فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ایڈوانس انکم ٹیکس سے متعلق نئی زمینی حدود متعین کردیں۔

 ایف بی آر اسلام آباد نکے نوٹیفکیشن کے مطابق  انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 236 سی اور کے کے تحت کراچی میں پراپرٹی کی خرید وفروخت پر ایڈوانس انکم ٹیکس کے متعلق نئی زمینی حدود  کا تعین کر دیا گیاہے۔ مانیٹرنگ اور ٹیکس وصولی کی ذمہ داری بھی آر ٹی او 1 کو دی گئی ہے۔ 

لاہور؛ زیر تعمیر عمارت کی دیوار گرنے سے 3 مزدور ملبے تلے دب گئے

 نوٹیفکیشن کے مطابق آر ٹی او 1 کی حدود میں ضلع جنوبی سے آرام باغ، سول لائنز، گارڈن، لیاری اور صدر ٹاون، ضلع کیماڑی سے بلدیہ، صائٹ، ماڑی پور اور ہاربر ٹاون، ضلع سنٹرل سے لیاقت آباد ٹاون، ضلع ایسٹ سے جمشید ٹاون، ضلع ویسٹ سے اورنگی ٹاون کے علاوہ کلفٹن کینٹومنٹ، کراچی کنٹونمنٹ اور منوڑہ کنٹونمنٹ شامل ہیں۔

 چیف کمشنر آر ٹی او 1 ڈاکٹر فہیم محمد نے کہا ہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے مطابق پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ایڈوانس انکم ٹیکس  کی وصولی انتہائی اہم ہے۔

گھریلو ملازمہ کی پُراسرار موت، تحقیقات شروع

 انہوں نے آر ٹی او 1 سے منسلک سب رجسٹرارز  پر زور دیا کہ وہ ایف بی آر کے ویلیوئیشن ٹیبل کے مطابق پراپرٹی کی خرید و فروخت کو یقینی بنائیں تاکہقوعد کے مطابق ایڈوانس انکم ٹیکس کی وصولی یقینی بنائی جا سکے۔

 ود ہولڈنگ ایجنٹز اور سب رجسٹرارز کا ایک جامع آڈٹ بھی کیا جائے گا تاکہ غلط ود ہولڈنگ ریٹ کی وجہ سے محصولات کے نقصانات کا اندازہ لگایا جاسکے۔ 
 

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پراپرٹی کی خرید آر ٹی او 1 کے مطابق ایف بی

پڑھیں:

ٹیکس ورلڈ، اپیرل سورسنگ ، لیدر کا آغاز پیرس میں ہوگیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر) ٹیکس ورلڈ، اپیرل سورسنگ اور لیدر ورلڈ پیرس 2025، کا آغاز پیر 15 ستمبر سے پیرس–لے بورجے ایگزیبیشن سینٹر میں ہوگیا۔ تین روزہ عالمی ٹیکسٹائل جدت اور سورسنگ کا یہ سلسلہ 17 ستمبر تک جاری رہے گا، جس میں فیشن سپلائی چین سے وابستہ صنعت کار اور پیشہ ور افراد شریک ہو رہے ہیں۔اپنے 57 ویں ایڈیشن میں داخل ہوتے ہوئے یہ میلہ سورسنگ، رجحانات کی جانچ اور صنعتی تعاون کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم کے طور پر اپنی روایت برقرار رکھے ہوئے ہے۔ اس سال کے فارمیٹ میں فیبرک سپلائرز اور گارمنٹس مینوفیکچررز کو ایک ہی چھت تلے یکجا کیا گیا ہے تاکہ عالمی خریداروں کے لیے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔ملک کے لئے اس سال کی ایک اہم بات 23 پاکستانی کمپنیوں کی بھرپور شمولیت ہے جو ٹیکسٹائل، گارمنٹس اور پائیدار مصنوعات کی وسیع رینج پیش کر رہی ہیں، جو پاکستانی ہنرمندی اور معیار کی عکاسی کرتی ہیں۔ ایک خصوصی اقدام کے طور پر سات پاکستانی کمپنیاں، جنہیں پائیدار طریقوں کے لیے جی آئی زیڈ کی جانب سے تسلیم کیا گیا ہے، ”سسٹین ایبل پاکستان پویلین” میں اپنی مصنوعات پیش کر رہی ہیں۔ پاکستان دونوں بڑے حصوں میں نمائندگی کر رہا ہے: یونائیٹڈ امپریکس، نو رگارمینٹس اور وائی میٹرکس ، ٹیکس ورلڈ میں جبکہ اپیرل سورسنگ میں ایک مضبوط لائن اپ موجود ہے، جن میں شامل ہیں: ایجیلیٹی ٹیکسٹائل پرائیویٹ لمیٹڈ، برلی ٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ، اے مجید اینڈ سنز، گالف اینڈ اسپورٹس، ایس ایچ زیڈ ٹیکسٹائلز، اسپائیکی انٹرنیشنل، زیفیرز ٹیکسٹائل، کوہِ نور ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ، ایم جی اپیرل لمیٹڈ اور دیگر۔ یہ بھرپور نمائندگی عالمی ٹیکسٹائل اور اپیرل انڈسٹری میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کرتی ہے۔نمائش کے پہلے دن پاکستان کی سفیر محترمہ ممتاز زہرہ بلوچ اور سلمان احمد چوہدری، ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آفیسر نے نمائش کے احاطے کا دورہ کیا۔ انہوں نے پاکستانی کاروباری اداروں سے ملاقات کی، ان کی حوصلہ افزائی کی اور تجارتی روابط کے فروغ پر بات چیت کی۔ سی ای او، جمشید اپیرل ایم جمشید انور نے کہاکہ آغاز کافی اچھا رہا ہے، 2–3 خریداروں سے ملاقات ہوئی اور معاہدوں کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔ امید ہے کہ آج اور اگلے دنوں میں مزید گاہک ملیں گے۔ سینئر منیجر گارمنٹس، آدم جی انٹرپرائزز حمد صادق کندر نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اب تک سب اچھا ہے، کچھ سنجیدہ وزیٹرز سے ملاقات ہوئی ہے اور آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں مزید مثبت نتائج کی توقع ہے۔1,300 نمائش کنندگان 35 سے زائد ممالک، بشمول چین، بھارت، ترکیہ، کوریا، بنگلہ دیش اور پاکستان سے شریک ہیں، جو موجودہ سورسنگ منظرنامے کی تنوع کو ظاہر کرتا ہے۔ ایونٹ کا ایوانٹیکس ایریا پائیدار اور ٹیکنالوجی پر مبنی فیشن میں جدت کے ساتھ ایک جدید پہلو شامل کرتا ہے۔ٹیکس ورلڈ پیرس 2025 نہ صرف عالمی تخلیقی صلاحیت اور تجارتی مواقع کو سراہتا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان جیسے ممالک جدت، دیانتداری اور اعلیٰ معیار کے ذریعے فیشن کے مستقبل کو تشکیل دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امکان ہے کہ پاکستان اب سعودی پیسوں سے امریکی ہتھیار خرید سکے گاجس کی اسے ضرورت ہے: حسین حقانی
  • ’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
  • سیلز ٹیکس انٹیگریشن پرائیویٹ کمپنیوں کی مبینہ لوٹ مار تاجروں کیلئے دردِ سر بن گئی
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکمنامہ جاری
  • ٹیکس ورلڈ، اپیرل سورسنگ ، لیدر کا آغاز پیرس میں ہوگیا
  • طوطے پالنے اور خرید و فروخت کے لیے نیا قانونی مسودہ تیار
  • حیدر آباد، بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار،خالی کروانے کا حکم
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ