آفاق احمد کو رہا کیا جائے، مصطفیٰ کمال کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
ایک بیان میں ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ یہ مہاجر اور پختونوں کا نہیں بلکہ غلط گاڑی چلانے اور کچلے جانے والے معصوم شہیدوں کا مسئلہ ہے، اس تمام سانحہ کی ذمہ دار خراب حکمرانی والی سندھ حکومت ہے، حکومت شہیدوں کے اہل خانہ کو معاوضہ ادا کرے اور اپنی ذمہ داری پوری کرے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما مصطفیٰ کمال نے مطالبہ کیا ہے کہ آفاق احمد کو رہا کیا جائے۔ اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ معصوم شہداء کے انصاف کا سوال ہے، یہ مہاجر یا پختون کا نہیں بلکہ سندھ حکومت کی خراب حکمرانی کا مسئلہ ہے، حکومت ذمہ داری لے اور شہداء کے اہل خانہ کو انصاف دے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مہاجر اور پختونوں کا نہیں بلکہ غلط گاڑی چلانے اور کچلے جانے والے معصوم شہیدوں کا مسئلہ ہے، اس تمام سانحہ کی ذمہ دار خراب حکمرانی والی سندھ حکومت ہے، حکومت شہیدوں کے اہل خانہ کو معاوضہ ادا کرے اور اپنی ذمہ داری پوری کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
— اسکرین گریبوزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پُل ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، ماحولیات، کلین انرجی اور دیگر منصوبوں پر گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ سیلاب کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، توانائی اور دیگر شعبوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔ 2024 میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 3.6 ارب ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پنجاب جرمنی کی رینیو ایبل انرجی سمیت مختلف شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے، تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہا ہے، 10 ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ثقافتی تعاون مؤثر سفارت کاری ہے، جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت کے منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔
وزیراعلیٰ نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کے تحت تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی، جبکہ نوجوانوں کی روزگاری صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمن ماڈل اپنانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔