مسئلہ کشمیر پر فکری اور ٹھوس سیاسی کوششوں کی ضرورت ہے،مشعال ملک
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد: کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور کشمیری علیحدگی پسند رہنما مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے فکری، قانونی اور ٹھوس سیاسی کوششوں کی ضرورت ہے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشعال ملک نے کہا کہ کشمیری لاک ڈاؤن، پابندیوں اور بنیادی سہولیات کی کمی کو برداشت کر رہے ہیں جو اس خطے میں بھارت کے غیر انسانی رویے کی عکاسی کرتا ہے۔
مشال ملک نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے عملی راستہ اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت منظم طریقے سے کشمیریوں کی نسل کشی اور منصوبہ بندی کے ذریعے اپنی بستیاں آباد کرنے کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے بھارتی انتخابات کے ڈرامے کو مسترد کر دیا ہے، جنہیں انہوں نے ہیرا پھیری سے تعبیر کیا، افضل گورو سے لے کر مقبول بٹ اور اب یاسین ملک تک کشمیری رہنماؤں نے سخت ظلم و ستم کا سامنا کیا ہے اور اس مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور ان کی جدوجہد رائیگاں نہیں جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی، عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں اس لیے پیپلزپارٹی کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں اب آپ کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنتے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا پیپلز پارٹی کے راہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل آگیا۔ صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی۔؟ انہوں نے کہا کہ ہم سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں اس لیے اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں اب آپ کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنتے جائیں، عظمیٰ بخاری نے کہا کہ منظور چودھری اور حسن مرتضیٰ اپنے فلسفے اور دکھ بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف دینے میں مصروف ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ الحمدللہ پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کی ہر قسم کی مدد اپنے وسائل سے کر رہی ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سندھ میں ابھی سیلاب سے کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک سے امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ سیلاب متاثرین کی طرف موڑ دیا ہے، مریم نواز نے وفاق سمیت کسی بھی تنظیم کی طرف مدد کے لئے نہیں دیکھا۔ صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے لوگوں کو سندھ کے لوگوں کی فکر کرنی چاہئے، 2022ء کے سندھ کے سیلاب متاثرین آج بھی امداد کے منتظر ہیں۔