رکنیت کی بحالی کیلئے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کا غیر معمولی اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
رکنیت کی بحالی کیلئے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کا غیر معمولی اجلاس طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 13 February, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس )فیفا کی جانب سے رکنیت معطل کرنے پر پاکستان فٹ بال فیڈریشن سر جوڑ کر بیٹھے گی، قومی فیڈریشن کی کانگریس کا غیر معمولی اجلاس 27 فروری کو لاہور میں منعقد ہوگا.پاکستان کی اے ایف سی ایشین کپ 2027 کوالیفائرز میں شرکت بین الاقوامی رکنیت کی بحالی سے مشروط ہے، بحالی کی صورت میں پاکستان اپنا پہلا آوے میچ 25 مارچ کو شام کے خلاف کھیلے گا۔
گروپ ای میں پاکستان کے ساتھ شام، میانمار اور افغانستان شامل ہیں۔واضح رہے کہ پی ایف ایف کانگریس ممبرز کا فیفا کی تجویز کردہ ترامیم سے اختلاف عالمی معطلی کا باعث بنا تھا، کانگریس کے غیر معمولی اجلاس کی صدارت صدر پی ایف ایف و این سی چیئرمین سعود عظیم ہاشمی کریں گے۔ فیفا اور اے ایف سی کی تجویز کردہ آئینی ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل ہوگی، پاکستان کی بین الاقوامی رکنیت کی بحالی آئینی ترامیم کی منظوری سے مشروط ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غیر معمولی اجلاس رکنیت کی بحالی
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان ہے،مجوزہ منی بجٹ لگژری گاڑیوں، سگریٹس اور الیکٹرانک سامان پر اضافی ٹیکس کی تجویز ہے، درآمدی اشیا ء پر جون میں کم کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے برابر لیوی لگائی جاسکتی ہے۔(جاری ہے)
نجی ٹی وی کے مطابق حکام ایف بی آر کے مطابق الیکٹرانکس اشیا ء پر 5 فیصد لیوی زیرغور ہے،قیمت کی حد طے ہونا باقی ہے، منی بجٹ میں 1800 سی سی اور اس سے زائد انجن والی لگژری گاڑیوں پر لیوی کی تجویز تاہم اضافی ٹیکس لگانے کیلئے آئی ایم ایف سے اجازت درکار ہوگی۔
مجوزہ منی بجٹ سے کم از کم 50 ارب روپے اکٹھے کرنے کا ہدف ہے۔سگریٹ کے ہر پیکٹ پر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی بھی تجویز ہے۔ لیوی صوبوں کے ساتھ شیئر نہیں ہوگی، آمدن براہ راست مرکز کو ملے گی۔ایف بی آر کے مطابق اگست میں ٹیکس وصولی میں 50 ارب روپے شارٹ فال ہوا، اگست میں 951 ارب ہدف کے مقابلے 901 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا اگست ٹیکس ریونیو میں قریبا 40 ارب روپے کمی آئی۔رواں سال ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے مقرر ہے تاہم سیلاب، بجلی و گیس کا کم استعمال اور کاروباری سرگرمیوں میں سستی کی وجہ سے ایف بی آر کو ٹیکس شارٹ فال کا سامنا ہے۔