کراچی ( کامرس رپورٹر) صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آگاہ کیا ہے کہ پاکستان بھر کے چیمبرز، ایسوسی ایشنز اور ٹریڈ باڈیز کے ساتھ وسیع البنیاد مشاورتی عمل کے بعد ایف پی سی سی آئی نے اصولی طور پر حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ جس میں سال 2025 میں ٹریڈ باڈیز کے انتخابات کے انعقاد کا کہا گیا ہے۔لیکن 2024 میں ہونے والے ٹریڈ باڈیز کے منتخب عہدیداروں کا مینڈیٹ 2 سال کے لیے ہے؛ یعنی کہ اکتوبر 2024 سے ستمبر 2026 تک کے لیے ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے نوٹ کیا کہ اگر اس فیصلے پر عمل درآمد ہوتا ہے اور سال 2025 میں ٹریڈ باڈیز کے انتخابات ہوتے ہیں تو 2 سال کے لیے منتخب ہونے والی تجارتی تنظیموں کی مدت غیر منصفانہ طور پر کم ہو کر 1 سال رہ جائے گی ؛ جو کہ کاروباری، صنعتی اورتاجر برادری کے ووٹرز کی مرضی ومنشاء کے خلاف ہو گا۔ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے مزید کہا کہ اتنے کم عرصے ہی میں نئے انتخابات کرانے کا فیصلہ تجارتی تنظیموں کے اندر موثر گورننس اور پالیسی وکالت کے اقدامات کے لیے درکار ضروری استحکام اور تسلسل کو نقصان پہنچائے گا۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے وضاحت کی کہ ٹریڈ باڈیز کے آرڈیننس کے مطابق حالیہ انتخابات شفاف طریقے سے کرائے گئے تھے اور قائم شدہ قانونی طریقہ کار پورا کیاگیا تھا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: صدر ایف پی سی سی ا ئی عاطف اکرام شیخ نے کے لیے

پڑھیں:

چین کی  امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے کچھ سیاست دانوں کی جانب سے چین کے داخلی معاملات کو دانستہ طور پر بدنام کرنے کی سختی سے مخالفت

بیجنگ : ہانگ کانگ  خصوصی انتظامی علاقے میں وزارت خارجہ کے دفتر کے ایک ترجمان نے امریکہ ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے کچھ سیاستدانوں کی جانب سے چین اور ہانگ کانگ مخالف عناصر کو قانون کے مطابق گرفتار کرنے پر ہانگ کانگ پولیس کے قانون نافذ کرنےکے اقدامات کی بے بنیاد بدنامی پر سخت عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کیا۔ہفتہ کے روز ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ جان بوجھ کر ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کو بدنام کرنے اور ہانگ کانگ کے امور اور چین کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت ہے۔ترجمان نے کہا کہ یوآن گونگ ای سمیت چین  اور ہانگ کانگ مخالف 19 مطلوب افراد نے ریاستی طاقت کو ختم کرنے کے مقصد سے نام نہاد “ہانگ کانگ پارلیمنٹ” کی غیر قانونی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔  یہ عمل ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے، “ایک ملک، دو نظام” کے اصول کو سنگین طور پر چیلنج کرتا ہے، اور قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کو سنگین خطرے میں ڈالتا ہے.ہانگ کانگ پولیس کی جانب سے  ہانگ کانگ مخالف عناصر کو قانون کے مطابق گرفتار کرنا ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی کے تحفظ کے لیے ایک منصفانہ اقدام ہے، قومی خودمختاری اور سلامتی کے دفاع کے لیے ایک ضروری قدم ہے، اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہانگ کانگ کے طویل مدتی امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ایک جائز لائحہ عمل ہے۔ترجمان نے نشاندہی کی کہ امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے کچھ سیاست دانوں نے ہانگ کانگ کے امور  اور چین کے داخلی معاملات میں من مانے طریقے سے مداخلت کی ہے اور اس حقیقت کو نظر انداز کیا ہے کہ ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی مسلسل بہتر ہو رہی ہے، سماجی نظم و نسق تیزی سے مستحکم ہو رہا ہے اور معاشی ترقی میں مسلسل بہتری آ رہی ہے۔ ہم ان سیاست دانوں اور اداروں پر زور دیتے ہیں کہ وہ حقیقت کا سامنا کریں، ایک معروضی اور غیر جانبدارانہ موقف  کو برقرار رکھیں، ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی کا احترام کریں، اور ہانگ کانگ کے معاملات اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت فوری طور پر بند کریں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • چین کی  امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے کچھ سیاست دانوں کی جانب سے چین کے داخلی معاملات کو دانستہ طور پر بدنام کرنے کی سختی سے مخالفت
  • صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا شرح سود میں 5فیصد کمی کا مطالبہ
  • پاکستان امریکا کے ساتھ ٹریڈ چاہتا ہے ایڈ نہیں: اسحاق ڈار
  • پنجاب کی سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کی گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازمی قرار
  • امیگریشن قوانین کی مخالفت، میئر نیویارک اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ
  • بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور، جے یو آئی کی مخالفت
  • الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات میں منتخب ارکان کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
  • 2016 کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام، اوباما کی گرفتاری کی مصنوعی ویڈیو جاری
  • چین کی عالمی تجارتی تنظیم میں یکطرفہ ٹیرف اقدامات کی مخالفت کی اپیل
  • چین کی ہائی نان فری ٹریڈ پورٹ غیرملکی سرمایہ کاری کے لیےایک پرکشش منزل رہی ہے، چینی میڈیا