔

رپورٹ میں قرضوں سے متعلق خطرات اور چیلنجز کی تفصیلی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ معاشی سست روی کو قرضوں کی پائیداری کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے جب کہ ایکسچینج ریٹ میں اتار چڑھاؤ اور شرح سود میں تبدیلی کو قرض کے بوجھ میں اضافے کی بنیادی وجوہات بتایا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کے مجموعی قرضوں کا 67.7 فیصد اندرونی جب کہ 32.3 فیصد بیرونی قرضوں پر مشتمل ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 80 فیصد قرض فلوٹنگ ریٹ پر حاصل کیا گیا، جس سے شرح سود کا خطرہ برقرار ہے۔ مختصر مدت کے قرضوں کی شرح 24 فیصد ہے، جس سے ری فنانسنگ کا دباؤ بڑھا ہوا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ زیادہ تر بیرونی قرضے رعایتی نوعیت کے ہیں، جو دوطرفہ اور کثیرالجہتی ذرائع سے حاصل کیے گئے، تاہم فلوٹنگ ریٹ والے بیرونی قرضوں کی شرح 41 فیصد ہے، جو درمیانی سطح کے خطرے کی نشاندہی کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ سے ایک ہزار ہندو یاتری خصوصی ٹرین کے ذریعے ننکانہ پہنچ گئے 
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • نادرا کا ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اور قدم، نکاح کے آن لائن اندراج کا آغاز
  • صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز
  • میزان بینک اور ویزا کے درمیان شراکت داری میں توسیع کا معاہدہ
  • مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبہ، پاکستان کویت کے درمیان 25ملین ڈالر کے قرض پروگرام پر دستخط
  • پاکستان میں 20 سال بعد سمندر میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے کامیاب بولیاں منظور
  • کراچی میں حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی، ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ڈالر برآمد
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
  • کراچی میں حوالہ ہنڈی کیخلاف  کارروائی، ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ڈالر برآمد