طیفی بٹ اور قیصربٹ گروپ میں صلح ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 14 فروری 2025ء ) لاہور میں دو بڑے گروپ طیفی بٹ گروپ اور قیصر بٹ گروپ کے درمیان برسوں سے جاری دشمنی بالآخر ختم ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کےمطابق طیفی بٹ گروپ اور قیصر بٹ گروپ کے درمیان خواجہ تعریف بٹ کے گھر پر صلح کی تقریب منعقد ہوئی، جہاں دونوں فریقین نے آپسی اختلافات ختم کرنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر شہر کے معروف تاجر رہنما شفقت بگا بٹ، اسرار بٹ اور دیگر کاروباری شخصیات نے بھی شرکت کی اور اس معاہدے کو خوش آئند قرار دیا۔
صلح کے موقع پرمقتول جاوید بٹ کے صاحبزادے حمزہ بٹ کا کہنا تھا کہ صلح سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں۔ اللہ سے دعا سے یہ امن قائم رہے۔ صلح کیلئے کافی عرصے سے کوششیں کی جا رہی تھیں۔ قیصر بٹ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ صلح کیلئے ہمارے کافی عرصے سے کوششیں جا ری تھیں۔(جاری ہے)
لاہور کے تمام گروپس میں صلح ہونی چاہئے۔ لڑائی جھگڑے سے کسی نے بھی کچھ حاصل نہیں کیا۔
جاوید بٹ اور طیفی بٹ کی فیملی کا شکرگزار نے جنہوں نےاس سارے معاملے کو حاصل کیا۔ مقتول جاوید بٹ کے قتل میں نامزد تقریباً سبھی ملزمان گرفتار ہیں۔ باقی سب پولیس کا کام ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھے۔ باقی ہماری کوشش یہی رہے گی یہ خاندان مل جل کر رہیں۔ اب لاہور شہر اور نہ ہماری آنیوالی نسلیں یہ لڑائی جھگڑا برداشت کر سکتی ہیں۔ دوسری جانب قیصربٹ گروپ نے امیر بالاج ٹرکاں والا گروپ سے لاتعلقی کا اظہار کردیا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے طیفی بٹ بٹ گروپ
پڑھیں:
نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا میرا مقصد ہے: عاقب جاوید
پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ میرا سب سے بڑا مقصد اور ٹارگیٹ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو اس مقام پر لانا ہے جو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو جسے دنیا ایک بہترین سسٹم کے طور پر تسلیم کرے، ہم دوسروں کی نقل نہ کریں بلکہ لوگ ہماری تقلید کریں۔
عاقب جاوید نے پی سی بی پوڈکاسٹ میں وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے مختصر مدت اور طویل مدت کے منصوبوں پر تففصیل سے روشنی ڈالی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ کوچ بنتے ہیں تو پھر آپ کو کھلاڑیوں کو عزت دینی ہوتی ہے یہ نہیں کہ آپ کسی کھلاڑی سے یہ توقع کریں کہ وہ آپ جیسا ہی کرے۔
عاقب جاوید کہتے ہیں کہ کسی بھی ملک کی کرکٹ کی ترقی اور کامیابی میں نیشنل اکیڈمی کا کردار کلیدی ہوتا ہے اور جب یہاں یہ اکیڈمی بند کردی گئی تھی تو وہ غصے میں یو اے ای چلے گئے تھے اور وہاں ان کی کوچنگ کے ذریعے یو اے ای نے انڈر 19 ورلڈ کپ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور ففٹی اوورز ورلڈ کپ بھی کھیلا۔
انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز سے وابستگی کا بنیادی سبب اس کا ڈیولپمنٹ پروگرام ہے کیونکہ وہ صرف پی ایس ایل کے دنوں کے لیے کوچ بننے کے لیے تیار نہیں تھے۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ بحیثیت کوچ ان کے لیے سب سے زیادہ خوشی اور اطمینان کی بات یہ ہوتی ہے کہ جب آپ کسی کھلاڑی کی زندگی میں فرق ڈالتے ہیں اس کے گھر کے حالات اچھے ہوتے ہیں اور اس کے علاقے میں کرکٹ کا شوق بڑھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طویل عرصے کے بعد لاہور قلندرز کو چھوڑنا ان کے لیے آسان فیصلہ نہ تھا انہوں نے یہ نئی ذمے داری سنبھالتے وقت چیئرمین پی سی بی سے یہ کہا تھا کہ وہ اپنے کام پر فوکس کرتے ہیں اور اس میں تبدیلی ضرور لاتے ہیں، جب تک آپ کے آگے کی سوچ نہیں ہو گی آپ کبھی ترقی نہیں کر سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت متعدد ایسے کھلاڑی ہیں جنہیں فیلڈنگ کی بنیادی باتیں معلوم نہیں ہیں، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا یہ رول ہوگا کہ پاکستان ٹیم میں جو خلا ہے اسےپُر کیا جائے، ایک کھلاڑی کے پیچھے تین تین کھلاڑی ہوں۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ مینز ٹیم کے ساتھ ساتھ ویمنز کرکٹ پر بھی مکمل توجہ دی جائے اور اس سلسلے میں کراچی کا ہائی پرفارمنس سینٹر مکمل طور پر خواتین کرکٹرز کے لیے مخصوص ہوگا، اسی طرح ملتان کی اکیڈمی کو انڈر 19 کرکٹرز، فیصل آباد کے ہائی پرفارمنس سینٹر کو انڈر17 کے لیے مخصوص کیا جائے گا اور اسے وہاں کے مقامی کالجز سے منسلک کیا جائے گا، اسی طرح سیالکوٹ میں انڈر 15 کا سیٹ اپ ہو گا، اگر یہ سلسلہ صحیح طریقے سے چلا تو ہمیں کسی صورت میں کھلاڑیوں کی کمی نہیں ہو گی۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی سہولتوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا، بائیو مکینکس لیب کو دوبارہ متحرک کر رہے ہیں، میں نے خود کو 6 ماہ کا ٹارگیٹ دیا ہے کہ اگر یہ تمام سرگرمیاں شروع ہوجائیں تو اگلے 6 ماہ میں ہمیں ایک واضح شکل نظر آسکتی ہے کہ ہمارے پاس ایک مضبوط بیک اپ موجود ہو، اس عرصے میں کھلاڑیوں میں جو جو خامیاں ہیں وہ انہیں دور کر سکتے۔
Post Views: 5