کراچی: عدالتی حکم پر ریلوے افسران کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
پاکستان ریلوے افسران کے خلاف عدالتی حکم پر مقدمہ درج کرلیا گیا، جس میں ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ (ڈی ایس) ریلوے اور ڈپٹی ڈائریکٹر نامزد کیے گئے ہیں۔
صدر تھانے میں درج مقدمے میں ہنگامہ آرائی اور جان سے مارنے کی دھمکی سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔
عدالتی حکم پر درج مقدمے میں ریلوے افسران سمیت 30 سے 40 نامعلوم افراد بھی نامزد کیے گئے ہیں۔
ریلوے حکام نے ایف آئی آر درج ہونے پر چیف سیکریٹری سندھ کو خط ارسال کیا ہے، جس میں بتایا گیا کہ معمول کے مطابق تجاوزات کے خلاف کارروائی کی گئی تھی۔
حکام کے مطابق مدعی نے حقائق کے بر خلاف مقدمہ درج کرایا ہے، چیف سیکرٹری اس معاملے میں موثر کردار ادا کریں۔
مدعی مقدمہ کے مطابق 24 جنوری کو نامعلوم افراد نے میرے پلاٹ پر تعمیرات گرانا شروع کیں، میں نے ساتھیوں کے ساتھ روکنے کی کوشش کی تو فائرنگ شروع کردی گئی۔
ایف آئی آر متن کے مطابق واقعہ 24 جنوری کو پیش آیا، نامعلوم افراد نے بھاری مشینری کے ساتھ 2 گھنٹے پلاٹ پر توڑ پھوڑ کی۔
اس معاملے پر 11 فروری کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کے حکم پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے عمر قید کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا
سپریم کورٹ نے قتل کے مقدمے میں عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ میڈیکل رپورٹ اور گواہ کے بیانات میں واضح تضاد موجود ہے۔
ان کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مدعی کی موت 3 فٹ کے فاصلے سے چلنے والی گولی سے ہوئی، جبکہ عینی گواہ کے بیان اور وقوعہ کے نقشے کے مطابق فائرنگ کا فاصلہ 40 فٹ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: ساس سسر کے قتل کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد، عمر قید کا فیصلہ برقرار
جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ واقعہ کب کا ہے اور کیا ملزم اس وقت حراست میں ہے، جس پر وکیل نے بتایا کہ واقعہ 2006 میں پیش آیا اور ملزم 2012 سے حراست میں ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ ملزم 6 سال تک مفرور رہا، آپ جائے وقوعہ کے نقشے پر انحصار کر رہے ہیں جبکہ اسی بنیاد پر آپ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ایسا کوئی عدالتی فیصلہ موجود نہیں جس میں صرف جائے وقوعہ کے نقشے کی بنیاد پر ملزم کو بری کیا گیا ہو۔
مزید پڑھیں: فخر زمان کو سپریم کورٹ رجسٹرار کا عارضی چارج دے دیا گیا
ملزم کے وکیل نے عدالت سے مہلت مانگی تاکہ عدالتی نظیریں پیش کی جا سکیں۔
عدالت نے وکیل کو ایک ہفتے میں عدالتی نظیریں جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بری جائے وقوعہ جسٹس علی باقر نجفی جسٹس ہاشم کاکڑ سپریم کورٹ عدالتی نظیر عمر قید میڈیکل رپورٹ