Juraat:
2025-11-04@06:12:59 GMT

مسئلہ کشمیر و فلسطین پر پاکستان ساتھ کھڑے ہیں ،ترک صدر

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

مسئلہ کشمیر و فلسطین پر پاکستان ساتھ کھڑے ہیں ،ترک صدر

 

 

قائد اعظم اور علامہ اقبال ہمارے بھی ہیرو ہیں،پاکستان اور ترکیہ دونوں عظیم قومیں اور برادرانہ تعلقات ہیں ،دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم5 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے

سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے رہے ہیں،صدر زداری سے ملاقا ت اچھی رہی ،معارف فائونڈیشن اسکول سسٹم پاکستان میں اہم کردار ادا کرے گا،تقریب سے خطاب

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہیں، مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، پاکستان اور ترکی مل کر آزاد فلسطینی ریاست کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم ہائوس میں وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ پاک ترکی 24 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخطی تقریب سے خطاب میں کیا۔طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان میرا دوسرا گھر ہے یہاں آکر خوشی ہوئی، قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال ہمارے بھی ہیرو ہیں، دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات قائم ہیں، علامہ اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے دنیا میں انقلاب برپا کیا۔انہوں کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان آج 24 معاہدوں اور مفاہمتی یاد داشتوں پر اتفاق ہوا ہے، صدر پاکستان آصف علی زرداری سے بھی ملاقات ہوئی جس میں تجارتی امور پر گفتگو ہوئی، پاکستان اور ترکیہ دونوں عظیم قومیں ہیں دونوں کے درمیان تعلقات کو مزید بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، دفاع اور دفاعی پیداوار کے شعبوں میں تعاون پر گفتگو ہوئی۔ طیب اردوان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، دونوں ممالک کے عوام کے درمیان گہرے تعلقات ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دیں ہم دہشت گردی کے خلاف شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہیں،ترک صدر نے بتایا کہ ترکیہ کی معارف فائونڈیشن کے اسکولوں کا پاکستان کے تعلیمی شعبے میں اہم کردار ہوگا،مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔مسئلہ کشمیر پر انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں جبکہ قبرص کے معاملے پر پاکستان کی جانب سے ہماری حمایت کا اقدام ہمارے لیے اہمیت کا حامل ہے،پاکستان اور ترکی مل کر آزاد فلسطینی ریاست کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے ،ترکیہ صدر نے کہا کہ ہم نے دنیا کے ہر فورم پر پاکستان کے ہمراہ مسئلہ فلسطین پر آواز بلند کی کیوں کہ فلسطینی بہن بھائیوں کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے ہم آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کوششیں جاری رکھیں گے۔دریں اثنا پاک ترک بزنس فورم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جائے گا، اسلام آباد، تہران، استنبول کے درمیان تجارت کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے، اقتصادی راہداری منصوبہ تجارت کے فروغ کے لیے اہم ہے مستقبل میں بہترین حکمت عملی کے ذریعے آگے بڑھا جاسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام نے ہمیشہ مشکل وقت میں ساتھ دیا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان ترجمان کے اشتعال انگیز اور گمراہ کن بیانات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ افغان ترجمان کے اشتعال انگیز اور بے بنیاد بیانات پر واضح الفاظ میں کہا جاتا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان کے حوالے سے جامع حکمتِ عملی پر پوری قوم، بشمول سیاسی اور عسکری قیادت مکمل اتفاق رکھتی ہے۔

On the malicious and misleading comments made by the Afghan spokesperson, let it be categorically stated that there exists complete unanimity of views among all Pakistanis, including the country’s political and military leadership, regarding Pakistan’s security policies and its…

— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 1, 2025

انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام خصوصاً خیبرپختونخوا کے لوگ بخوبی آگاہ ہیں کہ افغان طالبان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرستی میں ملوث رہی ہے، اور ان کے عزائم و طرز عمل کے بارے میں انہیں کسی غلط فہمی کا شکار نہیں بنایا جا سکتا۔

خواجہ آصف نے کہاکہ واضح حقیقت یہ ہے کہ غیر نمائندہ افغان طالبان حکومت اندرونی گروہ بندی کا شکار ہے اور افغانستان میں مختلف قومیتوں، خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر ظلم و جبر کی ذمہ دار ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ حکومت اظہار رائے، تعلیم اور نمائندگی جیسے بنیادی حقوق سلب کررہی ہے۔

وزیر دفاع نے کہاکہ اقتدار سنبھالنے کے 4 سال بعد بھی افغان حکومت اپنے وہ وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے جو اس نے عالمی برادری سے کیے تھے۔ اب یہ اپنی کمزور حکمرانی، عدم استحکام اور باہمی انتشار کو چھپانے کے لیے اشتعال انگیز بیان بازی پر اتر آئی ہے اور بیرونی قوتوں کے آلہ کار کے طور پر کام کررہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی پالیسی اپنے شہریوں کو سرحد پار دہشتگردی اور خوارج کی گمراہ کن سوچ سے محفوظ رکھنا ہے، جو مکمل طور پر متحد، اٹل اور قومی مفاد کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و استحکام کے فروغ پر مبنی ہے۔

مزید پڑھیں: غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا

واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے، تاہم بعد ازاں افغان طالبان نے مذاکرات کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا جسے پاکستان نے مسترد کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی پاکستان افغانستان تعلقات خواجہ آصف وزیر دفاع وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا اسمبلی اراکین کاقانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہونے کافیصلہ
  • فلسطین کے مسئلہ پر پاکستان اور ترکیہ مل کر کام جاری رکھیں گے
  • اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، مسئلہ فلسطین سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال
  • ٹام کروز اور آنا دے آرمس کی علیحدگی کے بعد بھی دوستی برقرار
  • مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • بھارتی فضائی حدودکی پابندی سےپاکستان سےبراہ راست فضائی رابطوں میں تاخیرکاسامنا ہے،ہائی کمشنربنگلادیش
  • ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق
  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • کشمیر کا مسئلہ پیپلز پارٹی کے دل کے قریب ہے، شازیہ مری