ٹرمپ اپنا شوق پورا کرنے کیلیے اسرائیل کو واشنگٹن کے اردگرد بسائیں، حافظ نعیم الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
لاہور:امیرِ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا شوق پورا کرنے کے لیے اسرائیل جیسی ناپاک ریاست کو نیو یارک یا واشنگٹن کے اردگرد بسائیں، اسرائیل نے جو کچھ بھی فلسطین میں کیا ہے اس کے پیچھے امریکا ہے۔
منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی بچوں کو بھی اسنائپرز سے قتل کیا،دنیا کے سب سے بڑے مسئلے فلسطین پر امریکی صدر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ حماس نے تن تنہادنیا کے بڑے دہشت گرد وں اسرائیل اور امریکا کے سامنے مزاحمت کی، صیہونی فورسز کی دہشت گردی میں جو نقصان فلسطین کا ہوا ہے تاوان کی صورت میں امریکا اور اسرائیل کو ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہاکہ افسوس ہمارا حکمران طبقہ معیشت کی بات کر کے ملکی وقار کو بھی مدِ نظر نہیں رکھتا،وفاق اور پنجاب کے حکمران اشتہاروں میں کہتے نظر آتے ہیں مہنگائی کم ہوئی ہے، مہنگائی کہاں کم ہوئی ہے چینی 120 سے 160 روپے کلو ہو گئی ہے، گندم کا بحران ہے گندم کی قیمت کا اعلان نہیں ہوا۔ حافظ نعیم الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی کم نہیں ہوتی، ہمارا مطالبہ ہے فوری طور پر بجلی کی قیمت کم کریں، آئی ایم ایف کیا کر لے گا، تنخواہ داروں کے ٹیکسز میں کمی نہیں کر رہے، یہ جھوٹے اعداد و شمار دیتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحم ن
پڑھیں:
ٹرمپ نے فرانسیسی صدر کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان کو مسترد کر دیا
وائٹ ہاوس میں صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے گفتگو میں کہا کہ صدر میکرون جو کہتے ہیں، اس سے فرق نہیں پڑتا۔ انکا کہنا تھا کہ وہ (میکرون) بہت اچھے آدمی ہیں، لیکن انکے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان میں توازن نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس کے صدر میکرون کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسترد کر دیا۔ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اعلان کیا تھا کہ فرانس ستمبر میں فلسطین کو تسلیم کرلے گا۔ وہ جنرل اسمبلی میں فسلطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ وائٹ ہاوس میں صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے گفتگو میں کہا کہ صدر میکرون جو کہتے ہیں، اس سے فرق نہیں پڑتا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ (میکرون) بہت اچھے آدمی ہیں، لیکن ان کے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کے بیان میں توازن نہیں ہے۔ دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ میں اس کے بارے میں واضح نہیں ہوں، لیکن یہ ایک وسیع تر منصوبے کا حصہ ہونا چاہیئے، جس کا نتیجہ بالآخر دو ریاستی حل اور فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لیے دیرپا سلامتی کی صورت میں نکلنا چاہیئے۔
125 برطانوی اراکینِ پارلیمنٹ نے بھی وزیرِاعظم سر کیئر اسٹارمر کو خط لکھ کر فلسطین کو بطورِ ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط لکھنے والے اراکین کی قیادت لیبر پارٹی کی رکنِ پارلیمنٹ سارہ چیمپئن کر رہی ہیں، جو بین الاقوامی ترقیاتی کمیٹی کی چیئرپرسن بھی ہیں۔ سر کیئر اسٹارمر پر فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے، خط میں برطانوی حکومت سے فی الفور فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔