’70 ہزار فرشتے ہماری گواہی دے رہے ہیں‘، اداکارہ کبریٰ خان اور گوہر رشید کا مکہ مکرمہ میں نکاح، تصاویر وائرل
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار گوہر رشید اور کبریٰ خان مکہ مکرمہ میں رشتہ ازدواج میں بندھ گئے ہیں۔
کبریٰ خان نے مداحوں کے ساتھ یہ خوشخبری فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر شیئر کی۔ انہوں نے انسٹاگرام پر ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ اور گوہر رشید خانہ کعبہ کے سامنے کھڑے ایک دوسرے کو دیکھ رہے ہیں۔ جبکہ دوسری تصویر میں دونوں اداکاروں نے ہاتھ غلاف کعبہ پر رکھے ہوئے ہیں۔
کیپشن میں اداکارہ نے لکھا کہ اللہ کی کرسی کے سائے تلے، 70 ہزار فرشتے ہماری گواہی دے رہے ہیں اور اللہ کی رحمت بارش کی مانند ہم پر برس رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ’قبول ہے‘ لکھا۔
View this post on Instagram
A post shared by Kübra Khan (@thekubism)
تصاویر شیئر کرنے پر ساتھی اداکار اور مداح انہیں مبارکباد دیتے نظرآ رہے ہیں، اور اس نئی جوڑی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کبریٰ خان اور گوہر رشید کے دوست ان کی شادی کے ہر لمحے کو خوبصورت اور یادگار بنا رہے ہیں۔ چند دن قبل دونوں کی ڈھولکی کے فنکشن کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس کے بعد لڑکے اور لڑکی والوں کے درمیان والی بال کا میچ کھیلا گیا جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں اور مداحوں کی جانب سے انہیں خوب سراہا گیا۔
پھر گوہر رشید نے اپنے آفیشل انسٹا گرام اکاؤنٹ پر چند تصاویر شیئر کی تھیں جس میں وہ ’پری ویڈنگ پکنک‘ منا رہے تھے۔ انہوں نے یہ پکنک ہوسٹ کرنے پر اپنے دوستوں کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودیہ عربیہ کبریٰ خان کبریٰ خان شادی گوہر رشید.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سعودیہ عربیہ گوہر رشید گوہر رشید رہے ہیں
پڑھیں:
اسرائیل کے حملوں سے ہماری کارروائیوں میں شدت آئیگی، یمن
اپنے ایک جاری بیان میں یمنی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے یہ حملے یمنی عوام پر دباؤ بڑھانے اور ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کیلئے کئے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رواں شب یمن کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں عالمی برادری کو مخاطب کیا کہ اسرائیل نے جولائی سے اب تک کئی بار یمن کے عام شہریوں اور اہم بنیادی ڈھانچوں پر حملے کئے۔ اس دوران صیہونی رژیم نے مغربی یمن میں الحدیدہ، رأس عیسیٰ اور الصلیف جیسی اہم بندرگاہوں کو نشانہ بنایا۔ یہ بندرگاہیں لاکھوں یمنی شہریوں کے لئے زندگی کی بنیادی ضروریات کی فراہمی کا ذریعہ ہیں جن میں خوراک، دواء، ایندھن اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ انہی بندرگاہوں کے ذریعے ملک کی 80 فیصد ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے یہ حملے یمنی عوام پر دباؤ بڑھانے اور ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے لئے کئے جا رہے ہیں۔
تاہم یمن نے واضح کیا کہ ان حملوں سے غزہ کی حمایت میں ہمارے موقف پر کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ یہ حملے غزہ کی حمایت میں یمنی فوجی کارروائیوں کو مزید تیز کریں گے۔ واضح رہے کہ اکتوبر 2023ء میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد یمن، فلسطینیوں کا ایک سرگرم حامی بن کر سامنے آیا۔ یمن نے اسرائیل کے خلاف کئی میزائل اور ڈرون حملے کئے تا کہ تل ابیب پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ جنگ بندی کرے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرے۔ زیادہ تر حملوں میں جنوبی اسرائیل بالخصوص ایلات کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔ جبکہ کچھ حملے تل ابیب اور بن گوریون ایئرپورٹ کی جانب بھی کئے گئے۔ یہ حملے اسرائیل کے لئے ایک سیکیورٹی چیلنج بن چکے ہیں۔ جس کے جواب میں اسرائیل نے یمن میں مختلف اہداف پر فوجی کارروائیاں کیں۔