عمر ایوب کی آئی ایم ایف مشن کو ڈوزیئر اور خط بھیجنے کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے مشن کو ڈوزیئر اور خط بھیج دیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کی گئی پوسٹ میں عمر ایوب نے آئی ایم ایف مشن کو ڈوزیئر اور خط بھیجنے کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ 2024 کے عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق شواہد پر مشتمل ڈوزیئر چیف جسٹس پاکستان کو بھیجا جاچکا ہے۔
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) علی امین گنڈاپور اور جنید اکبر کو ملاقات کےلیے اڈیالہ جیل بلالیا ہے۔
عمر ایوب نے مزید کہا کہ ڈوزیئر میں عام انتخابات میں دھاندلی اور بانی پی ٹی آئی کو دبائے جانے سے متعلق شواہد موجود ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ملاقات میں بانی پی ٹی آئی نے قانون کی بالادستی کےلیے صاف، شفاف انتخابات کے انعقاد پر زور دیا تھا۔
اپوزیشن لیڈر نے یہ بھی کہا کہ سیاسی اور معاشی استحکام کےلیے ضروری ہے کہ ہمارے تحفظات پر بین الاقوامی تنظیموں سمیت متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی توجہ دلائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ مزید معلومات یا وضاحت درکار ہو توہم وفد سے ملاقات کے لیے تیار ہیں، ہمیں یقین ہے کہ پاکستان کے مستقبل سے متعلق تمام امور میں قانون کی حکمرانی اور جمہوری اصولوں کی پاسداری کو ترجیح دی جائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
خلائی پروگرام کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے سپارکو ڈے پر یاد گاری ڈاک ٹکٹ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔یہ ٹکٹ آئی کیوب – قمر، پاک سیٹ – ایم ایم 1 اور ای او – 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں،
جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔آئی کیوب – قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای – 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔پاک سیٹ – ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا،
ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔پاکستان کا الیکٹرو – آپٹیکل سیٹلائٹ ای او – 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے ۔
جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔