آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات کے سوال پر خواجہ آصف کا نورعالم کو جواب
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات کے سوال پر خواجہ آصف کا نورعالم کو جواب WhatsAppFacebookTwitter 0 12 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک کے ایٹمی پروگرام پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، آئی ایم ایف کے وفد کو سپریم کورٹ کی جانب سے ملاقات کی اجازت ملنے کے بعد ملاقات ہوئی ہوگی۔قومی اسمبلی اجلاس کے دوران جمعیت علما اسلام ( جے یو آئی ) کے رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے سوال پوچھنا اپوزیشن کا کام ہوتا ہے، آئی ایم ایف کے وفد نے کس کی اجازت سے چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کی ہے۔
جس پر وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ٹائم مانگا ہوگا اور سپریم کورٹ نے ٹائم دیا ہوگا، آئی ایم ایف کے ساتھ ایک معاہدہ ہے اور معاہدے کے مطابق اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ اس وقت جوڈیشری مالی مشکلات میں بھی ہماری مدد کر رہی ہے تاکہ اربوں روپے کے بقایاجات کے کیسز جلد از جلد نمٹائے جاسکیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے ایٹمی پروگرام پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، مالیاتی ڈسپلن کے حوالے سے ہماری بھی مجبوریاں ہیں۔قومی اسمبلی کو وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر نے کہا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو بند نہیں کیا جارہا ہے بلکہ ری اسٹرکچرنگ کی جارہی ہے، اس حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا اس سے حلیف جماعتوں کو آگاہ کیا جائے گا۔
بدھ ہونے والیقومی اسمبلی اجلاس کے دوران سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ اس ایوان میں وفاقی وزیر کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو بند نہیں کیا جائے گا اور ہم نے مان لیا کہ واقعی حکومت کارپوریشن کو بند نہیں کر رہی ہے مگر اب خبر آئی ہے کہ حکومت یوٹیلیٹی سٹورز کو بند کر رہی ہے اور رمضان پیکیج بھی نہیں دیا جارہا ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ قومی اسمبلی کی کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین کمیٹی نے متفقہ طو رپر یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو بند نہ کرنے کی سفارش کی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس ادارے میں گھپلے ہیں یا کوئی اور خرابی ہے تو اس کو بند کرنے کی بجائے خرابی کو دور کریں، حکومت کا فرض ہے کہ وہ اپنے عوام کے لیے اسانیاں پیدا کریں، ایسے ملک نہیں چلا کرتے ہیں اور عوام کی رائے کے بغیر اداروں کو بند نہیں کیا جاتا ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام اور پیپلز پارٹی کی جانب سے یہ وضاحت دی جائے۔اس موقع پر رانا تنویر حسین نے کہاکہ جس دن یہ معاملہ ایوان میں آیا تھا، یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کو اب بھی بند نہیں کر رہے ہیں مگر اس میں جو مسائل ہیں اس کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی بنیادوں پر بہت زیادہ یوٹیلیٹی سٹورز بنائے گئے جو کہ درست نہیں ہے، ادارے کو ری اسٹرکچر کیا جارہا ہے، اس ادارے میں ایک ہی حلقے سے تین ہزار سے زائد افراد ڈیلی ویجز پر بھرتی کیے گئے اور اس حوالے سے ایک سابق وفاقی وزیر نے فون کرکے درخواست کی کہ میرے حلقے کے ملازمین کو نہ چھیڑیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف سے ملاقات خواجہ آصف
پڑھیں:
افغانستان سے دراندازی بندہونی چاہیے،وزیردفاع۔بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، پاک فوج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد /ایبٹ آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن/صباح نیوز)وزیردفاع نے کہا کہ افغانستان سے دراندازی بندہونی چاہیے۔ جبکہ پاک فوج نے کہ بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا۔ دفترخارجہ نے کہا کہ طالبان نے دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کو افغان سرزمین پر تسلیم کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابقوزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کابل کی طالبان رجیم دہشت گردوں کی پشت پناہی بند کر دے، پاکستان میں امن کی ضمانت کابل کو دینا ہوگی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ٹی ٹی پی ہو یا بی ایل اے ہو، پاکستان میں دہشت گردی برداشت نہیں کریں گے‘ افغانستان کی سرزمین سے دراندازی مکمل بند ہونی چاہیے کیونکہ دہشت گردی پر پاکستان اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔وزیر دفاع نے کہا کہ ثالث ہمارے مفادات کی مکمل دیکھ بھال کریں گے اور دہشت گردی کی روک کے بغیر 2 ہمسایوں کے تعلقات میں بہتری کی گنجائش نہیں‘ خیبر پختونخوا کی حکومت آہستہ آہستہ تنہائی کا شکار ہو رہی ہے، پی ٹی آئی کے لوگ اپنے سیاسی مفادات کی بات کرتے ہیں لیکن یہ ملک نیازی لا کے تحت نہیں چل سکتا۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سابق فاٹا کے لوگ سمجھتے ہیں وفاقی حکومت مخلص ہے جہاں ضرورت ہو ہم طاقت کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں، ہم نے اس مٹی کے مفاد کا تحفظ کرنا ہے۔اِدھر ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے ایک بار پھر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج دفاع وطن کے لیے پرعزم ہے، کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا۔ایبٹ آباد میں مختلف جامعات کے اساتذہ اور طلبہ سے نشست کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے خصوصی گفتگو کی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے حالیہ پاک افغان کشیدگی، ملکی سیکورٹی صورتحال اور معرکہ حق سمیت اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے گفتگو کے دوران واضح کیا کہ پاکستان نے دہشت گردی اور فتنہ الخوارج کے خلاف موثر اقدامات کیے ہیں۔اساتذہ اور طلبہ کی جانب سے شہدا اور غازیان کو زبردست خراج عقیدت اور خراج تحسین پیش کیا گیا۔وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی ڈاکٹر اکرام اللہ خان نے کہا کہ پاک فوج ہمیشہ محاذِ اول پر ہوتی ہے اور ہم اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔پاکستان نے کہا ہے کہ مذاکرات میں افغان طالبان حکومت نے کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی کو تسلیم کیا ہے اور افغان حکام نے ان تنظیموں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے مختلف جواز پیش کیے‘پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا۔ توقع ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ترجمان دفترخارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ حساس نوعیت کے مذاکرات پر ہر منٹ پر تبصرہ ممکن نہیں، وزارت خارجہ کو محتاط رہنے کا حق حاصل ہے اور یہ حق استعمال کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ استنبول مذاکرات میں تمام متعلقہ اداروں کے نمائندے شامل تھے، مذاکرات میں تمام اہم امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی، 6 نومبر کے اگلے دور میں مذاکرات کی جامع تفصیلات سامنے آئیں گی اور مذاکرات میں مثبت پیش رفت جاری ہے، یہ نہایت حساس اور پیچیدہ مذاکرات ہیں جن میں صبر اور بردباری کی ضرورت ہے۔ طاہر اندرابی کا کہنا تھا کہ سرحد کی بندش کا فیصلہ سیکورٹی صورتحال کے جائزے پر مبنی ہے، سیکورٹی جائزے کے مطابق سرحد فی الحال بند رہے گی اور مزید اطلاع تک سرحد بند رکھنے کا فیصلہ برقرار رہے گا‘ افغان سرزمین پردہشت گرد عناصر کی موجودگی پاکستان کے سیکورٹی خدشات کوتقویت دیتی ہے۔