آسٹریلیا؛ یہودی مریض کو جان سے مارنے کی دھمکی پر دو نرسیں معطل
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
آسٹریلیا میں دو نرسوں کو یہودی مریض کے ساتھ توہین آمیز سلوک اور قتل کی دھمکی کے الزام پر معطل کردیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق آسٹریلوی حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ سڈنی میں پیش آیا جہاں ایک مریض نے ویڈیو لنک پر علاج معالجے کے لیے اسپتال سے رابطہ کیا۔
ٹک ٹاک پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نرسوں نے گفتگو کے دوران یہودی مریض کو کہا تم لوگ جہنمی ہو۔
نرسوں نے مزید کہا کہ تم لوگوں کو جینے کا حق نہیں اور تم سب کو مار دینا چاہیے جس پر مریض نے پوچھا کہ کیوں؟
نرسوں نے جواب دیا کہ غزہ فلسطینیوں کا ملک ہے، آپ کا ملک نہیں ہے۔ ہم آپ کا علاج نہیں کریں گے۔
ایک میل نرس نے بھی یہودی مریض سے بات کی اور کہا کہ اس سے پہلے بھی اسپتال آنے والے کئی اسرائیلیوں کو "جہنم" بھیجا ہے۔
آسٹریلیا کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ دونوں نرسوں کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
وزیر صحت نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ان دونوں میں سے کسی بھی ایک کو کبھی بھی صحت کے شعبے میں کام کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔
نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے کہا کہ ٹاسک فورس یہود دشمنی پر مبنی ایک سوشل میڈیا ویڈیو کی تحقیقات کر رہی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ٹک ٹاک پر وائرل ویڈیو کی تصدیق نہیں ہوسکی اور نہ ہی دونوں نرسوں سے رابطہ ہوا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یہودی مریض کہا کہ
پڑھیں:
ایف بھی آر ملازمین کا ملک گیراحتجاج، قلم چھوڑ ہڑتال کی دھمکی
ایف بی آر کے ملازمین کا الاؤنسز میں 140 اضافے کا مطالبہ، قلم چھوڑ ہڑتال کی دھمکی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ملازمین نے الاؤنسز میں الاؤنسز میں 140 اضافے کے مطالبے کے ساتھ ملک بھر میں احتجاج کیا ہے۔
ایف بی آر کے احتجاج کرنے والی ملازمین کا تعلق گریڈ 1 سے 16 سے ہے۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ قلم چھوڑ ہڑتال پر مجبور ہو جائیں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں ایف بی آر ہیڈکوارٹر اسلام آباد سمیت ملک بھر کے تمام ریجنل ٹیکس آفسز اور لارج ٹیکس پیئر یونٹس کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
احتجاجی ملازمین کا شکوہ تھا کہ وزیراعظم کے متعارف کردہ نئے پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم میں بھی صرف افسران کو مراعات دی گئی ہیں جبکہ گریڈ 1 سے 16 تک کے اہلکاروں کو اس سے محروم رکھا گیا ہے۔
ان کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں افسران کے لیے 140 فیصد الاؤنس کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا لیکن نچلے درجے کے ملازمین کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔
احتجاج کرنے والے ملازمین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گریڈ 1 سے 16 تک کے ایف بی آر ملازمین کو 140 فیصد الاؤنس دینے کے ساتھ ساتھ 2015 سے منجمد الاونس بحال کیا جائے۔
ان کا یہ بھی مطالبہ تھا کہ ایف بی آر ملازمین کی بھی دیگر محکموں کی طرح اپ گریڈیشن کی جائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ مطالبات کی عدم منظوری کی صورت میں ملک گیر قلم چھوڑ ہڑتال کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احتجاج ایف بی آر قلم چھوڑ ہڑتال ہڑتال