لاہور (کامرس ڈیسک) وفاقی ٹیکس محتسب کے کوآرڈینیٹر سیف الرحمان نے کہا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردگان کا دورہ دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے اور اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ جمعرات کو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس دورے میں تجارت، سرمایہ کاری اور ثقافتی تبادلے جیسے اہم شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔دورے کا بنیادی مقصد دو طرفہ تجارت میں جمود کا خاتمہ کرنا ہے جو اس وقت تقریبا 1.

3 ارب ڈالر ہے جسے سالانہ 5 ارب ڈالر تک لے جایا جا سکتا ہے۔ یہ ہدف سٹریٹجک اکنامک فریم ورک (ایس ای ایف) کی توسیع اور ترکیہ میں پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش نان ٹیرف رکاوٹوں اور مارکیٹ تک رسائی کے چیلنجز سمیت دیگر تجارتی رکاوٹوں کے خاتمے کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان۔ترکیہ بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے توانائی ، انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں نئے مواقع کی تلاش کے لئے معروف سرمایہ کاروں اور بزنس لیڈرز کو اکٹھا کرنے کا موقع میسر آیا ہے۔ یہ دورہ دوطرفہ تعلقات کو مزید متنوع اور مستحکم کرنے اور مشترکہ ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن

یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔
انہوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔
یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی  جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کی آواز ہر فورم پر بلند کریں گے، ترک صدر کا اسرائیلی جارحیت پر اعلان
  • وفاقی محتسب کی کا رکر دگی کی بین الا قوا می سطح پر پذ یر ائی ہو رہی ہے،وفاقی محتسب کی میڈ یا سے گفتگو
  • تہران: وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان ایران کے پہلے نائب صدر محمد رضا عارف سے مصافحہ کر رہے ہیں
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
  • وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • وزیرصحت مصطفی کمال کی ترکیہ سفیر ڈاکٹر مہمت پاجا جی سے ملاقات ، ڈاکٹرز اور نرسز کی باہمی تعلیمی شراکت داری کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • سعودی وزارت عمرہ کی زائرین کے لیے بڑی وارننگ
  • پاکستان اور ایران میں دو طرفہ تجارت بڑھانا ناگزیر ہے، رحمت صالح بلوچ
  • پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان
  •  وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر  تبادلہ خیال