ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں غلط اندازے لگائے، رجب طیب اردوان
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے باوجود جنگ بندی کے آثار نظر نہیں آتے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں کہ صدر ٹرمپ نئے تنازعات کے بجائے اپنی انتخابی مہم میں کیا گیا امن کی بحالی کا وعدہ پورا کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں غلط اندازے لگائے، صہیونی جھوٹ پر دھیان دینے سے صرف تنازع میں اضافہ ہوگا۔ اپنے ایک بیان میں ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کے باوجود جنگ بندی کے آثار نظر نہیں آتے۔ اردوان کا مزید کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں کہ صدر ٹرمپ نئے تنازعات کے بجائے اپنی انتخابی مہم میں کیا گیا امن کی بحالی کا وعدہ پورا کریں گے۔ واضح رہے کہ ترکیہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کو بھی مسترد کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
افغانستان، پاکستان اور ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک زلزلے سے لرز اٹھے
افغانستان کے ہندوکش خطے میں رات کو آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔
جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کا مرکز شمالی افغانستان کے قصبے خُلم سے 30 کلومیٹر دور تھا۔
زلزلے کے شدید جھٹکوں نے شمالی افغانستان کے متعدد علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ مزار شریف سے عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی نقصان کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق شہری گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں میں دعائیں مانگتے رہے۔
زلزلے کے جھٹکے ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے، جبکہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی عمارتیں لرز اٹھیں۔ بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقے بھی زلزلے کی زد میں آئے۔
ریکٹر اسکیل پر 6.3 شدت کا یہ زلزلہ علاقے کے لیے خطرے کی گھنٹی قرار دیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہندوکش ریجن میں زلزلہ خیز سرگرمیاں مسلسل بڑھ رہی ہیں، جس سے بڑے زلزلے کے خدشات بھی جنم لے رہے ہیں۔
اب تک کسی جانی نقصان کی مصدقہ اطلاعات نہیں ملیں، تاہم ریسکیو ٹیمیں الرٹ کر دی گئی ہیں اور مزار شریف سمیت متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا جائزہ لینے کا عمل جاری ہے۔