میرانشاہ میں جام شہادت نوش کرنیوالے لیفٹیننٹ محمد حسن اشرف شہید کی جنازہ نماز لاہور میں ادا کر دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )میران شاہ میں جام شہادت نوش کرنے والے لیفٹیننٹ محمد حسن اشرف شہید کی جنازہ نماز لاہور گیریژن میں ادا کر دی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی لیفٹیننٹ محمد حسن اشرف شہید کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ قوم مسلح افواج کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کے لیے متحد ہے۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں 2 مختلف کارروائیوں میں 15 خوارج کو ہلاک کیا تھا۔ فائرنگ کے تبادلے میں 4 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔آپریشن میں لیفٹیننٹ محمد حسن اشرف نے جام شہادت نوش کیا، وہ آپریشن کی قیادت کررہے تھے۔شہداء میں نائب صوبیدار محمد بلال، سپاہی فرحت اللّٰہ اور سپاہی ہمت خان شامل ہیں۔
کینیڈا میں 400 کلو سونے کی چوری کا ملزم کس ملک میں ٹریس ہوگیا؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ محمد حسن اشرف جام شہادت نوش
پڑھیں:
آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنیوالے ممالک کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں، انھیں غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ سے خارج کر دینا چاہیئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آزاد ماہرین کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ خیال رہے کہ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیئے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات بھی ختم کر دینے چاہیئے۔ یہ غزہ میں ہم جیسے انسانوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔ خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر میں ٹینک اور زمینی فوج تعینات کر دی۔ ادھر یورپی کمیشن نے بھی رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعاون ختم کر دیں اور اس کے انتہاء پسند وزراء پر پابندیاں عائد کریں۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 65 ہزار کے قریب پہنچ گئی، جبکہ دو لاکھ سے زائد زخمی ہیں۔