پاکستانی مردوں نے مجھے رُلا دیا، راکھی ساونت آبدیدہ ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
بھارتی اداکارہ راکھی ساونت نے حال ہی میں پاکستانی میزبان متھیرا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی مردوں نے انہیں بہت رلایا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستانی اداکار اور پولیس افسر ڈوڈی خان نے پہلے انہیں شادی کی پیشکش کی لیکن بعد میں اپنی بات سے پیچھے ہٹ گئے۔ راکھی کے مطابق ڈوڈی خان نے اپنے بھائیوں میں سے کسی سے شادی کرنے کا کہا اور اب دوبارہ کہہ رہے ہیں کہ وہ انگوٹھی اور پھول لے کر آئیں گے۔
متھیرا سے گفتگو کے دوران راکھی نے اشکبار آنکھوں سے کہا کہ وہ ڈوڈی خان پر اعتماد کر بیٹھی تھیں لیکن ان کے غیر سنجیدہ رویے نے انہیں سخت دُکھی کر دیا، وہ چاہتی تھیں کہ یہ رشتہ سادہ اور واضح ہو مگر مسلسل بدلتے بیانات نے انہیں الجھا دیا ہے۔
مزید برآں، راکھی ساونت نے دعویٰ کیا کہ مفتی قوی نے بھی انہیں شادی کی پیشکش کی تھی لیکن کوئی بھی اپنی بات پر قائم نہیں رہا اور ان تمام واقعات نے انہیں رلایا ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈوڈی خان پہلے ان سے شادی کرنا چاہتے تھے لیکن اب وہ الجھن کا شکار ہیں۔ راکھی نے بتایا کہ انہوں نے پاکستانی ہونے کی وجہ سے ڈوڈی خان پر یقین کیا تھا لیکن پروپوز کرنے کے بعد وہ اپنی بات سے مکر گئے۔
یہ خبریں اس وقت سامنے آئیں جب راکھی ساونت نے متھیرا کے ساتھ ایک انٹرویو میں اپنے تجربات کا ذکر کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: راکھی ساونت نے انہیں
پڑھیں:
امریکی ریسلنگ لیجنڈ ہلک ہوگن کا 71 برس کی عمر میں انتقال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 جولائی 2025ء) ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (ڈبلیو ڈبلیو ای) نے جمعرات کے روز بتایا کہ امریکی ریسلنگ لیجنڈ ہلک ہوگن کی 71 برس کی عمر میں موت ہو گئی۔
ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ نے سوشل میڈیا ایکس پر "ہوگن کے اہل خانہ، دوستوں اور مداحوں سے تعزیت" کرتے ہوئے لکھا کہ "یہ جان کر بہت افسوس ہوا کہ ڈبلیو ڈبلیو ای کے ہال آف فیمر ہلک ہوگن کا انتقال ہو گیا ہے۔
"فلوریڈا کی پولیس نے فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں بتایا کہ حکام نے کلیئر واٹر شہر میں دل کا دورہ پڑنے پر ہوگن کو ہنگامی طور پر مدد پہنچائی، تاہم بعد میں ہسپتال میں انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔
پرو ریسلنگ کے علمبردارہوگن کا اصل نام ٹیری بولیا تھا، جو ڈبلیو ڈبلیو ای کے معروف ترین اسٹارز میں سے ایک تھے۔
(جاری ہے)
سن 1985 میں ڈبلیو ڈبلیو ای ادارے کے پہلے معروف ایونٹ ریسل مینیا کے پہلے ایڈیشن کے دوران وہ مرکزی توجہ کا مرکز تھے۔
سن 1980 کی دہائی میں ان کی مقبولیت اتنی تھی کہ انہیں لوگ گھر گھر جانتے تھے، اپنے ابتدائی عروج کے دوران وہ ایک بڑی نمایاں شخصیت بن کر چمکے اور بھاری بھرکم جسم کے سبب وہ پرو ریسلنگ کی نمایاں تصویر بن کر ابھرے۔
ہوگن ڈبلیو ڈبلیو ای مقابلوں کے سرکردہ فائٹر تھے جو بعد میں اربوں ڈالر کی مالیت والی اس تفریحی کمپنی میں شراکت دار بھی بن گئے۔
ہوگن برسوں تک ڈبلیو ڈبلیو ای کے ایک بہت بڑے اسٹار رہے، جنہوں نے رنگ میں ڈوین "دی راک" جانسن اور کمپنی کے مالک ونس میک موہن جیسے دیگر ریسلر کے ساتھ مقابلہ کیا۔
ڈبلیو ڈبلیو ای کے کم از کم چھ چیمپئن شپ ٹائٹل جیتنے کے بعد انہیں 2005 میں ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تھا۔
رنگ سے باہر بھی معروف شخصیتسن دو ہزار تین میں ریسلنگ سے ریٹائر ہونے کے بعد ہوگن نے ایک کامیاب فلم اور ٹی وی کیریئر کا بھی آغاز کیا۔
انہوں نے فلموں اور ٹیلی ویژن شوز میں بھی متعدد اہم کردار ادا کیے، جس میں "راکی سوم" اور "سانٹا ود مسل" جیسی اہم فلمیں شامل ہیں۔انہوں نے اپنی زندگی کے بارے میں 'ہوگن نوز بیسٹ نامی' ایک ریئلٹی شو میں بھی کام کیا۔
بعد کے سالوں میں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی 'میک امریکہ گریٹ اگین' مہم کے حامی کے طور پر انہوں نے اپنی آواز بلند کی اور ٹرمپ کو انہوں نے اپنے پسندیدہ ہیرو "گلیڈی ایٹر" کا خطاب دیا۔
ہوگن نے گزشتہ برس کے صدارتی انتخابات میں بھی ٹرمپ کی بھر پور حمایت کی تھی اور ان کی انتخابی مہم میں بھی اہم رول ادا کیا تھا۔
امریکی صدر نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں لکھا: "ہلکسٹر پوری طرح سے میک امریکہ اگین کا حامی تھا، بہت مضبوط، سخت، ہوشیار، لیکن سب سے بڑی بات بڑے دل والا تھا۔"
ٹرمپ نے کہا، "اس نے پوری دنیا کے شائقین کو محظوظ کیا اور ان کا ثقافتی اثر بہت زیادہ تھا۔
"ٹرمپ کے بیٹے ڈونلڈ جونیئر نے بھی ہوگن کو خراج تحسین پیش کیا اور ایکس پر ان کی تصاویر پوسٹ کی ہیں۔
تنازعاتہوگن کا کیریئر بھی متعدد سکینڈلز سے پر تھا۔ انہیں 2015 میں ڈبلیو ڈبلیو ای نے اس وقت معطل کر دیا تھا، جب خفیہ ویڈیو ریکارڈنگ میں انہیں سیاہ فام لوگوں کے خلاف نسل پرستی کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
انہیں 2018 میں اس وقت بحال کیا گیا جب ڈبلیو ڈبلیو ای نے کہا کہ ہوگن نے "متعدد بار معافی" مانگی ہے اور وہ "نوجوانوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں ۔۔۔۔ یہ انہیں اپنی غلطی سے سیکھنے میں ان کی مدد کر رہا ہے۔"
ادارت: جاوید اختر