ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹک ٹاک پر پابندی کی مدت میں دوسری بار توسیع دینے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
نیویارک:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر وہ ٹک ٹاک کی پابندی کی مدت میں دوسری بار بھی اضافہ کردیں گے، تاہم انہیں یقین ہے کہ اس کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے دفتر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کے معاملے پر بھی گفتگو کی۔
ایک صحافی کے سوال پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ بڑھائی گئی 75 دن کی مدت میں ٹک ٹاک کی فروخت کا معاملے طے پا جائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر کسی بھی مسئلے کی وجہ سے ٹک ٹاک کی فروخت کی ڈیل نہیں ہوپاتی تو ان کے پاس مدت بڑھانے کا اختیار موجود ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کے پاس 90 دن تک ٹک ٹاک پر پابندی کی مدت منسوخ کرنے کا اختیار ہے اور وہ دوسری بار بھی شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن کی مدت میں توسیع کریں گے۔
خیال رہے کہ پہلے ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر پابندی کی منسوخی میں 75 دن کا اضافہ کر رکھا ہے جو کہ اپریل میں ختم ہوجائے گا۔
ٹک ٹاک کو اپریل میں ہر حال میں اپنی امریکی سروسز کسی بھی امریکی شخص یا کمپنی کو فروخت کرنی ہوں گی، دوسری صورت میں اس پر امریکا میں پابندی عائد کردی جائے گی۔
امریکی صدر کے پاس اختیار ہے کہ وہ ٹک ٹاک پر پابندی کو 90 دن تک منسو کر سکتے ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے ہی ٹک ٹاک کو 75 دن کی مہلت دے رکھی ہے اور یہ واضح نہیں ہے کہ امریکی صدر مزید 90 دن مہلت دینے کے مجاز ہوں گے یا نہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ٹک ٹاک پر پابندی ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر کی مدت میں پابندی کی
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں چین اور امریکا کے صدور کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان 6 سال میں دونوں ممالک کے صدور کی پہلی ملاقات ہے، امریکی صدر ٹرمپ کی دوسری مدت میں بھی ان کی شی جن پنگ سے پہلی ملاقات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کی درخواست پر چینی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کا فون سن لیا
ملاقات کے دوران دونوں سربراہان مملکت نے چین امریکا تعلقات اور مشترکہ تشویش کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور تجارت و معیشت اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے، افرادی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے اور دوطرفہ تبادلے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اس ملاقات نے چین امریکا تعلقات کو مستحکم کرنے کا واضح اشارہ دیا ہے۔
ملاقات میں اقتصادی اور تجارتی تعاون اہم موضوع تھا، صدر شی جن پنگ نے نشاندہی کی کہ دونوں ممالک کی مذاکراتی ٹیموں کو اتفاق رائے پر عمل درآمد کرتے ہوئے طویل المدتی باہمی مفادات پر نظر رکھنی چاہیے اور انتقامی اقدامات کے دائرے میں نہیں پھنسنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
ملاقات سے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ چین اور امریکا غیر قانونی امیگریشن اور ٹیلی کمیونیکیشن فراڈ، اینٹی منی لانڈرنگ، مصنوعی ذہانت اور متعدی بیماریوں سے نمٹنے جیسے شعبوں میں باہمی فوائد پر مبنی تعاون کر سکتے ہیں۔
چین اور امریکا کا شراکت دار اور دوست ہونا، تاریخی حقائق پر مبنی ہے اور وقت کا تقاضہ بھی ہے ، جب تک فریقین دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرتے رہیں گے چین امریکا تعلقات مستحکم انداز میں آگے بڑھتے رہیں گے ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا بوسان جنوبی کوریا چین ڈونلڈ ٹرمپ شی جن پنگ