سسرال کے تشدد پر گھر چھوڑنے والی خاتون فروخت کیلیے اغوا کی گئی؛ ویڈیو دیکھیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
لاہور:
سسرال والوں کے تشدد کی وجہ سے گھر چھوڑنے والی خاتون کو فروخت کرنے کی غرض سے اغوا کرلیا گیا، جسے بازیاب کروا کر پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان سیف سٹیز کے مطابق خواتین کو اغوا کرنے والے گروہ کو گرفتار کرکے شاہدرہ کی رہائشی مغوی خاتون کو جہلم سے بہ حفاظت بازیاب کروا لیا گیا ہے۔
خاتون سسرال والوں کے تشدد سے دل برداشتہ ہو کر گھر چھوڑ آئی تھی، جسے ملزمان نے تحفظ کا جھانسہ دیا اور بیچنے کی نیت سے اغوا کر لیا۔ موقع ملتے ہی خاتون نے 15 ایمرجنسی ہیلپ لائن پر کال کر کے مدد طلب کی۔
ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے فوری کارروائی کرتے ہوئے جہلم پولیس کو اطلاع دی، جس کے بعد خاتون کا نمبر مسلسل بند ہونے کے باوجود ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن نے کیس کی پیروی جاری رکھی اور لوکیشن ٹریسنگ کے ذریعے جہلم پولیس کو موقع پر بھیجا گیا۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ لاہور کے علاقے شاہدرہ کی رہائشی خاتون کے اغوا میں ایک منظم گروہ ملوث تھا۔ ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن اور جہلم پولیس کی بروقت کارروائی سے اغوا کاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان کے مطابق متاثرہ خاتون سمیت دیگر کئی معصوم خواتین کو بھی بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ ظلم و زیادتی کی شکار خواتین 15 پرکال کرکے 2 دبا کر ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن سے رابطہ کرسکتی ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل
پڑھیں:
’کسی انسان کی اتنی تذلیل نہیں کی جاسکتی‘، ہوٹل میں خاتون کے رقص کی ویڈیو وائرل
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چند افراد ایک ہوٹل میں کھانے میں مصروف ہیں جبکہ اُن کے سامنے ایک خاتون رقص کر رہی ہیں۔
ویڈیو منظرِ عام پر آتے ہی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردِعمل سامنے آیا ہے۔ بیشتر صارفین نے اس عمل کو غیر اخلاقی اور معاشرتی اقدار کے منافی قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کچھ صارفین نے سوال اٹھایا ہے کہ عوامی مقامات پر اس قسم کی سرگرمیوں کی اجازت کس بنیاد پر دی جاتی ہے۔
اطہر سلیم نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ اخلاقی پستی کی واضح مثال ہے، جو نہایت افسوسناک اور تکلیف دہ ہے۔ کسی انسان کی اس حد تک تذلیل ناقابلِ قبول ہے۔
انتہائی افسوسناک بہت ہی تکلیف دہ بات ہے کسی انسان کی اتنی تذلیل نہیں کی جاسکتی????
اخلاقی گراوٹ کی مثال pic.twitter.com/9zqmdT6oDH
— Ather Salem® (@Atharsaleem01) September 16, 2025
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو جس میں ایک ہوٹل میں خاتون کو رقص کرتے اور مہمانوں کو کھانے میں مصروف دیکھا جا سکتا ہے پر ایک صارف نے سوال کیا کہ کیا یہ پاکستان ہے اور کون سا ریسٹورنٹ ہے۔
کیا یہ پاکستان میں ہے
کونسا ریستورانٹ ہے ؟
pic.twitter.com/cE1NwteWCw
— RAShahzaddk (@RShahzaddk) September 16, 2025
ایک ایکس صارف نے کہا کہ اس ریسٹورنٹ پر پابندی عائد کرنی چاہیے، پاکستان میں یہ سب کیا ہو رہا ہے؟
should be ban this restaurant what is going here in Pakistan https://t.co/uJt5CQxqxA
— MALIK SAEED SAQIB (سعید ثاقب) (@malikksaeed) September 16, 2025
جہاں کئی صارفین نے ریسٹورنٹ بند کرنے کا مطالبہ کیا وہیں کئی صارفین کا کہنا تھا کہ یہ تو کئی سالوں سے ہو رہا ہے لیکن سوشل میڈیا پر اب وائرل ہوا ہے۔ امتیاز عالم لکھتے ییں کہ اس میں گراوٹ والی کیا بات ہے؟ آپ موسیقی اور رقص کے کیوں خلاف ہیں؟
اس میں گراوٹ والی کیا بات ہے؟ آپ موسیقی اور روص کے کیوں خلاف ہیں؟ https://t.co/c3ksOWz53T
— Imtiaz Alam (@ImtiazAlamSAFMA) September 16, 2025
محمد عثمان نے کہا کہ اس میں اتنی برائی والی کوئی بات نہیں ہے کسی کے ساتھ زور زبردستی نہیں کی گئی، معاشرے میں ہر طرح کے لوگ ہوتے ہیں ایک قاعدے قانون کے تحت سب کو تفریح کا حق ہے، ان کا کہنا تھا کہ اس سے کئی زیادہ سنگین جرائم جن کا اسلامی معاشرہ میں تصور بھی ممکن نہیں سرے عام ہو رہے ہیں۔
https://Twitter.com/Muhamma38929354/status/196797764622418330
کئی صارفین کا کہنا تھا کہ خاتون اپنی مرضی سے یہ کام کر رہی ہں اس لیے کسی کو تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستانی ریسٹورنٹ خاتون رقص ویڈیو وائرل