میرانشاہ میں جام شہادت نوش کرنیوالے لیفٹیننٹ محمد حسن اشرف شہید کی جنازہ نماز لاہور میں ادا کر دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )میران شاہ میں جام شہادت نوش کرنے والے لیفٹیننٹ محمد حسن اشرف شہید کی جنازہ نماز لاہور گیریژن میں ادا کر دی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی لیفٹیننٹ محمد حسن اشرف شہید کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ قوم مسلح افواج کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کے لیے متحد ہے۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں 2 مختلف کارروائیوں میں 15 خوارج کو ہلاک کیا تھا۔ فائرنگ کے تبادلے میں 4 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔آپریشن میں لیفٹیننٹ محمد حسن اشرف نے جام شہادت نوش کیا، وہ آپریشن کی قیادت کررہے تھے۔شہداء میں نائب صوبیدار محمد بلال، سپاہی فرحت اللّٰہ اور سپاہی ہمت خان شامل ہیں۔
کینیڈا میں 400 کلو سونے کی چوری کا ملزم کس ملک میں ٹریس ہوگیا؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ محمد حسن اشرف جام شہادت نوش
پڑھیں:
کوئی بھی نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتا، نصرت بھروچا ٹرولنگ پر پھٹ پڑیں
بالی وڈ اداکارہ نصرت بھروچا مندر کے دورے کے دوران اپنے لباس اور مذہب کے باعث خود پر ہونیوالی تنقید پر پھٹ پڑیں۔حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران نصرت بھروچا نے اپنی نئی فلم’چھوری 2‘ کی تشہیر کے دوران مندروں میں جانے اور لباس پر ہونے والی تنقید سے متعلق بات کی۔نصرت بھروچا نے ٹرولرز کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’ میرے لیے، میرا ایمان حقیقی ہے، غیر حقیقی چیزیں ہوتی رہتی ہیں اور یہی میرے یقین کو مضبوط کرتی ہیں، اسی لیے میں اب بھی اپنے مذہب سے مضبوطی سے جڑی ہوں ‘۔اداکارہ نے کہا کہ ’میرا ماننا ہے کہ آپ کو جہاں سکون میسر آئے آپ کو وہاں جانا چاہیے، پھر چاہے وہ مندر ہو، گوردوارہ ہو یا چرچ ، میں پانچ وقت کی نماز پڑھتی ہوں حتیٰ کہ سفر میں بھی اپنی جائے نماز اپنے ساتھ رکھتی ہوں‘ ۔اداکارہ نے مزید کہا کہ’ چاہے میں کہیں بھی جاؤں یا کوئی بھی لباس پہنوں ، مجھے غیر مناسب تبصروں کا سامناکر نا پڑتا ہوں، جب میں اپنی تصویر پوسٹ کرتی ہوں تو لوگ پوچھتے ہیں، یہ کس قسم کی مسلمان ہے؟ اس کے کپڑے دیکھو'۔نصرت بھروچا کاکہنا تھاکہ ’میرا ہمیشہ سے یقین ہے کہ خدا ایک ہے مگر اس سے رابطہ کرنے کے لیے مختلف راستے ہیں اور میں ان تمام راستوں کو تلاش کرنا چاہتی ہوں، ناقدین کی رائے مجھے تبدیل نہیں کر سکتی یا مجھے مندر جانے یا پھر نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتی ‘۔