ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس، پوسٹ مارٹم میں تشدد چھپانے پر ایم ایل او گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی(نمائندہ جسارت) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ڈاکٹر شاہنواز ماورائے عدالت قتل کیس میں پوسٹ مارٹم میں تشدد اور حقائق چھپانے کے الزام میں میڈیکو لیگل آفیسر کو گرفتار کر لیا۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق میڈیکو لیگل آفیسر ڈاکٹر منتظر مہدی کی گرفتاری ایف آئی اے میرپورخاص نے کی، ملزم پر ڈاکٹر شاہنواز ماورائے عدالت قتل کیس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد کے شواہد چھپانے کا الزام ہے۔ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے اور ڈاکٹر شاہنواز قتل کیس میں مزید گرفتاریاں متوقع ہیں جب کہ واقعہ میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔ایف آئی اے کے مطابق ڈاکٹر شاہنواز کے قتل میں ملوث پولیس افسران کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں، ملزمان کے خلاف قتل، دہشتگردی، کسٹوڈیل ٹارچر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر شاہنواز ایف ا ئی اے قتل کیس
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں بچے کی ہلاکت، مزید طلبہ پر تشدد کا انکشاف، 9 افراد گرفتار
—فائل فوٹوسوات کے مدرسے میں معصوم بچے کی ہلاکت پر ایک استاد کو گرفتارکر لیا گیا جبکہ 2 کی تلاش جاری تھی۔
ڈی پی او سوات نے بتایا ہے کہ مدرسے میں مزید بچوں پر تشدد کے انکشافات پر مزید 9 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دفعہ 302 کے علاوہ چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت بھی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
استاد کے تشدد کے بعد فرحان کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔
ڈی پی او سوات کا کہنا ہے کہ مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد ہوا ہے۔
ڈی پی او سوات کا کہنا ہے کہ خوازہ خیلہ کے چالیار مدرسے میں بچوں پر کئی مہینوں سے تشدد کیا جارہا تھا۔
ڈی پی او سوات کا یہ بھی کہنا ہے کہ مدرسے میں زیرِ تعلیم بچوں کو والدین کے حوالے کر کے ادارے کو سیل کر دیا ہے۔