آئی ایم ایف وفد کا دورہ مکمل، مالیاتی امور اور تحقیقات پر تفصیلی بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد:عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا وفد پاکستان کا دورہ مکمل کرکے واپس روانہ ہو گیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے اس دورے کے دوران کابینہ ڈویژن کی قیادت میں مختلف وزارتوں کے حکام سے ملاقاتیں ہوئیں جن میں مالیاتی امور اور احتساب کے نظام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی ایم ایف ٹیم نے وزارت خزانہ، اقتصادی امور، تجارت اور نجکاری کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی، جو کابینہ ڈویژن میں منعقد ہوئی۔ اس دوران مشن کی سفارشات پر گورننس اور احتساب کے نظام کو مزید بہتر بنانے کے اقدامات پر گفتگو کی گئی۔
ذرائع کے مطابق وفد نے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) کے حکام سے بھی ملاقات کی، جس میں آئی ایم ایف کو ایف ایم یو کی ورکنگ اور کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس دوران مشکوک مالی ترسیلات، مالیاتی پورٹنگ اور جاری تحقیقات سے متعلق بھی معلومات فراہم کی گئیں۔
آئی ایم ایف مشن کے ساتھ دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے اقدامات پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اس کے علاوہ وفد نے پاکستان کے آڈیٹر جنرل سے بھی ملاقات کی، جہاں آڈیٹر جنرل آفس کے کام کے طریقہ کار، مالی شفافیت اور پارلیمانی اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی ہدایات پر عملدرآمد سے متعلق سوالات اٹھائے گئے۔
آئی ایم ایف کے اس دورے کے دوران مالیاتی نگرانی اور احتساب کے عمل کو مزید شفاف بنانے کے اقدامات پر غور کیا گیا، جبکہ مشن کی سفارشات کی روشنی میں آئندہ کے لیے پالیسی فیصلے متوقع ہیں۔
TagsImportant News from Al Qamar.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
سعودی عرب: کرپشن اور منصب کے غلط استعمال پر 100 ملزمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سعودی عرب کے محکمہ انسداد بدعنوانی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اکتوبر 2025 کے دوران متعدد فوجداری اور انتظامی مقدمات پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے جو سرکاری مال کے تحفظ اور ہر طرح کی بدعنوانی کے انسداد کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ انسداد بدعنوانی نے وضاحت کی ہے کہ اُس نے اس عرصے میں نگرانی کے عمل سے متعلق 4895 دورے کیے اور 478 ملزمان سے مختلف مقدمات میں تحقیقات کی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق یہ تحقیقات رشوت اور عہدے کے ناجائز استعمال جیسے جرائم کے حوالے سے کی گئیں۔
تحقیقات کے بعد 100 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ بعض کو ضمانتی مچلکوں پر چھوڑ دیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ مقدمات کئی سرکاری وزارتوں اور اداروں سے کے اہلکاروں کے خلاف ہیں جن کا تعلق وزارتِ داخلہ، وزارت بلدیات، وزارت تعلیم، وزارت صحت اور وزارت ہیومن ریسورسز سے ہے۔
محکمے کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات ان اطلاعات اور شکایات کے سلسلے کی پیروی میں کیے گئے ہیں جو اسے موصول ہوتی ہیں نیز اُن خلاف ورزیوں کی بنیاد پر جو اس کے معائنے میں سامنے آتی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں محکمہ انسداد کرپشن نے واضح کیا ہے کہ وہ احتساب کے اصول کو نافذ کرنے اور شفافیت کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے، ساتھ ہی عوام سے اپیل کی کہ وہ مالی یا انتظامی بدعنوانی کے کسی بھی شبہے کی اطلاع مقررہ سرکاری ذرائع سے دیں۔