ڈاکٹر طاہر علی جعفری ’’بولڈ‘‘ کے مرکزی ڈائریکر مقرر
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
ترجمان آئی ایس او کے مطابق باڈی آف لٹریسی ڈویلپمنٹ مستحق طلبہ کو تعلیمی وظائف فراہم کرکے ان کی حصولِ تعلیم میں مدد کرتا ہے، طلبہ کو تعلیمی سرگرمیوں کیلئے قرض حسنہ فراہم کرتا ہے، جبکہ امتحانات کی تیاری کیلئے بھی طلبہ و طالبات کی رہنمائی کی جاتی ہے۔ اس کیلئے ’’امتحان سے پہلے امتحان‘‘ کے عنوان سے امتحانات منعقد کروائے جاتے ہیں، جن سے طلبہ و طالبات کو اپنے سالانہ امتحانات کی تیاری کیلئے مدد ملتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈاکٹر طاہر علی جعفری کو امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے پاکستان کے ذیلی ادارے ’’باڈی آف لٹریسی ڈویلپمنٹ‘‘ کا مرکزی ڈائریکٹر لگا دیا گیا ہے۔ ترجمان آئی ایس او کے مطابق باڈی آف لٹریسی ڈویلپمنٹ مستحق طلبہ کو تعلیمی وظائف فراہم کرکے ان کی حصولِ تعلیم میں مدد کرتا ہے، طلبہ کو تعلیمی سرگرمیوں کیلئے قرض حسنہ فراہم کرتا ہے، جبکہ امتحانات کی تیاری کیلئے بھی طلبہ و طالبات کی رہنمائی کی جاتی ہے۔ اس کیلئے ’’امتحان سے پہلے امتحان‘‘ کے عنوان سے امتحانات منعقد کروائے جاتے ہیں، جن سے طلبہ و طالبات کو اپنے سالانہ امتحانات کی تیاری کیلئے مدد ملتی ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایس او پاکستان نوجوانوں کی تعلیمی رہنمائی میں پیش پیش ہے، پورے ملک میں نوجوانوں کی تعلیمی میدان میں مدد و رہنمائی کیلئے باڈی آف لٹریسی ڈویلپمنٹ شاندار خدمات سرانجام دے رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امتحانات کی تیاری کیلئے طلبہ کو تعلیمی طلبہ و طالبات کرتا ہے
پڑھیں:
پولیو کے قطرے نہ پلانے سے معذوری کے ذمہ دار والدین: طاہر اشرفی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ کا متفقہ فتویٰ ہے کہ پولیو کے قطرے بچوں کو پلانا ماں باپ کی ذمہ داری ہے اور جو ماں باپ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائیں گے اور اگر وہ بچے معذور ہو گئے تو اس کی ذمہ داری ماں باپ پر ہو گی۔ پولیو کے قطروں میں کوئی حرام اجزاء نہیں ہیں اور پولیو کے قطروں سے صحت کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے لاہور میں علماء و مشائخ کنونشن سے بات کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے قطرے نہ پلانا جہالت ہے اور حکومت کو بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے قطرے نہ پلانا بھی اسی طرح ظلم ہے جس طرح ہم نے دو روز قبل بلوچستان میں ایک مرد اور عورت کا قتل دیکھا اور مقتولین کے والدین اس کو جائز قرار دے رہے ہیں۔ پاکستان علماء کونسل کی طرف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سوات کے مدرسے میں بچے پر تشدد کرنے والے مجرم کو سپیڈی ٹرائل کر کے 15 دن میں سزادی جائے۔