بابراعظم کی انگلش کمزور ہے، بات چیت میں مشکل ہوتی تھی، ہرشل گبز
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
سابق جنوبی افریقی کرکٹر ہرشل گبز نے پی ایس ایل فرنچائز کراچی کنگز کے ساتھ اپنے گزارے ہوئے وقت کی یادوں کو شیئر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بابراعظم کی انگلش اتنی اچھی نہیں ہے جس کی وجہ سے انہیں سمجھانے میں مجھے دشواری پیش آتی تھی، انہوں نے سوشل میڈیا پر پرستار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بابر کے ساتھ زبان کا مسئلہ تھا، آپ جانتے ہیں کہ ان کی انگلش اتنی اچھی نہیں ہے اس لیے انہیں کچھ نکات سمجھانے میں مشکل پیش آتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے بابراعظم کی بیٹنگ کا مشاہدہ کیا اور دیکھا کہ انہوں نے اپنی سوچ نہیں بدلی اور وہ اپنے انداز اور ٹیمپو کے ساتھ ہی کھیلتے رہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے غزہ میں مقامی مسلح گروہوں کو حماس کو کمزور کرنے کے لیے فعال کیا۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام سیکیورٹی حکام کے مشورے پر کیا گیا۔
نیتن یاہو کا یہ بیان سابق وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمین کی تنقید کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے اسرائیل کی اس خفیہ حکمت عملی کو عوامی طور پر چیلنج کیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حمایت یافتہ ایک گروہ "پاپولر فورسز" ہے، جس کی قیادت رفح کے یاسر ابو شباب کرتے ہیں۔ یہی گروہ GHF (غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن) کے تحت امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز سے وابستہ ہے۔
GHF کی امدادی کارروائیاں حالیہ دنوں میں خونریز واقعات کے باعث معطل کر دی گئی تھیں۔ تنظیم نے جمعرات کو دو مراکز کو محدود طور پر کھولنے کا اعلان کیا، مگر خبردار کیا کہ لوگ اسرائیلی فوج کی مخصوص راہداریوں پر ہی آئیں، ورنہ وہ علاقے "جنگی زون" تصور کیے جا سکتے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف منگل کے روز رفح میں GHF کے ایک مرکز کے قریب فائرنگ سے 27 فلسطینی شہید اور 90 زخمی ہوئے۔ ریڈ کراس نے بھی تصدیق کی کہ اتوار کو حملے میں 21 لاشیں اسپتال لائی گئیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امدادی طلب گاروں کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ برطانیہ نے اسرائیل کے امدادی نظام کو "غیر انسانی" قرار دیا۔
غزہ میں جاری جنگ کے باعث اب تک 54,418 فلسطینی شہید اور 124,190 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔