Juraat:
2025-06-09@20:17:56 GMT

مسئلہ کشمیر و فلسطین پر پاکستان ساتھ کھڑے ہیں ،ترک صدر

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

مسئلہ کشمیر و فلسطین پر پاکستان ساتھ کھڑے ہیں ،ترک صدر

 

 

قائد اعظم اور علامہ اقبال ہمارے بھی ہیرو ہیں،پاکستان اور ترکیہ دونوں عظیم قومیں اور برادرانہ تعلقات ہیں ،دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم5 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے

سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے رہے ہیں،صدر زداری سے ملاقا ت اچھی رہی ،معارف فائونڈیشن اسکول سسٹم پاکستان میں اہم کردار ادا کرے گا،تقریب سے خطاب

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہیں، مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، پاکستان اور ترکی مل کر آزاد فلسطینی ریاست کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم ہائوس میں وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ پاک ترکی 24 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخطی تقریب سے خطاب میں کیا۔طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان میرا دوسرا گھر ہے یہاں آکر خوشی ہوئی، قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال ہمارے بھی ہیرو ہیں، دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات قائم ہیں، علامہ اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے دنیا میں انقلاب برپا کیا۔انہوں کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان آج 24 معاہدوں اور مفاہمتی یاد داشتوں پر اتفاق ہوا ہے، صدر پاکستان آصف علی زرداری سے بھی ملاقات ہوئی جس میں تجارتی امور پر گفتگو ہوئی، پاکستان اور ترکیہ دونوں عظیم قومیں ہیں دونوں کے درمیان تعلقات کو مزید بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، دفاع اور دفاعی پیداوار کے شعبوں میں تعاون پر گفتگو ہوئی۔ طیب اردوان نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، دونوں ممالک کے عوام کے درمیان گہرے تعلقات ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑی قربانیاں دیں ہم دہشت گردی کے خلاف شہید ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہیں،ترک صدر نے بتایا کہ ترکیہ کی معارف فائونڈیشن کے اسکولوں کا پاکستان کے تعلیمی شعبے میں اہم کردار ہوگا،مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔مسئلہ کشمیر پر انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں جبکہ قبرص کے معاملے پر پاکستان کی جانب سے ہماری حمایت کا اقدام ہمارے لیے اہمیت کا حامل ہے،پاکستان اور ترکی مل کر آزاد فلسطینی ریاست کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے ،ترکیہ صدر نے کہا کہ ہم نے دنیا کے ہر فورم پر پاکستان کے ہمراہ مسئلہ فلسطین پر آواز بلند کی کیوں کہ فلسطینی بہن بھائیوں کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے ہم آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کوششیں جاری رکھیں گے۔دریں اثنا پاک ترک بزنس فورم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جائے گا، اسلام آباد، تہران، استنبول کے درمیان تجارت کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے، اقتصادی راہداری منصوبہ تجارت کے فروغ کے لیے اہم ہے مستقبل میں بہترین حکمت عملی کے ذریعے آگے بڑھا جاسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام نے ہمیشہ مشکل وقت میں ساتھ دیا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی

جلیل عباس جیلانی—فائل فوٹو

پاکستانی سفارتی وفد کے رکن جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن تمام ممبران کے ساتھ اچھی بات چیت ہوئی، یو این کے سیکرٹری جنرل اور صدر جنرل اسمبلی سے بھی ملاقات ہوئی۔

لندن میں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ بھارت نے جارحیت کی ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم کافی عرصے سے بھارت کو کہہ رہے تھے کہ مسائل پُرامن طریقے سے حل کیے جائیں، بھارت کی جارحیت پر پاکستان کے جواب سے دنیا میں بھارت کے امیج کو دھچکا لگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کافی عرصے سے الزام تراشی کر رہا تھا اب کسی نے بھارت کے بیانیے کو قبول نہیں کیا، بھارت نے کچھ ممالک کو بھی قائل کرنے کی کوشش کہ وہ بڑی طاقت ہے۔ 

جلیل عباس جیلانی نے کہا بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا ہے، پاکستان نے بھارت کے 6 جہاز گرائے، سسٹم جام کیا، فوجی تنصیبات کو ہٹ کیا، حالیہ جنگ کے بعد مسئلہ کشمیر پوری دنیا میں عالمی مسئلہ بن کر ابھرا ہے۔

دریں اثناء پاکستانی سفارتی وفد کی رکن سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے لندن میں ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ اور مسئلہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کے ارکان کے ساتھ بات کی، آج سندھ طاس معاہدہ نظر انداز کیا جاتا ہے تو پھر مستقبل میں کسی معاہدے کی وقعت نہیں ہو گی۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم امن کا پیغام لے کر آئے ہیں لیکن اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔

سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے کہا کہ تجارت اور معیشت سے متعلق ٹرمپ کی فلاسفی کے ساتھ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی فلاسفی میچ کرتی ہے، پاکستان اور بھارت جنگ میں جاتے ہیں تو پورا خطہ متاثر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا میں ہمیں بہتر رسپانس ملا ہے، پاکستان اس کو سیز فائر کہہ رہا ہے اور بھارت اس کو ایک وقفہ کہہ رہا ہے، آج کشمیر اور سندھ طاس معاہدے کا مسئلہ حل نہ ہوا تو 6 ماہ بعد معاملہ پھر بڑھ جائے گا، ہم چاہتے ہیں کہ صدر ٹرمپ اس معاملے میں کردار ادا کریں تاکہ خطہ جنگ سے متاثر نہ ہو۔

پاکستانی سفارتی وفد کے رکن اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں کہا کہ پانی کا معاملہ پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا ہے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرا دیا مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کو یہ سمجھانا تھا کہ مداخلت کی ضرورت ہے، بھارت نہ غیر جانبدار انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے۔

خرم دستگیر نے یہ بھی کہا کہ ہم نے یہ بات سمجھائی کہ پانی کے ساتھ 24 کروڑ لوگوں کی زندگی منسلک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مسئلہ کشمیر پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا وعدہ پورا کریں گے، بلاول بھٹو
  • پاکستان سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ہو یا دہشتگردی کا، جنگ ان مسائل کا حل نہیں ہے؛ بلاول بھٹو
  • بلاول بھٹو: بھارت سے مسائل کا واحد حل مسئلہ کشمیر کا حل ہے
  • بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا، جلیل عباس جیلانی
  • شہبازشریف کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، علاقائی، عالمی پیشرفت پر تبادلہ خیال
  • سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی
  • اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے، مولانا شعیب احمد
  • پاکستان کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے: وزیراعظم
  • فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، سردار عتیق
  • لبنان پر اسرائیلی حملے قابل مذمت: مقبوضہ کشمیر  پر مودی کا بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان