ملٹری کورٹ کا عام امپریشن کیا ہے؟جسٹس مسرت ہلالی کے استفسار پر سلمان اکرم راجہ نے جواب دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ ملٹری کورٹ کا عام امپریشن کیا ہے؟سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ ملٹری کورٹ کا امپریشن یہ ہے کہ وہاں کوئی بھی گیا وہ بچ نہیں سکتا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت جاری ہے،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی بنچ سماعت کررہا ہے،وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ ایک شق کی وجہ سے شہریوں کو فوجی عدالتوں میں لے جایا جا رہا ہے،پورا فریم ورک 1962کے آئین سے مختلف ہو چکا ہے،جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ جو ترمیم قانون میں ہوئی تھی وہ درست ہوئی،سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ 1962اور1973کے آئین کے بعد آج کل حالات بہت مختلف ہیں،جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ ملٹری کورٹ کا عام امپریشن کیا ہے؟سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ ملٹری کورٹ کا امپریشن یہ ہے کہ وہاں کوئی بھی گیا وہ بچ نہیں سکتا، غداری سے بڑا جرم کوئی نہیں لیکن آرٹیکل 6میں بھی نہیں کہتے کہ اپیل کا حق نہیں، غداری کے مقدمے میں بھی ہائیکورٹ کے تین ججز فیصلہ کرتے ہیں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ قصور سسٹم کا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے 3 مرلہ کے مفت پلاٹ دینے کے فیصلے پر عملدرآمد کا آغاز
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ کورٹ ا
پڑھیں:
ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پنجاب اور بلوچستان میں نئے سیٹ اپ کا اعلان کردیا
سنٹرل پنجاب اور شمالی پنجاب کے لیے آرگنائزر علامہ علی اکبر کاظمی مقرر کیے گئے ہیں، جبکہ صوبہ جنوبی پنجاب کے آرگنائزر کی ذمہ داری علامہ قاضی نادر حسین علوی کے سپرد کی گئی ہے، اسی طرح شمالی بلوچستان کے آرگنائزر علامہ علی حسنین اور جنوبی بلوچستان کے آرگنائزر علامہ ظفر شمسی کو مقرر کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چئیرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تنظیمی فعالیت کو مزید موثر بنانے اور ملک و ملت کو درپیش چیلنجز سے موثر طور پر نبرد آزما ہونے کے لیے نئے صوبائی انتظامی سیٹ اپ کے قیام کا اعلان کردیا۔ پہلے مرحلے میں ورکنگ کمیٹیز کا اعلان کیا گیا ہے۔ ورکنگ کمیٹی شمالی پنجاب میں علامہ ملازم حسین نقوی، علامہ عبد الخالق اسدی، علامہ ظہیر کربلائی، منتظر مہدی، علامہ صدا حسین، ذوالفقار اسدی، علامہ اصغر عسکری، علامہ علی اکبر کاظمی، ڈاکٹر ناظم حسین اکبر شامل ہیں۔ ورکنگ کمیٹی برائے سنٹرل پنجاب میں علامہ علی اکبر کاظمی، علامہ شبیر بخاری، ڈاکٹر افتخار حسین نقوی، حسن کاظمی، حسین زیدی، شکیل نقوی ایڈووکیٹ شامل ہیں۔ ورکنگ کمیٹی جنوبی پنجاب میں علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ ساجد اسدی اور انعام زیدی شامل ہیں۔
ورکنگ کمیٹی شمالی بلوچستان میں علامہ علی حسنین، علامہ ولایت جعفری، لیاقت علی، سید عباس شامل ہیں۔ ورکنگ کمیٹی جنوبی بلوچستان میں علامہ ظفر شمسی، علامہ سہیل اکبر شیرازی، علامہ برکت علی مطہری شامل ہیں۔ علاوہ ازیں سنٹرل پنجاب اور شمالی پنجاب کے لیے آرگنائزر علامہ علی اکبر کاظمی مقرر کیے گئے ہیں، جبکہ صوبہ جنوبی پنجاب کے آرگنائزر کی زمہ داری علامہ قاضی نادر علوی کے سپرد کی گئی ہے۔ اسی طرح شمالی بلوچستان کے آرگنائزر علامہ علی حسنین اور جنوبی بلوچستان کے آرگنائزر علامہ ظفر شمسی کو مقرر کیا گیا ہے۔ تمام آرگنائزر صاحبان کو یہ اختیار بھی دیا گیا ہے کہ وہ کمیٹی ممبران میں اضافہ کرسکتے ہیں۔