کھپرو میں دل کے دورے کے باعث اموات میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
کھپرو (نمائندہ جسارت)کھپرو میں ہارٹ اٹیک یا میجر اٹیک میں مسلسل اضافہ ہونے لگا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ غیر معیاری اشیا بازاروں میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ کھلے پکوان کی فروخت بھی جاری ہے جس پر سندھ حکومت کی پابندی ہونے کے باوجود بازاروں میں سرے عام فروخت ہوتا ہے جس کا فوڈ ڈپارٹمنٹ کوئی نوٹس نہیں لیتا جبکہ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ بھی جاگنے کو تیار نہیں وجہ معلوم نہ کر سکی کھپرو میں 15 روز کے دوران 10 اموات ہو گئی صرف8 سے 10 منٹ میں اموات ہوئی میجر اٹیک کہہ لیں وجہ صرف کھلا آئل ہے بازاروں میں فروخت ہونے والی غیر معیاری اشیا جو بازاروں میں فروخت ہو رہی ہے فوڈ ڈپارٹمنٹ صرف دفاتر تک محدود ہے خرچا پانی وصول کرنے میں مصروف ہے ۔شہریوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے مطالبہ کیا ہے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
این آئی سی وی ڈی، فارما کمپنیوں کے خرچے، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے غیر ملکی دورے
فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے مفت غیر ملکی دوروں سے ادارے کی شفافیت پر سوالیہ نشان
ڈاکٹر طاہر صغیر کے مفت غیر ملکی دوروں کی سہولیات کے انکشاف سے طبی حلقوں میں بے چینی
(جرأت رپورٹ) این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر کے غیر ملکی دوروں میں فارماسوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے اخراجات اُٹھانے کا سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے۔ واضح رہے کہ شعبہ صحت میں فارما کمپنیوں کی جانب سے ہیلتھ کے اداروں میں ذمہ داران اور ڈاکٹرز کے اخراجات اُٹھانے کے عمل کو دنیا بھر میں معیوب سمجھا جاتا ہے اور اسے بنیادی طبی اخلاقیات اور مفادات کے ٹکراؤ کا ایک مکمل مقدمہ سمجھا جاتا ہے۔ دراصل فارما کمپنیوں کی جانب سے ڈاکٹرزسے لے کر اسپتالوں کے ذمہ داران کے اخراجات اُٹھانے کے پیچھے ادویات کی فروخت سمیت مختلف مفادات کارفرما ہو تے ہیں۔ ادارہ امراض قلب میں مختلف ادویات سمیت سرجیکل آلات اور دیگر ضروری سامان کی خریداری کا عمل فارما کمپنیوں کی جانب سے ایگریکٹو ڈائریکٹر کے اخراجات اُٹھانے کو مشکوک بنا دیتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر نے اگست 2024 سے اکتوبر 2025 کے دوران چار غیر ملکی دورے کیے، تمام غیر ملکی دوروں کے اخراجات فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے برداشت کیے ہیں۔ پہلا دورہ اگست 2024 میں لندن کا کیا گیا ،دوسرا دورہ بھی لندن کا کیا گیا اور یہ فروری 2025 میں ہوا۔ڈاکٹر طاہر صغیر نے تیسرا دورہ اگست 2025 میں اسپین اورچوتھا دورہ اسی سال اکتوبر میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کانفرنس کے سلسلے میں کیا۔فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے مفت غیر ملکی دورے ادارے کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہیں،طبی حلقوں کی جانب سے حکومت سے این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر صغیر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔