بارہمولہ، انتظامیہ نے ایک اور کشمیری کی جائیداد ضبط کر لی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
مودی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیریوں کے گھروں، زمینوں اور دیگر املاک کی ضبطگی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نئی دلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے ضلع بارہمولہ میں ایک اور کشمیری کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے ضلع کے ایک رہائشی کا مکان، پولٹری فارم اور دو کنال اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت ضبط کر لیے ہیں۔ مودی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیریوں کے گھروں، زمینوں اور دیگر املاک کی ضبطگی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے جس کا مقصد انہیں اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانا اور ضبط شدہ جائیدادیں غیر کشمیری بھارتی ہندوﺅں کو دے کر علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مانسہرہ؛ ناران روڈ مہانڈری کے مقام سے 4 دن کیلئے بند
سٹی 42 : مانسہرہ میں ضلعی انتظامیہ اور ضلع پولیس کی جانب سے ناران روڈ مہانڈری کے مقام سے 4 دن کے لیے سیاحوں کیلئے بند کر دیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق شاہراہ کاغان 15 جون سے 18جون تک سیاحوں کے لیے بند کر دی گی ہے، مہانڈری پل کو 33 فٹ تک این ایچ اے کے تعاون سے وسیع کیا جارہا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سیزن میں مہانڈری پل سیلابی ریلے میں بہہ گیا تھا اور اس کے بعد عارضی پل تعمیر کیا گیا تھا، پل بہہ جانے کی وجہ سے سیاحوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تہران: رہائشی کمپلیکس پر اسرائیلی حملے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی,20 بچے بھی شامل
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیاحوں کو ان4دنوں میں کاغان ناران کے سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور اس کے ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کے سفر کے لیے شاہراہ قراقرم ہائی وے استعمال کریں ۔