کوئٹہ، ملی یکجہتی کمیٹی کا اجلاس، مختلف امور سے متعلق فیصلے
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اجلاس میں اہم فیصلے اور ملی یکجہتی کمیٹی کیجانب سے مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی جس میں مختلف جماعتوں کے نمائندوں کو شامل کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل بلوچستان نے ماہ رمضان المبارک کے موقع پر یوم القدس ریلی کے انعقاد، فلسطین فاؤنڈیشن کے سیمینار میں شرکت اور امریکہ و اسرائیل کے خلاف پریس کانفرنس سمیت دیگر اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ شب صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کا اہم اجلاس جماعت اسلامی کے صوبائی دفتر الفلاح ہاؤس میں منعقد ہوا۔ جس میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری، محمد یونس ہزارہ، حاجی غلام حسین اخلاقی، شیعہ علماء کونسل کے صوبائی رہنماء علامہ آصف حسین حسینی اور جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر اہم فیصلے اور ملی یکجہتی کمیٹی کی جانب سے مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی جس میں مختلف جماعتوں کے نمائندوں کو شامل کیا گیا۔ اس موقع پر خطبات جمعہ کمیٹی، علمی کمیٹی اور مصالحتی کمیٹی تشکیل دی گئی۔
ملی یکجہتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ بلوچستان کے تمام اضلاع میں ملی یکجہتی کونسل کے سیٹ اپ کو وسیع کیا جائے گا۔ ماہ رمضان المبارک کے آخری عشرے کے موقع پر یوم القدس ریلی کا انعقاد کیا جائے گا۔ فلسطین فاؤنڈیشن کی جانب سے منعقد ہونے والے فلسطین کانفرنس میں ملی یکجہتی کونسل بھرپور انداز میں شرکت کرے گی، اور ماہ رمضان المبارک کے موقع پر امریکہ اور اسرائیل کے خلاف سرگرم رہتے ہوئے پریس کانفرنس کیا جائے گا۔ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے علامہ سید ہاشم موسوی کو خطبات جمعہ کمیٹی، علامہ علی حسنین حسینی کو علمی کمیٹی، جبکہ حاجی غلام حسین اخلاقی کو مصالحتی کمیٹی کے اراکین نامزد کئے گئے، جبکہ دیگر جماعتوں کے اراکین بھی ان کمیٹیز کا حصہ ہیں۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے رمضان المبارک میں فلسطین غزہ کے سلسلے میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں تمام جماعتوں کو شرکت و خطاب کی دعوت دی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملی یکجہتی کونسل رمضان المبارک جماعتوں کے کی جانب سے
پڑھیں:
جسٹس سرفراز ڈوگر کیخلاف شکایت، ایمان مزاری نے اضافی دستاویزات جمع کرادیں
انسانی حقوق کی معروف وکیل ایڈووکیٹ ایمان زینب مزاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر کرنے کے بعد اضافی دستاویزات بھی جمع کرا دی ہیں۔
ان دستاویزات میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی خواتین ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی میں تبدیلی سے متعلق نوٹیفکیشن بھی شامل ہے۔
گزشتہ روز ایمان مزاری نے سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کمرہ عدالت میں ان کے حوالے سے ایسے ریمارکس دیے جو عدالتی منصب کے شایانِ شان نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر
شکایت میں کہا گیا ہے کہ یہ طرز عمل آئینی اور عدالتی تقاضوں کے منافی ہے، لہٰذا سپریم جوڈیشل کونسل چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف کارروائی کرے۔
ادھر ایمان مزاری کی جانب سے جمع کرائی گئی اضافی دستاویزات میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے اس نوٹیفکیشن کو بھی شامل کیا گیا ہے جس کے تحت خواتین ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
سرکلر کے مطابق ان کی جانب سے کمیٹی کے قیام اور اس کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اقدام اس تبدیلی کا سبب بنا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس ثمن رفعت کو ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا، وجہ بھی سامنے آگئی
واضح رہے کہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے بطور سربراہ ایک 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان، جسٹس ارباب محمد طاہر اور وہ خود شامل تھیں۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی کا مقصد ججز کے خلاف موصول ہونے والی شکایات کا جائزہ لینا تھا، تاہم نوٹیفکیشن کے اجرا کے طریقہ کار کو ان کی تبدیلی کی بنیادی وجہ قرار دیا گیا۔
یاد رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل وہ آئینی فورم ہے جو اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف مس کنڈکٹ یا دیگر شکایات کی سماعت کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی فورم اسلام آباد ہائیکورٹ ایمان مزاری چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سپریم جوڈیشل کونسل