دی کپل شرما شوسے متعلق اداکارہ سمونا چکرورتی کا حیران کن انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
بھارت کے مشہور کامیڈی شو “دی کپل شرما شو” کے بارے میں ایک عرصے سے یہ سوال اٹھایا جا رہا تھا کہ آیا یہ مکمل طور پر سکرپٹڈ ہوتا ہے یا اس میں اداکاروں کو اپنی مرضی سے مکالمے بولنے کی آزادی دی جاتی ہے۔ اب شو کا حصہ رہنے والی اداکارہ سمونا چکرورتی نے اس حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں۔
حالیہ انٹرویو میں سمونا چکرورتی نے بتایا کہ اس شو میں سکرپٹ پر سختی سے عمل کرنا پڑتا تھا اور مکالموں میں تبدیلی یا فی البدیہہ جملے شامل کرنے کی اجازت نہیں ہوتی تھی۔ انہوں نے کہا “میرے اپنے مزاح کا ایک الگ انداز ہے لیکن وہ اس شو میں کام نہیں کرتا اس لیے میرے لیے یہ خالص اداکاری تھی۔”
سمونا نے مزید کہا “جب ہمیں سکرپٹ ملتا تھا تو میں قلم اور کاغذ لے کر بیٹھتی، تمام جملوں کو ہائی لائٹ کرتی، انہیں لفظ بہ لفظ یاد کرتی، کیونکہ پنچ لائنز بہت اہم ہوتی تھیں۔ اس کے ساتھ ساتھ میں کپل شرما کے مکالمے بھی یاد رکھتی تھی تاکہ مزاح کی صحیح ٹائمنگ برقرار رہے۔” انہوں نے تصدیق کی کہ شو کے فارمیٹ میں کسی قسم کی فی البدیہہ مزاحیہ گفتگو (Improv) کی اجازت نہیں تھی، اور تمام فنکاروں کو مخصوص مکالمے اور ایپی سوڈ کے بہاؤ کے مطابق چلنا ہوتا تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
مسابقتی کمیشن کا 68 ارب روپے کے جرمانے ریکور نہ کرنے کا انکشاف
قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 68 ارب روپے کے عائد کردہ جرمانے ریکور نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
پی اے سی اجلاس نوید قمر کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں خزانہ ڈویژن آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا، نوید قمر نے چیئرمین مسابقتی کمیشن سے استفسار کیا کہ آپ اپنا کام نہیں کرتے، آپکا کام صوبے، عدالتیں اور وفاقی حکومتی کرتی ہیں، آپ نے یہ جرمانے کیوں ریکور نہیں کیے، آپ نے بڑے بڑے کارٹیلز پر ہاتھ نہیں ڈالا۔
نوید قمر نے کہا کہ ایسا لگتا ہے آپ کچھ نہیں کررہے صرف چھوٹے کاروباروں پر ہاتھ ڈالتے ہیں، اربوں روپے کے کیسوں میں کروڑوں کے وکیل ہوتے ہیں اور آپ کا ایک ایل ایل بی کا چھوٹا وکیل ہوتا یے۔
نوید قمر نے مسابقتی کمیشن کے چیئرمین سے استفسار کیا کہ ہم آپ کے جوابات سے مطمئن نہیں ہیں، اگر یہی کارکردگی رہی تو ہمارے بچے بھی آئیندہ سالوں میں یہی جوابات سن رہے ہونگے، آپ کے سسٹم میں کچھ اصلاحات ہونی چاہیے،
تین مہینے کے بعد آپ آئیں اور ایک جامع منصوبہ اس کمیٹی کے سامنے رکھیں۔