مصطفیٰ قتل کیس؛ ملزم ارمغان کے گھر تعینات گارڈز کی ویڈیو منظرعام پر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قتل ہونے والے مصطفیٰ کے کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کے گھر پر تعینات گارڈز کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔
ذرائع کے مطابق ویڈیو چار سے چھ ماہ پرانی ہے، جس میں درجنوں گارڈز کھڑے دکھائی دے رہے ہيں۔
کراچی: مصطفیٰ قتل کیس، مرکزی ملزم کا ریمانڈ پیر تک ٹل گیاپولیس کی ارمغان کا جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرنے کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست پر سماعت پیر کو ہوگی۔
ویڈیو میں ارمغان کے گھر کے باہر اور اطراف میں گارڈز کی بڑی تعداد دیکھی جاسکتی ہے۔
علاقہ مکینوں کی جانب سے پولیس کے اعلیٰ افسران کو شکایت بھی درج کروائی گئی تھی۔
اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا ہے کہ پولیس نے شکایت پر کارروائی کی اور صرف 6 گارڈز رکھنے کی اجازت دی تھی۔
ڈی آئی جی سی آئی اے نے کہا کہ ارمغان، شیراز اور مصطفیٰ تینوں دوست ہیں، تینوں پہلی سے ساتویں کلاس تک ساتھ پڑھے ہیں،
خیال رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے مصطفیٰ کی لاش 14 فروری کے روز پولیس کو مل گئی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے قتل کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلادیا تھا۔
23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ارمغان کے گھر کے بعد
پڑھیں:
بہاولپور، بچی سے زیادتی و قتل کا ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
فائل فوٹوبہاولپور میں بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مبینہ ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا ہے۔
ترجمان بہاولپور ڈسٹرکٹ پولیس کے مطابق تھانہ صدر یزمان کے علاقے میں 10 سال کی بچی کی لاش کھیتوں سے ملی تھی۔
پولیس کی ابتدائی تحقیق میں بچی کے ساتھ زیادتی کے شواہد بھی ملے تھے جس کے بعد مقدمہ درج کر کے شک کی بنیاد پر پڑوسی کو حراست میں لیا گیا تھا۔
پولیس ملزم کو آلہ قتل کی برآمدگی کے لئے لے جارہی تھی کہ ملزم کے ساتھیوں نے اسے چھڑانے کے لیے پولیس پر فائرنگ کی جس سے زیر حراست مبینہ ملزم ہلاک ہوگیا۔